مصرع طرح اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں

یک بادشاہ نے چار آدمی طلب کئے ان میں سے ایک عالم تھا ، دوسرا عاشق تھا ، تیسرا نابینا تھا اور چوتھا غریب تھا ، بادشاہ نے ان چاروںسے کہا کہ میرے دماغ میں ایک مصرعہ آیا ہے تم لوگ اسکو مکمل کرو

، مصرعہ یہ ہے:

( اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں )

چاروں نے تھوڑا سوچ بچار کیا اور اپنے اپنے حساب سے شعر بنائے جو

کچھ یوں تھے ۔

عالم :

بت پرستی دین احمد میں کبھی آئی نہیں
اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں

عاشق :

ایک سے جب دو ہوئے پھر لطف یکتائی نہیں
اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں

نابینا :

ہم میں بینائی نہیں اور اس میں گویائی نہیں
اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں

غریب :

مانگتے پیسے مصور جیب میں پائی نہیں
اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں

اگر آپ کو اس شعر کو مکمل کرنے کا اختیار دیا جائے تو اس شعر کا

دوسرا مصرع کیا ہونا چاہیئے ؟؟؟ ۔ "
 
جانِ جاناں کی سہیلی کیمرہ لائی نہیں
اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں
خط لکھے ، ای میل بھی اور ٹویٹ بھی بھیجے اُسے
اپنی قسمت میں تو یارو آج شنوائی نہیں
وصل کی ہر التجا میری جو ٹھکرائی گئی
یعنی اس بُت کو گوارا میری رُسوائی نہیں
 
ہاہاہا

ان جراثیم سے حفاظتی تدابیر لینے کی بہت کوشش کی مگر کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔ :p


ہاہاہاہاہاہاہا
ان جراثیم سے بچاؤ کی کوئی صورت ابھی تک دریافت ہی نہیں ہوئی

یعنی یہ مرض لاعلاج ہے
اُلٹی ہوگئیں سب تدبیریں، کچھ نہ دوا نے کام کیا
دیکھا اِس بیماریِ دِل نے آخر کام تمام کیا​
 
Top