مصالحے

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%"> <tr><td rowspan="2" colspan="2">
logo_phpbb.gif
</td> <td colspan="9">
اردو محفل باورچی خانہ​
</td> <td colspan="2"> کچن کارنر </td> </tr> <tr> <td width="10%">گوشت </td> <td width="10%">مرغی </td> <td width="10%">مچھلی
</td> <td width="10%"> قیمہ </td> <td width="10%"> سبزیاں </td> <td width="10%"> چاول
</td> <td width="10%">
دالیں
</td> <td width="10%"> مشروبات </td> <td width="10%"> مٹھاس اور مٹھائیاں </td> <td width="10%">
مصالحے </td> <td width="10%"> مختلف چیزیں<td></tr> </table> <table cellspacing="0"><table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%"> <tr> <td colspan="10">
مصالہ جات
</td> </tr>
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr> <td> </td> <td></td> <td></td> <td> </td> <td></td> <td></td>
<td></td> <td></td></tr> <tr> <td>اجوائن </td><td>Ajwain</td> <td>ادرک</td> <td>Ginger</td> <td>الائچی </td> <td>Cardamom </td> <td>املی </td> <td>Tamarind</td></tr> <tr> <td>بڑی الائچی</td><td> Cardamom, Large
</td><td> پودنیہ</td> <td>Mint</td> <td>تیز پتہ </td> <td>Bay eave</td> <td>خشخش</td> <td>Poppy Seed</td> </tr> <tr> <td>دار چینی</td> <td>Cinnamon </td> <td>ہرا دھنیا</td> <td> Coriandar
</td> <td>زیرہ </td> <td> Cumin</td> <td>زیرہ ( کالا) </td> <td>Cummin, Black </td> </tr> <tr> <td> سرسوں ( پیلی )</td> <td>Mustard Seed</td> <td> سویا </td><td>Dill Seed</td> <td>سونف </td> <td>Anis </td> <td> کری پتہ </td> <td>Curry Leaf</td> </tr>
<tr> <td> کِسر </td> <td> Saffron </td> <td> لہسن </td> <td> Garlic </td> <td> میتھی </td><td>Fenugreek </td> <td> مرچ ( کالی) </td><td>Black Papper </td> </tr> <tr> <td> مرچ (لال) </td><td> Red Cilly </td> <td> ہلدی </td><td>Turmeric</td> <td>ہنگ </td> <td> Asafoetida </td> <td> ونیلا</td><td> Vanilla
</tr> <tr> </td></td><td> </td> <td> </td> <td></td> <td></td> <td> </td> <td></td> <td></td> </tr> </table>.
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
اجوائن
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

ajwain.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ اجوائن
نباتاتی نام ؛ ٹراکایسپرنم امونی ( ل)
فیلمی نام؛ اسپراگو اپیاسیا
استعمالی حصہ - پھل

اجوائن کی شروعات مشرقی بحیرہٴ روم یا مصر سے ہوئ ۔ آج کل یہ ایران اور انڈیا میں بہت ہی زیادہ اُگایا جاتا ہے۔ انڈیا اور پاکستان میں اس کا استعمال کھانوں میں ہوتا ہے ۔ انڈیا ، اجوائن کا استعمال دواؤں میں بھی کرتا ہے لیکن مغرب وسطہ میں اس کا استعمال صرف مصالہ جات میں ہے۔ تلی اور بھوننی آلووں ، مچھلی اور دالوں ہیں مہک اور مزہ پیدا کرتا ہے - جنوبی انڈیا میں سوکھی اور تازہ سبزی اور ابلے چاول میں بھی استعمال ہو تی ہے۔ انڈیا میں اجوائن ہضمہ کی بیماریوں کی شفا کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے۔
</td></tr></table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
ادرک
</td> </tr> <tr><td colspan="2">

ginger.jpg
</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ ادرک
نباتاتی نام؛ زِنگِیبر اوفیسنالے
فیملی ؛ زِنگِیبر اسیا
درخت کاحصہ ؛ زائزوم - اردرک کوجڑ کہا جاتاہے لیکن اردک جڑ نہیں بلکہ ایک تنا ہے جس سے شاخیں نکلتی ہیں اور زمیں سے بارہ انچ اوپر آتی ہے۔
کہاں پیدا ہوتا ہے ۔ چین، نائجیریا، برازیل، جمیکا
ذائقہ ؛ چرپرا، تیز، چٹکیلا
کیفیت ؛ اردک مختلف صورتوں میں دستیاب ہے۔
ثابت کچی جڑ ۔ زائزوم کے ایک ہاتھ کو فِرش ادرک کہتے ہیں۔ یہ اندر سے پیلا ہوو تا ہے۔ اسکی جلد کی رنگت ہلکی بھوری سے لے کر قریبی سفید تک ہوسکتی ہے۔ جمیکا کاادرک سب سے اچھا سمجھا جاتا ہے - صرف کینا کے بجائےافریقہ اورانڈیا کےادرک کم اچھےہوتے ہیں اور ان کی رنگت جمیکا کے ادرک کے مقابلے میں گہری بھوری ہوتی ہے
ثابت تازہ جڑ - پکنے سے پہلےادرک کا رنگ ہلکا ہرا ہوتا ہے - یہ اورینٹل مارکیٹ میں ملتا ہے۔
سوکھا ادرک - سُکھایا ہوا کالا ادرک جلد کے ساتھ یا سُکھایا ہوا سفید ادرک جلد کے بغیر ثابت یاتکڑے کیا ہوا۔
پاوڈر ادرک - پیسا ہوا سوکھا ادرک
اسٹِم ادرک ۔ ننھی جڑوں جو چھیل کران کے ٹکڑوں کو گاڑے شکر کے شربت میں بغیر ہوا کے ٹین کے ڈبوں میں محفوظ کیا ہوا ادرک۔ - بہت ہی تیز اور چبتا ہوا مزہ دیتا ہے۔
کرسٹیلائز ادرک ۔ ادرک جس کو شکر کے شربت میں پکانے کے بعد ہوا سے سکھایا جاتا ہے۔اور پھر شکر میں رول کرا جاتاہے ۔
ادرک کا آچار - باریک کٹی ہوئ ادرک کو سرکہ میں ڈال کر آچار بنتا ہے۔ جاپان میں یہ گاری کہلاتا ہے۔ اور سُوشی کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔
دوائ خصوصیات ؛ ادرک کا ورق جلن یا سوزش کے ساتھ سوجن یا ورم کم کرنے ، طبیعت کی مالش، قے سے آرام پہنچاتا ہے۔ جڑی بوٹ کے ڈاکٹر اس کو اتھرائٹس ، برانکئٹس اور السراٹئیو کولائٹِس کی سوجن یا ورم کو کم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ادرک درد کو بھی کم کرتا ہے۔ اردک کی بو , ججرون، زوگولیس، اور جنجرولیس تیلوں کی وجہ سے ہے۔جنجرولیس کے اثرات سکون بخشی اور انٹی جراثیمی ہیں۔ امریکن ہربل پراڈکٹ ایسوسی ایشن (اے۔ایچ۔پی۔اے) کی رائے ہے کہ حمل کےدوران سوکھی ادرک استعمال نہینں کرنی چاہئے۔ اورجن لوگوں کوگیل اسٹون ہیں ان کو ڈاکٹر کی رائے کی رائے کی ضرورت ہے۔
رکھنے کی جگہ؛
ٹھنڈی ، اندھیری اور خشک جگہ ۔
کھانے میں استعمال؛
ایشیا ی ملکوں میں اسے سویا ساس کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ پاکستانی اور انڈین اسے مربہ اور چٹنیوں میں استعمال کرتے ہیں۔ سیب کی پائ ، کری پاوڈر، تندوری کھانے اور ساگ کی ڈیش مین استعمال کرتے ہیں ۔ چینی اسے مرغی اور جھینگا مچھلی ۔ کرے یول کھانوں اسے لہسن کے ساتھ سور پر مسلا جاتا ہت۔ تاکہ مدارینی ذائقہ پیدا ہو۔جاپان میں سوشی کے ساتھ استعمال ہوتا ہے
</td> </tr></table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
الائچی
</td> </tr> <tr><td colspan="2">

ilaichi.jpg
</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ الائچی
نباتاتی نام؛ الِٹاریا کَرڈامُموم
فیملی ؛ زنِگیبِراسیا
درخت کا حصہ ؛ پکے سوکھا پھل (بیج)
کہاں پیدا ہوتا ہے ۔ انڈیا ،گوٹا ملا ، نیپال، سری لنکا ، تھائ لینڈ اور درمیانی امریکہ۔

کیفیت ؛ پتوں سے بھرا تنا جو کہ چھ سے بارہ فبٹ) تک اونچا جاتا ہے۔اس تنے پر بڑی پتوں میں چھوٹا پیلا ہرا پھول جس کے سرے اودے رنگ کے ہوتے ہیں۔ یہ سدا بہار درخت ہے۔اس لمبوترے ہرے پھل میں دس سے لے کے بیس بیج ہوتے ہیں۔ الائچی کے بیج گھرے بھورے اور چپچے ہوتے ہیں۔
الائچی کا درخت اُگانا مشکل ہوتا ہے اوردرخت کو پھل دینے میں چار سال لگتے ہیں۔ اس کے پھل ہاتھوں سے توڑے جاتے ہیں۔ اس لئے الائچی کافی مہنگی ہوتی ہے

خصوصیات ؛ میٹھی مصالحہ دار گرم خوشبو روغنی ۔

کھانے میں استعمال؛ انڈین، اسکینڈینیوییں ، میڈل ایسٹ اور شمالی اور مشرقی افریقہ کے کھانوں میں اسکا استعمال عام ہے۔
انڈیا اور پاکستان میں میں مرغ اور گوشت کے سالن، اور دوسری جکیوں پے خمیری آٹا ، اوون میں بنائے ہوئے کیک فروٹ پائ وغیرہ اسکا استعمال عام ہے۔
طبی خواص؛ الائچی ، مصفی ، دافع تشنج ، دافع ریاح ، مقویات دماغ، قوت ہاضمہ ، پیشاب لانا ، بلغم نکالنے والا ، دوائےمقوی ، مقویٴ معدہ اور طاقت بخش کی صفات رکھتی ہے
</td> </tr></table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
املی
</td> </tr> <tr><td colspan="2">

imlee.jpg
</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ املی
نباتاتی نام؛ ڑرامنڈس انڈیکا
فیملی ؛ لیگومنوسیا
درخت کاحصہ ؛ پھل، پھول اور پتے
کہاں پیدا ہوتا ہے ۔ افریقہ میں شروع ہوا اور انڈیا، پاکستان ، ایران ، میڈل ایسٹ، ویسٹ انڈیز، ہوائ، فلوریڈا، ر برازیل اور میکسیکومیں بھی میں اُگائ جاتا ہے۔
ذائقہ ؛ کٹھا اور تُرشا
کیفیت ؛ بعض املی کےدرخت 100 فٹ کی بلندی تک پہنچتے ہیں۔ اسکا پھل، پتے، پھول اور بیج سب ہی استعمال کئےجاتے ہیں۔ پتے بکریوں کےچارہ ہیں اوران کا سلک بھی بنایا جاتا ہے۔ پتےاور پھول رنگ بنانے والی اشیاء میں بھی ڈالے جاتے ہیں۔ انڈیا میں شہد کی مکھیاں پالنے والے پھولوں کےرس کومکھیاں کی غذا بناتےہیں۔ بیج کپڑوں کو سجانے سے لے کرلئی اوراکس پلوسیو کوگاڑا بنانےمیں کام آتےہیں
دوائ خصوصیات ؛ املی میں کیلشیم، فاسفورس، ائرن، تھیامِن، رِبوفلاون اورنیاسِن موجود ہے۔ املی ہاضمہ میں مدد دیتی ہے اور بخار کو کم کرتی ہے۔ املی دافع ریاح ہے ۔پِتوں کی بیماروں کا علاج اور یہ مصفی خون ہے۔
رکھنے کی جگہ؛ ٹھنڈی اورخشک ۔
کھانےمیں استعمال؛ املی کھانوں میں کٹھائ کےطور پراستعمال ہوتی ہے ۔انڈیا اور پاکستان میں۔نرم اور کچی املی چاول، مچھلی ،گوشتاور وندالو میں ڈالی جاتی ہے۔ املی کا پلپ چٹنیوں، اورسالن، میں استعمال ہوتا ہے ۔انڈیا اور پاکستان میں املی کے نئے پتے، اور پھول بھی سبزیوں اور سالنوں میں استعمال ہوتے ہیں ۔گوٹامالا، پویرٹو اور میکسیکو میں اس کا کاربونیٹ شربت بھی بنایا جاتا ہے۔
</td> </tr></table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
بڑی (کالی) الائچی
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

cardamon.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ بڑی (کالی) الائچی
نباتاتی نام ؛ سبولاتم
فیلمی نام؛ زنگیبراسیا ( ادرک کی فیمیلی)
استعمالی حصہ - بیج
بڑی (کالی) الائچی کی خوشبو تازہ سوندھی ہوتی ہے ۔چین، انڈیا، مڈاگاسکرم، سومالیا، اور کامرون میں اُگائی جاتی ہے۔ بڑی کالی الائچی اور ہری الائچی کو ایک دوسرے کی جگہ استعمال کیاجاسکتا ہے لیکن عام طور پر ہری الائچی کا استعمال مغلائ کھانوں میں ہوتا ہے۔ اور بڑی کالی الائچی کا استعمال عام کھانوں میں ہوتا ہے۔ کھانے میں اس کو دیادہ تعداد میں ڈال سکتے ہیں۔ یہ ذائقہ کو نکہارتی ہے اس پرہاوی نہیں ہوتی ہے۔ عموما اسکاچھلکا پوری طرح سے نہیں اتارا جاتا۔ صرف کھولا جاتا ہے۔ دوسری زمیں سے باہراُگنے والے مسالےجیسےدارچینی، لونگ اورہری الائچی کی طرح اسکا مزہ کھانے میں وقت کےساتھ زیادہ ہوتا جاتاہے۔ اسلئے قورمہ جیسی ڈیش میں کچھ گھنٹوں کے بعد ذائقہ میں اضافہ ہوتا ہے۔
</td> [/align]</tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
پودینہ
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

podina.jpg
</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ پودینہ
نباتاتی نام ؛ مینتھا اروینسیس
فیلمی نام؛ لَمیاسیا
استعمالی حصہ - پتے، تیل

کیفیت؛ تمام انڈیا اور بہت سے ممالک میں اُگتا ہے ۔آلو، ٹماٹر، گاجراور مٹر کےساتھ اسکا استعمال عام ہے- کٹا ہوا پودینا، ہرے سالاد اورسالاد کی ڈریسنگ میں ملایاجاتا ہے۔ میڈل ایسٹ میں پودینہ بھوننےہوےگوشت ، بھری سبزیاں اورچاول میں تازہ اورسوکھا دونوں طرح سےاستعمال ہوتا ہے۔عرب اس کی چائے بھی پیتے ہیں۔ انڈیااور پاکستان میں چٹنیوں میں ڈالا جاتا ہے۔ بعض مٹھائیوں، پھلوں ، آئس کریم اور شربت میں بھی ملایاجاتا ہے۔ اسکوٹوتھ پیسٹ اور چوئنگ گم میں ذائقہ پیدا کرنے کے لیے بھی ڈالتے ہیں
دوائ استعمال؛ سارا پودا دافع جراثیمی اوردافع بخاریاتپ ہے- اسکاعطرمسکن دوا ہے۔ سردرد ، گلے کی خرابی، پیٹ کا درد اورخارش میں بھی فائدہ مند ہے۔ اس سےحاصل کیا ہوا مینتھنول مرہم میں استعمال کیاجاتا ہے۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
تیز پتہ
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

bayleaf.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ تیز پتہ
نباتاتی نام : لورس نوبلیس
فیلمی نام : لوراسیا
استعمالی حصہ : پتے، تیل

کیفیت؛ بحیرہٴ روم کے ممالک خاص طور ہر ترکی میں اگائ جاتی ہے یہ خود رو درخت بھی ہے۔درخت 80 فیٹ کی اونچائ تک جاسکتا ہے۔اسکا فروٹ چھوٹا لال نیلی بیری ہوتی ہے۔ جو کہ پک کر کالی ہوجاتی ہے۔ پتہ میں ہلکی کڑواہٹ اورسخت خوشبو ہوتی ہے۔ اسکی تیزی کو مخفوظ رکھنے کے لیے بند ڈبےمیں روشنی سےدور رکھیں۔ تیز پتہ کوسوپ، شوربہ، اسٹیو، مچھلی۔ گوشت، مرغی کے کھانوں میں ڈالتے ہیں اوراچاربنانےمیں بھی ڈالاجاتا ہے۔

دوائ استعمال :
ہای بلڈ شوگر، مائ گرین سر درد، انفیکشن ، اورگیسٹریک السر میں مفیدہے۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
خشخاش
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

poppystill.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ خشخاش
نباتاتی نام : پاپور سومنیفروم
استعمالی حصہ : بیج

کیفیت؛ خشخاش ، افیون کے پھول سے حاصل کی جاتی ہے۔ مغرب میں گہرے نیلے رنگ کی خشخاش استعمال ہوتی ہے اور ایشا میں سفید رنگ کی ۔ یہ گردہ کی شکل کا بیج ایک ملی میڑ کے برابر ہوتا ہے۔ اسکی خصوصات نشائی نہیں ہوتی - اسے ہوا بند جار میں ٹھنڈی جکہ پر رکھنا چاہیے۔ جنوبی ایشااور بنگال میں اس کا ا ستعمال سبزیوں میں ہوتا ہے۔مغرب میں اسکا استعمال رول، ٹارٹ ،اسٹروڈل ، ڈبل روٹی میں ہوتا ہے۔ اسکا مزہ میٹھا، نٹّی ہوتا ہے۔ انڈیا اور پاکستان میں خشخاش کوچٹنی اور کھانے میں زیادہ مزہ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
</td></tr> </table>
.
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
دارچینی
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

cinnamon.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ دار چینی
نباتاتی نام : سینامومم زیلانیکُم
فیلمی نام : لوراسیا
اِستعمالی حصہ : چھال

دار چینی ، حاری کےسدا بہار درخت کی اندونی چھال ہے۔ اُگایا ہوا درخت دس فیٹ تک اونچاہوتاہے - خود رو پچاس فیٹ کی بلندی تک پہنچتے ہیں۔ اس کےرگ داربیضوی پتے اوپرگہرے ہرے اور نیچے ہلکےہرے رنگ کےہوتے ہیں۔ چھال چکنی اور پیلی ہوتی ہے۔ چھال اور پتیاں دونوں خوشبودار ہوتی ہیں۔دار چینی کا پھول چھوٹا، پیلا- سفید اور ناگوار بووالا ہوتا ہے جس میں گاڑے اودے رنگ کی بیری کا پھل لگتا ہے ۔ دارچینی بہت سی قسمیں ہیں۔ دوخاص قسم کاسیا اور زے لانِیکم کہلاتی ہیں۔
زے لانِیکم، دار چینی سیلون کی دارچینی کہلاتی ہے۔ یہ دارچینی دوسری دارچینوں کے مقابلے میں میٹھی اور ہلکے رنگ کی ہوتی ہے۔ چھال اور پاوڈر دونوں میں دستیاب ہے۔ چھال اپنا مزہ بہت عرصہ تک رکتی ہے لیکں دار چینی پاوڈر کا مزہ بہت جلد کم ہوجاتا ہے۔دارچینی، میٹھی دیشوں، کیک، مِلک اورچاول کی پڈنگ، چاکلیٹ کی دیشوں، سیب اور ناشپاتی کےڈیزرٹ میں ڈالی جاتی ہے۔ میڈل ایسٹ میں اسےدنبہ کا اسٹیو اور بھرے بیگن میں ذائقہ بڑانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ یہ پلاؤ میں ڈالی جاتی ہے اورگرم مسالوں میں شامل کی جاتی ہے۔ اس سے شراب، کریم اور شربتوں میں کو مسالہ دار بناتے ہیں ۔ مکسیکو میں یہ کافی اور چاکلیٹ میں بھی پی جاتی ہے۔ اور اسکی چائے بھی بنائی جاتی ہے۔
دوائی استعمال۔ ہر روز آدھا چمچہ دارچینی کا کھانے میں استعمال بلڈ میں شکر، کلسٹرول اور ٹرائی گلسرایڈ کو کم کرتا ہے۔ دارچینی دافع ریاح ہے اور طبیعت کی مالش اور پیٹ کا پھولنا کو ختم کرتا ہے۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
دھنیا
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

corriandar.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ دھنیا
نباتاتی نام ؛ کورینڈرم سٹِیوم
فیلمی نام؛ اپی یاسّیے
استعمالی حصہ - بیج (پھل) اور پتے

کیفیت؛ دھنیا، ثابت اور پسا ہوا ملتا ہے۔ دھنیا کے پتےسلانترو بھی کہلاتے ہیں۔ پکے بیج میں میٹھاس اور خوشبوہوتی ہے۔کچے بیج کی بوناگوار ہوتی ہے۔ پتوں میں ایک خاص خوشبو کرتی ہے۔ بیج اور پاوڈرگرم مسالوں کا ایک بڑا حصہ ہیں۔اس کے علاوہ سوپ، اسٹیو، اچار وغیرہ میں بھی ڈالا جاتا ہے۔ کیک، ڈبل روٹی اوراوون میں بنی ہوئ چیزوں میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ عربی کھانوں میں اس کا استعمال دبنہ، اور بکری میں بھرنے والے مسالہ میں ہوتا ہے۔ عریبی مسالہ مکسچر“ تکلیا“ دھنیا اوردبا ہوا لہسن کو فرائی کرکےبنایا جاتا ہے۔ پتے کاٹ کرانڈین اور پاکستانی کھانوں ہر چھڑکے جاتے ہیں۔ خاص طور پے بُھنے کھانوں پر۔
دوائ استعمال؛ دھنیا ہاضمہ اور پیٹ ابارنےوالی بیماریوں کے لیے اچھا ہے۔ نظام عصابی کے لئے مفید ہے اسک علاوہ دواؤں کا ذائقہ کواچھا بنانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
زیرہ
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

cumin.jpg
</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ زیرہ
نباتاتی نام ؛ کُومینم سِیمِنم
فیلمی نام؛ اپی یا سیے
استعمالی حصہ - بیج (پھل)

کیفیت؛ زیرہ مصر، انڈیا، چین اورجنوبی اور شمالی امریکہ میں بویا باتا ہے۔زیرہ کی خوشبو مسالہ دارہوتی ہے اورذائقہ تھوڑا سا کڑوا ہوتا ہے۔ ثابت زیرہ فرائی کرکےدالوں اور سبزیوں پرڈالا جاتا ہے زیرہ ثابت یا پاوڈر کی شکل میں دستیاب ہے۔ ہر مسالہ دار کھانے میں زیرہ ضرور شامل ہوتا ہے۔یہ ہندوستانی، پاکستانی، مشرقی، مغری ، میکسیکن، پرتگالی اور پسپانوی کھانوں میں استعمال ہوتا ہے۔ کالا زیرہ ، جو کشمیری زیرہ بھی کہلاتا صرف انڈیا، پاکستان ، افغانستان اور ایران میں ملتا ہے۔ یہ قورمہ اور بریانی میں استعمال ہوتا ہے۔
دوائ استعمال؛ دافع قبض، دافع تشنج، دوائےمقوی، دافع ریاح، دوامقویٴ معدہ ہے۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
سرسوں (رائی)
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

mustard.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ سرسوں (رائی)
نباتاتی نام ؛ براسیکا البا
فیلمی نام؛ کُروسیفریا
استعمالی حصہ - بیج

کیفیت؛ سرسوں سفید، کالی بھوری قسموں میں ملتی ہے۔ ثابت سرسوں اچار، گوشت اور سی فوڈ کے کھانوں میں ڈالتے ہیں۔ گھی یا تیل میں ڈال کر اس کو بیج کو پاپ کرنے تک فرائی کرتے ہیں اور اس کو کھانا سجانے کےطور پراستعمال کرتے ہیں۔ یہ مسالوں کاایک جز بھی ہے - اسکا تیل بھی بنایا جاتا ہے ۔ پاوڈر سرسوں باربی کیو ساس، بھونے بین ، مختلف گوشت کے کھانےاور چقندر میں مزہ بڑانے کے کے لیےڈلتی ہے۔
دوائ استعمال؛ بچھو اور سانپ کے ڈنک کا علاج ہے۔ مرگی ، دانت کا درد، گردن کی سختی ، جوڑاں کا درد اور سانس کی بیماریوں میں دوا کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
سویا (ڈِلّ)
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

dill.jpg
</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ سویا (ڈِلّ)
نباتاتی نام ؛ انیتھم گروئیولینز
فیلمی نام؛ ایپ یاسیا
استعمالی حصہ - پتے، پھل (جنہیں کا نام ڈِلّ سیِڈ بن گیاہے لیکن وہ پھل ہیں۔

کیفیت؛ بہ نسبت سوکھے پھل کےتازہ سویا کی بو میٹھی اور معطر ہے ۔ ڈِلّ کوسینڑل ایشا میں اُگاتے ہیں۔ انڈیا میں اس کی ایک قسم سویا پیدا کی جاتی ہے۔ سویا کا پھل ڈِلّ کے پھل سے بڑا ہوتا ہے۔ اگرڈِلّ کی جگہ سویا استعمال کیا جائےتو کم تعداد میں ڈالنا چاہیے کیونکہ سویا، ڈِلّ سے زیادہ دائقہ در ہوتا ہے۔مصر، بحیرہ روم اور ایسٹرن یورپ میں بھی پایا جاتا ہے۔انڈیا اور پاکستان میں یہ دالوں اور پھلی میں استعمال ہوتا ہے۔اور یورپ میں یہ ڈبل روٹی، سبزی جس طور پر ککڑی ، پِیکّل ( اچار) میں استعمال ہوتا ہےلیکن مچھلی میں یورپین تازہ ڈِلّ پسند کرتے ہیں۔سرکوں میں بھی اسکوڈالا جاتا ہے - ڈِلّ سےسرکہ میں انوکھا مزہ اوررنگ پیدا ہوتا ہے۔ پِیکّل سبزی میں ڈالا جاتا ہے۔
دوائ استعمال؛ بچوں کو ڈِلّ کا پانی ہاضمہ کیلئےدیا جاتا ہے۔ ہچکی کو بھی بند کرتا ہے۔ اس کا پانی پینے سے نیند آسانی سےآتی ہے۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
سونف
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

anis.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ سونف
نباتاتی نام ؛ پیمپینیلا انیسوم
فیلمی نام؛ ایپ یاسیا
استعمالی حصہ - تمام حصہ استعمال ہوتے ہیں۔ لیکن مسالہ بیج سے بناتے ہیں ۔

کیفیت؛ درخت دوتین فٹ لمبا ہوتا ہے۔ میٹھی خوشبو دار سونف بحرہ روم کے علاقوں سے شروع ہوئی۔ کیک، بسکٹ ، رائی ڈبل روٹی، مٹھائی، مربہ میں ڈالتے ہیں۔ مجھلی، مرغی، سوپ اور سبزیوں میں بھی ڈلی جاتی ہے۔ مختلف شرابوں کو بھی اس سےذائقہ دیاجاتا ہے۔
دوائ استعمال؛ سانس کوخوشبو دینے کے لے کھانے کے بعد کھایہ جاتی ہے۔ ہاضمہ میں مدد کرتی ہے۔ کھانسی کی دواؤں میں ملایہ جاتی ہے۔مصفی، دفاع ریاح ، دافع تشنج ، خواب آور ہے اور ہچکچی ختم کرتی ہے۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
کری پتہ
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

bayleaf.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ کری پتہ
استعمالی حصہ : پتے - ہمیشہ تازہ ہونا چاہیے۔ سُکھنے کے بعد ان کی خوشبو ختم ہوجاتی ہے۔

کیفیت؛ تازہ، اچھی اور نارنگی کی خوشبو یاد دلاتی ہے۔کری کا درخت انڈیا کاخود رو درخت ہے۔ ہمالیہ کی بلندی کےعلاوہ انڈیا میں ہرجگہ اُگتا ہے مشرق میں برما تک پایاجاتاہے۔ جنوبی انڈیا اور سری لنکا میں کھانےاس کےبغیرمکمل نہیں ہوتے۔ یہ پہلی مسلہ ہے جو تیل میں کڑ کڑیاجاتا ہے۔اس طرح اسکا مزہ سالن مین شامل ہوجاتا ہے۔ جنوبی انڈیا کےلوگ اسےملایشا، جنوبی افریقہ میں بھی لائے ۔ کری پاوڈر مکسچراوریہ ایک نہیں ہیں۔ کری پاوڈر ، مغلی گرم مسالہ اورجنوبی انڈیا سمبار پودی کےاجزا کی برطانوی ملاوٹ ہے۔ کری پتہ کا پاوڈر نہیں استعمال کیا جاتا۔کیونکہ اس میں تازہ پتہ کی خاصیت نہیں رہتی۔
دوائ استعمال : رواجاتی علاجوں میں کری پتہ کا ایک اہم مقام ہے۔ بواسیر ،اپاڑ ( کھجلی ) ، متلاہٹ ، پیٹ اور خون کی بیماریوں میں مفید ہے ۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
زعفران ( کیسر)
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

saffron.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ زعفران ( کیسر)
استعمالی حصہ : پھولوں پر لال دھبہ ( اسٹِیگما) والا حصہ - پھول کانسوانی حصہ

کیفیت؛ زعفران کے پھولوں پر لال دھبے ( اسٹِیگما) ہوتے ہیں۔ دھبےدارحصہ سےزعفران بنائی جاتی ہے۔ یونان ، انڈیا اور اہران میں اس کے پودے اگائےجاتے ہیں۔ اسٹِیگما، زعفران کے پھول کا نسوانی خصہ ہے۔ پودا سال میں کئی پھول پیدا کرتا ہے۔ ہرایک پھول میں تین اسٹِیگما ہوتے ہیں۔ پھول کا صرف یہ ہی حصہ ہے جوصحیح طریقہ سے خشک کرنے پر زعفران کی خوشبو، مزہ اور پیلا رنگ دیتا ہے۔ زعفران کے پودے کےدوسرے حصوں کی کھانےمیں کوئی اہمیت نہیں ہے۔ زعفران تاگےاور پاوڈر دونوں صورتوں میں دستیاب ہے۔ زعفران کا کھانےمیں استعمال کرنےاسکو الکوحلک ، ایسڈیک یاگرم پانی میں بیس منٹ رکھناضروری ہے۔ اس سےاُسکا مزہ کشید ہوجائےگا۔ مکمل نکاس کےلیےچوبیس گھنٹے یا زیادہ وقت درکار ہے۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
لہسن
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

garlic.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ لہسن
استعمالی حصہ : جڑ (بلب) کا اوپری حصہ ۔ لہسن کی پوتھی ۔

کیفیت؛ لہسن تازہ ، پاوڈر اور تیل کی صورت میں دستیاب ہے۔تازہ لہسن کی خوشبو زوردار اور مخصوص ہوتی ہے ۔ لہسن کی حدت اور تیزی پکنے کےبعد کم ہوجاتی ہے۔ لہسن کی شروعات ایشا وسط سےہوئ ۔یہ خود رو صورت میں نہیں پایا جاتا۔ اس کی بشمارقسمیں ہیں۔
انڈین اور پاکستانی کھانوں میں لہسن کو پیاز کےساتھ دیرتک بھوناجاتا ہے۔ اگرلہسن کوبہت دیرتک بُھوناجائےتو کڑواہوجاتاہے۔ یہ بنیادی مسلہ کا ایک اہم جزہے۔ باقی مسالوں میں مل کر اسکی تیزی کی پہچان مشکل ہوجاتی ہے۔ انڈونشی اورچینی کھانوں کی اسٹرفرائ کم وقت لیتی ہے اسلئے ان کھانوں میں لہسن کی ہلکی بوموجود رہتی ہے۔ تھائ کھانوں میں لہسن کوبہت گرم تیل میں کرکرے ہونےتک تلتےہیں۔اور پھراس کودوسرے کھانوں کےسجانے کےلیےاستعمال کرتےہیں۔ دوسری تھائی ڈیشوں میں میں لہسن کو ہلکا تل کرسوپ اور شوربوں میں ڈالتےہیں ۔ آسٹریا ، چین اور بحیرہء روم کےارگرد کے ممالک میں کچا لہسن سلاد اور سرکہ کےساتھ استعمال ہوتا ہے۔ چین میں تازہ اورتلے ہوئے لہسن کی تیزی اور مزہ مختلف ہوتاہے۔ جنوبی انڈیا میں ھندو جین اور براھمن ذات میں لہسن کھانا منع ہے۔ کہا جاتاہے کہ لہسن کےاستعمال سےاکساہٹ اورترغیب پیدا ہوتی ہے۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
میتھی
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

fenugreek.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ میتھی
استعمالی حصہ : بھورے پیلےبیج ۔ پتے تارہ اور سوکھے

کیفیت؛ میتھی بحیرہٴ روم اور چین سے شروع ہوئ اس کی حسی خصوصیات کڑوی اورخوشبودارہیں، ذائقہ جلی ہوئ شکر کی طرح ہوتا ہے۔ میتھی کو زیادہ نہیں بھوننا چاہیے ورنہ ذائقہ کڑوا ہوجاتاہے۔انڈیا میں میھتی کےتازہ اورسوکھےپتےگوشت کےسالن، دال ، سبزیون اورچٹنیوں میں ڈالےجاتے ہیں۔ سوکھی ہوی میھتی میں ذائقہ بہترہوتاہے۔انڈیا میں بھونےہوئےبیج چائےاور کافی میں بھی ڈالےجاتےہیں۔ برطانوی کری پاوڈر، تمیل سمباراوربنگالی پانچ پوروں کےمکسچرمیں بھی شامل ہوتی ہے۔ جنوبی انڈیا میں میتھی نان بھی بناتےہیں۔سوکھی میتھی آلو کےسالن میں بھی ڈالی جاتی ہے - ایران میں خورشت غرمہ سبزی میں میتھی کے پتےڈالےجاتےہیں۔ اتھوپیا کا بربر مسالہ مکسچر میں میھتی ایک جز ہے۔ مشرقِ وسط میں میتھی کےبیج حلوہ میں استعمال ہوتے ہیں - پاوڈر میتھی، ایک قسم کی ڈبل روٹی میں ڈالی جاتی ہے۔
</td></tr> </table>
 

توقیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="95%">
<tr><td colspan="2">
کالا مرچ
</td> </tr>
<tr><td colspan="2">

blackpepper.jpg

</td> </tr><tr><td width="60%">
نام؛ کالا مرچ
استعمالی حصہ - پھل

کیفیت؛ کالا مرچ ، سدا بہار، حاری ، لکڑی کی بیل کا سوکھا ہوا کچی بیری پھل ہے ۔ یہ بیل بیس فٹ تک چڑھتی ہے۔ اس بہل کی پتیاں موٹی ،چوڑی ، بیضوی اور ہمیشہ ہری رہتی ہیں۔ پھل چھوٹی لال اور گول بیری ہے۔ پورے پھل کو پیس کر کالی مرچ بنائ جاتی ہے۔ بغیر چھلکے بیری لو پیس کر سفید مرچ بنائ جاتی ہے۔۔تازہ پسی ہوئ مرچ خوشبو دار ہوتا ہے۔ کالا مرچ انڈیا، ملائشا، مڈاگاسکر اور برازیل سے آتا ہے۔ پِپر کورن ثابت یا پسا ہوا بکتا ہے۔
دوائ خصوصیات؛ دفاع ریاح اور اکساہٹ
</td></tr> </table>
 
Top