مریم افتخار
محفلین
اماؤنو ایسڈ سٹرکچز کا تو معاملہ یہ ہے کہ ایم فل (میں بائیو کیمسٹری کی کلاس) کے پہلے دن سر نے کہا کہ یہ تم پر فرض کردیے گئے ہیں جیسا کہ تم سے پہلے لوگوں پر...... اور صرف یہی نہیں بلکہ ہمیں ہمارے فرائض، سنتیں اور نوافل لکھوائے گئے. مرتا کیا نہ کرتا کے مصداق ہمیں ان کو یاد کرنا ہی تھا. نیٹ سے بہت سے ٹیٹوریلز دیکھے کہ یہ ہمیشہ یاد رہیں، لیکن وہ جو ایک جملہ بتاتے تھے، مجھے وہ جملہ ہی بھول جاتا تھا. میرا. حافظہ ذرا 'اور' قسم کا ہے. (یعنی ہر چیز دماغ میں رہتی ہے مگر اس کا مفہوم،سلفیورک ایسڈ بھائی کے تعارف میں:
چلیں ایک نیا تعلیمی سلسلہ شروع کرتے ہیں۔
میٹرک میں توانائیوں کے نام یاد رکھنےکے لیے ایک لفظ دہراتے تھے۔ کپحسلسیما۔ جب کہ پیریاڈِک ٹیبل کے پہلے کالم کے لیے ”ہائے لیلیٰ نہ کر رب سے فریاد“
مریم افتخار اور یاز بھائی سے ابتداء کرتےہیں۔
ٹیگ نامہ۔
as it is نہیں)، خیر مجھے ان کو یاد کرنے کے کسی آسان حل سے یہ یاد نہیں ہوئے اور پھر سٹرکچرز بھی تو یاد کرنے تھے، فقط نام ہی تو نہیں. اس لیے پھر وہ وہ تصویر سامنے رکھی اورذہن میں بٹھائی جس میں سب اماؤنوایسڈز کی گریڈنگ ہوتی ہے. ایسڈک، بیسک وغیرہ.
ویسے چیزوں کو یاد کرنے کے میرے اپنے mnemonics ہوا کرتے ہیں لیکن سچ تو یہ ہے کہ مجھے وہ بھی کم ہی یاد رہتے ہیں.
VIBGYOR کے علاوہ (ویسے یہ اپنا تو نہ تھا، مگر کچھ ایسا پرایا بھی نہیں، کہانی گھر گھر کی ہے...)