مصطفی جاگ گیا ہے

یہ کوئی ایسی غیر معمولی بات نہیں۔ آپ کو چاہیے تھا کہ دو لڑیاں بنا لیں۔ ایک لڑی میں، اپنی تحاریر یا قسط وار کہانی کا سلسلہ شروع کریں اور ایک لڑی تبصرے کے مقصد کے لیے بنا لی جائے تو مناسب رہے گا۔ محفل میں عام دستور بھی یہی ہے۔ میرے خیال میں، اگر آپ اس طرف شروع میں ہی اشارہ کر دیتے تو اس لڑی میں تبصروں کی نوبت ہی نہ آتی۔ اور، اگر غلطی سے تبصرے ہو بھی جاتے تو انہیں رپورٹ کیا جا سکتا تھا۔ مدیران عام طور پر، لڑی سے غیر متعلقہ مراسلات کو متعلقہ لڑی میں منتقل کر دیتے ہیں۔ اب بھی ایسا ممکن ہے کہ آپ ایک لڑی تبصرے کے لیے بنا لیں اور اس لڑی میں مدیران کے لیے یہ نوٹ بصورت رپورٹ چھوڑ دیں کہ بقیہ مراسلات کو اس لڑی میں منتقل کر دیا جائے یا پھر حذف کر دیا جائے۔ اور، اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ سرے سے تبصرے نہ دیکھنے کو ملیں تو اس کی صورت یہی ہے کہ آپ اولین مراسلے میں ایک نوٹ تحریر کر دیں کہ اس لڑی میں تبصرے نہ کیے جائیں۔ اور، اگر غلطی سے کوئی ہم ایسا سر پھرا ادھر جھانک بھی لے تو مدیران کو رپورٹ کر کے غیر متعلقہ مراسلات کو حذف کروایا جا سکتا ہے۔تبصرہ تو میں نے بھی کیا ہے، اور اب شرمندگی بھی ہو رہی ہے۔ :)
ہر زمرے کے معاون حضرات خود ہی اس ادب کا خیال رکھ سکتے ہیں۔ اور توجہ دلانے پر اس نوع کے اشعار چسپاں کرنا نہ شروع کریں۔

واللہ اعلم اس بات کا کیا مقصد ہوا۔ کیا آپ کہہ رہے ہیں کہ انسان اپنے ظاہر کی خوبصورتی یا حالات سے بے خبر نہیں ہوتا، لیکن وہ اپنی اصلیت یا سچائی کو چھپائے رکھتا ہے؟

میں نے یہ پیغام رپورٹ کر دیا ہے کہ اس لڑی سے اصل تحریر جو کہ قسط وار ہے اس کے مراسلے رکھیں باقی مندرجہ ذیل لڑی میں منتقل فرما دیں۔ والسلام رافع

مصطفی جاگ گیا ہے - تبصرے

 
گستاخی معاف، نیت کا حال تو ہم نہیں جان سکتے ہیں یا آپ کے خیال میں، ہم نیتوں کا حال بھی جان سکتے ہیں؟ :)

یہ اغلاط العوام ہے۔

اردو دانی دیگر ظاہری علوم کی طرح ہے۔ الیکٹریکل انجینئیرنگ اور ریڈار انجنئیرنگ میں پی ایچ ڈی ہر بے شرم (سور) کر سکتا ہے اور ایک انتہائی مذہب انسان بھی کر سکتا ہے۔ فلسفے اور اسلامیات میں ماسٹرز ہر کتا (کم عقل وفادار ) کر سکتا ہے اور ایک انتہائی مذہب انسان بھی کر سکتا ہے۔ درس نظامی اور مشہور یورنیورسٹیز سے سند ہر بندر (چالاک نقلچی) حاصل کر سکتا ہے اور ایک انتہائی مذہب انسان بھی کر سکتا ہے۔

یہی حال اردو کا ہے چند ماہ یا چند سال کی محنت سے نثر و نظم پر عبور ہر بے شرم (سور)، ہر کتا (کم عقل وفادار )، ہر بندر (چالاک نقلچی) حاصل کر سکتا ہے اور ایک انتہائی مہذب انسان بھی کر سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اردو دان، انجینئیرنگ، فلسفے، درس نظامی اور مشہور یورنیورسٹیز سے سند یافتہ بے شرم زانی، کم عقل جھگڑالو اور استہزاء اڑانے والے انسان نما جانور بھی ہوسکتے ہیں اور انتہائی مہذب انسان بھی ہو سکتے ہیں۔

1۔نا غلط ہے نہ ہونا چاہیے

دیکھیں ایک حروف کے فرق سے اردو دان کے ماتھے پر شکن آجاتی ہے ۔ نا زیادہ زور دینے یا یا رد کرنے کے لیے آتا ہے اور نہ ایک عمومی انکار ہے۔ بعینہ ایسے ہی ایک حرکت کے فرق سے نیت تبدیل ہو جاتی ہے۔

اردو و دیگر علوم کے بے تاج بادشاہ اور انمول اساتذہ بھی اول درجے کے بے شرم (سور)، کتے (کم عقل وفادار ) اور بندر (چالاک نقلچی) ہو سکتے ہیں۔ چنانچہ انکے سامنے زانُوے تَلَمُّذ تَہ کرنے سے نا اور نہ کے فرق کا علم تو ہو سکتا ہے لیکن نیت کا علم نہیں ہو سکتا ہے۔

اب نیت کا علم کہاں سے حاصل کریں؟

یہ ایک انتہائی مہذب علم ہے۔ لا یمسه الا المطهرون۔ اس طرف سے امید ختم کر لیں کہ یہ اردو کے کسی بے شرم سور، کم عقل وفادار کتے اور چالاک نقلچی بندر استاد سے حاصل ہو گا الا یہ کہ وہ تائب ہو جائے۔ یا بہتر یہ ہے کہ انکو تلاش کریں جن لوگوں کے لیے ہر آخری رکعت میں ہر کلمہ گو دعا کرتے ہوئے درود و سلام پڑھ رہے ہیں اور جو اس بات کے مصداق ہیں کہ إِنَّمَا یُرِیدُ اللهُ لِیُذْهِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَیتِ وَ یُطَهِّرَکُمْ تَطْهِیراً۔

اس میں اب اگر کوئی اشکال ہے تو پوچھ لیں۔
 
سکوت! ایک گہرا سکوت تھا لیکن کان پڑی آواز سنائی نہ دیتی تھی۔ کسی سمت کوئی سمت نہ تھی لیکن اسقدر سمتیں لمحے بھر میں امنڈ آتیں کہ سوائے حیرانگی کے کچھ حاصل نہیں۔اندھیرا ایسا کہ ہر طرف تاریکی نما نور ہی نور پھیلا ہوا تھا۔ بلندی ایسی کے قلب دہشت کے باعث پھٹ جائیں اور گہرائی ایسی کہ خوف سے موت قضا کو پکار اٹھے۔ وحشت ایسی کہ اسکی انسیت سے رحمت کی چھما چھم برسات ہو رہی ہو۔ کوئی ذات موجود تو تھی چاہے خیال کی رفتار سے دور جایا جائے۔ یوں محسوس ہوتا کہ دور قریب ہی تھا۔ ہر دور سمٹ کر قریب ہو گیا تھا اور ہر دور اتنا دور تھا کہ کھربوں سال خیال کی رفتار سے مسافت کے بعد بھی ایسا ہی معلوم ہوتا کہ ابھی قریب ہی سفر کیا ہے۔ ہر سفر، ہر نظر، ہرخیال، ہر سمت، ہر شئے فریب معلوم ہو رہا تھا۔ ایک گبھراہٹ طاری ہو رہی تھی۔ ہرجذبہ غرق ہورہا تھا۔ صرف سمع، بصر اور شعور بچا تھا اور سب کا سب وجود معدوم ہو چکا تھا۔ سمع، بصر اور شعور بھی صرف لہروں اور ارتعاش کی حد تک باقی تھا جو ایک لہر سے دوسری اور ایک ارتعاش سے دوسرے ارتعاش میں تبدیل ہو رہا تھا۔ ایک شدید عظمت اور بزرگی کا احساس تھا جب ولی نے کہا "کن"۔

جاری ہے۔۔۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
یہ اغلاط العوام ہے۔

اردو دانی دیگر ظاہری علوم کی طرح ہے۔ الیکٹریکل انجینئیرنگ اور ریڈار انجنئیرنگ میں پی ایچ ڈی ہر بے شرم (سور) کر سکتا ہے اور ایک انتہائی مذہب انسان بھی کر سکتا ہے۔ فلسفے اور اسلامیات میں ماسٹرز ہر کتا (کم عقل وفادار ) کر سکتا ہے اور ایک انتہائی مذہب انسان بھی کر سکتا ہے۔ درس نظامی اور مشہور یورنیورسٹیز سے سند ہر بندر (چالاک نقلچی) حاصل کر سکتا ہے اور ایک انتہائی مذہب انسان بھی کر سکتا ہے۔

یہی حال اردو کا ہے چند ماہ یا چند سال کی محنت سے نثر و نظم پر عبور ہر بے شرم (سور)، ہر کتا (کم عقل وفادار )، ہر بندر (چالاک نقلچی) حاصل کر سکتا ہے اور ایک انتہائی مہذب انسان بھی کر سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اردو دان، انجینئیرنگ، فلسفے، درس نظامی اور مشہور یورنیورسٹیز سے سند یافتہ بے شرم زانی، کم عقل جھگڑالو اور استہزاء اڑانے والے انسان نما جانور بھی ہوسکتے ہیں اور انتہائی مہذب انسان بھی ہو سکتے ہیں۔



دیکھیں ایک حروف کے فرق سے اردو دان کے ماتھے پر شکن آجاتی ہے ۔ نا زیادہ زور دینے یا یا رد کرنے کے لیے آتا ہے اور نہ ایک عمومی انکار ہے۔ بعینہ ایسے ہی ایک حرکت کے فرق سے نیت تبدیل ہو جاتی ہے۔

اردو و دیگر علوم کے بے تاج بادشاہ اور انمول اساتذہ بھی اول درجے کے بے شرم (سور)، کتے (کم عقل وفادار ) اور بندر (چالاک نقلچی) ہو سکتے ہیں۔ چنانچہ انکے سامنے زانُوے تَلَمُّذ تَہ کرنے سے نا اور نہ کے فرق کا علم تو ہو سکتا ہے لیکن نیت کا علم نہیں ہو سکتا ہے۔

اب نیت کا علم کہاں سے حاصل کریں؟

یہ ایک انتہائی مہذب علم ہے۔ لا یمسه الا المطهرون۔ اس طرف سے امید ختم کر لیں کہ یہ اردو کے کسی بے شرم سور، کم عقل وفادار کتے اور چالاک نقلچی بندر استاد سے حاصل ہو گا الا یہ کہ وہ تائب ہو جائے۔ یا بہتر یہ ہے کہ انکو تلاش کریں جن لوگوں کے لیے ہر آخری رکعت میں ہر کلمہ گو دعا کرتے ہوئے درود و سلام پڑھ رہے ہیں اور جو اس بات کے مصداق ہیں کہ إِنَّمَا یُرِیدُ اللهُ لِیُذْهِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَیتِ وَ یُطَهِّرَکُمْ تَطْهِیراً۔

اس میں اب اگر کوئی اشکال ہے تو پوچھ لیں۔
علی وقار صاحب !!!!!! 🙂
 

اربش علی

محفلین
اس لڑی میں کیا چل رہا ہے!! میں نے عرصے بعد یہاں کا رخ کیا اور شومیِ قسمت کہ سب سے پہلے اسی لڑی میں برآمد ہو گیا۔"مہذب" علم کا دعویٰ کرنے والے دشنام کر رہے ہیں، اور کہتے ہیں لایمسہ الا المطہرون! خدا کا غضب ہے۔
 
اس لڑی میں کیا چل رہا ہے!! میں نے عرصے بعد یہاں کا رخ کیا اور شومیِ قسمت کہ سب سے پہلے اسی لڑی میں برآمد ہو گیا۔"مہذب" علم کا دعویٰ کرنے والے دشنام کر رہے ہیں، اور کہتے ہیں لایمسہ الا المطہرون! خدا کا غضب ہے۔

تبصرے کے لیے یہ لڑی استعمال کریں اربش وہاں آپ سے بات ہو گی
مصطفی جاگ گیا ہے - تبصرے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
اس لڑی میں کیا چل رہا ہے!! میں نے عرصے بعد یہاں کا رخ کیا اور شومیِ قسمت کہ سب سے پہلے اسی لڑی میں برآمد ہو گیا۔"مہذب" علم کا دعویٰ کرنے والے دشنام کر رہے ہیں، اور کہتے ہیں لایمسہ الا المطہرون! خدا کا غضب ہے۔
اور اوپر سے ٹیگ میں "میراث الانبیاء" بھی لکھ رکھا ہے۔
 
اور اوپر سے ٹیگ میں "میراث الانبیاء" بھی لکھ رکھا ہے۔
شکر ہے موسیٰ ع کی طرح تمھیں گھونسا مار کر قتل نہیں کیا۔ نا ہی عیسیٰ ع کی طرح تمھیں کہا کہ مقدس چیزوں کو کتوں کے سامنے نہ پھینکو؛ نہ ہی اپنے موتیوں کو سؤروں کے آگے ڈالو، ایسا نہ ہو کہ وہ انہیں اپنے پاؤں تلے روند ڈالیں، اور پلٹ کر تمہیں پھاڑ ڈالیں۔نا ہی محمد عربی ص کی طرح سودی نوٹ جیب میں رکھنے پر لعنت کی۔

بعض کا کام ہی اکسانا ہوتا ہے۔ وہی تم کر رہے ہو۔
 

اربش علی

محفلین
شکر ہے موسیٰ ع کی طرح تمھیں گھونسا مار کر قتل نہیں کیا۔ نا ہی عیسیٰ ع کی طرح تمھیں کہا کہ مقدس چیزوں کو کتوں کے سامنے نہ پھینکو؛ نہ ہی اپنے موتیوں کو سؤروں کے آگے ڈالو، ایسا نہ ہو کہ وہ انہیں اپنے پاؤں تلے روند ڈالیں، اور پلٹ کر تمہیں پھاڑ ڈالیں۔نا ہی محمد عربی ص کی طرح سودی نوٹ جیب میں رکھنے پر لعنت کی۔
نہیں ہے غیر از نمود کچھ بھی جو مدّعا تیری زندگی کا
تو اک نفَس میں جہاں سے مِٹنا تجھے مثالِ شرار ہو گا
 
اربش علی اور علی وقار آپ غور رکھیے گا کہ محمد عبدالرؤوف کس قدر خبث باطن میں مبتلا ہے کہ سامنے آکر بات نہیں کرے گا صرف مراسلوں کو پسندیدہ، مضحکہ خیز کرتا رہے گا۔ قہقہ لگاتا رہے گا۔ آپ حضرات خود ہی غور کریں کہ کس قدر نادان ہو گا وہ شخص جو لوگوں سے دلیل سے بات کے بجائے اکسانے پر مصر ہو؟
 
Top