بحوالہ : مشرف آرمی ہاؤس خالی نہیں کریں گے
کیا بات ہے شہنشاہِ ریاستِ پاکستان کی۔
صدر پرویز مشرف نے صدر کی تنخواہ، رہائش گاہ اور مراعات کے قانون مجریہ انیس سو پچھتر میں ترمیم کرتے ہوئے راولپنڈی کے آرمی ہاؤس، متعلقہ عمارات، سٹاف کوارٹروں اور باغیچے کو صدر کی سرکاری رہائش گاہ کا حصہ بنادیا گیا ہے۔
ترمیم کے مطابق اسلام آباد میں واقع صدر کی سرکاری رہائش گاہ ’ایوان صدر‘ کے ساتھ ساتھ راولپنڈی کے آرمی ہاؤس کو صدر کی اضافی سرکاری رہائش گاہ قرار دیا گیا ہے
دفاعی امور کے تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) طلعت مسعود نے کہا کہ پرویز مشرف نے آرمی ہاؤس کو صدر کی رہائش گاہ قرار دے کر فوجی روایات کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے اس اقدام سے انہیں لگتا ہے کہ وہ خود کو عدم تحفظ کا شکار محسوس کرتے ہیں اور فوج پر انحصار برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق دو رہائش گاہیں رکھنے سے ٹیکس دہندگاں کی رقوم کا ضیاع ہوگا۔
کیا بات ہے شہنشاہِ ریاستِ پاکستان کی۔