میں خود اسی تانے بانے میں کچھ تفصیل پوسٹ کرنے کا ارادہ رکھتا تھا لیکن اکثر پہلے دوسرے پیغامات کا جواب دینے میں وقت زیادہ گزر جاتا تو رہ جاتا تھا۔
اس بار اقبال بھائ واقعی ڈگیٹل کیمرہ لے گئے تھے نوید، اپنے بیٹے کا۔ اس کی تصویریں انہوں نے دکھائ تھیں۔ اور میں نے ان سے کہا تھا کہ مجھے اس کی فائلوں کو دینے کا نظم کریں۔ اور انہوں نے کہا تھا کہ نوید سے کہیں گے کہ وہ کمپیوٹر میں ڈاؤن لوڈ کر کے سی ڈی بنا کر دیں۔ اس دوران بھابھی کا cataractکا آپریشن تھا، اور اس کے بعد نوید اپنی ملازمت پر واپس چلے گئے اور میری بات بھی ہوئی ان سے تو محض بھابی کے بارے میں۔ بلکہ کل ہی صابرہ، میری اہلیہ نے ان سے بات کی تھی۔
میں ان سے بعد میں پوچھوں گا ورنہ نوید سے ہی کہوں گا کہ اگلی بار جب حیدر آباد آئیں (وہ یہاں سے کوئی 500 کلو میٹر دور راجہ مندری نامی شہر میں ہیں) تو مجھے تصویریں دیں۔ بلکہ ان کے کمپیوتر میں یو ایس بی پورٹ کا کچھ نظم کریں تو میں ہی اہنی فکلیش ڈسک میں کاپی کر لوں۔
جو تصویریں اقبال بھائ نے دکھائیں تھیں، اس میں اس تشست کی تو وہی تھیں جو محمود مغل نے یہاں دی تھیں۔ اس کے علاوہ جو اہم تصویریں ہیں وہ ہیں انتظار حسین، احمد ہمیش، نسیم درانی (مدیر ’سیپ‘( آصف فرخی وغیرہ کے ساتھ۔ ان کو ہی حاصل کر کے سوچا تھا کہ ایک پکاسا البم بنا دوں گا پبلک البم تاکہ سب دیکھ لیں۔