ہمارے سوالات بھی یوسفی صاحب تک پہنچ جائیں تو کیا ہی بات ہے۔
مزاح نگاری میں آمد کو کس قدر عمل دخل ہے؟
اگر ہے تو خارجی و داخلی انتشار کے سبب بنجر دور کا سامنا کرنا پڑا؟
ایسی کیفیات سے باہر نکلنے کا کیا راستہ اختیار کرتے ہیں؟
مزاح کے تکنیکی پہلو کیا ہیں؟ کیا کچھ تکنیک یا کچھ pattrens یا بار بار دہراتے ہوئے محسوس ہوئے؟ کبھی ان کی فہرست یا catalog مرتب کی؟
شاید کچھ سوال زیادہ ہی احمقانہ معلوم ہوں تاہم میرے لیے جاننا ضروری ہے۔
لگتا ہے کہ انٹرویو ہو ہی نہیں پایا۔