رضا مصطفےٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام

مہ جبین

محفلین
مصطفےٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
شمعِ بزمِ ہدایت پہ لاکھوں سلام
مہرِ چرخِ نبوت پہ روشن درود
گلِ باغِ رسالت پہ لاکھوں سلام
شہریارِ ارم تاجدارِ حرم
نوبہارِ شفاعت پہ لاکھوں سلام
شبِ اسریٰ کے دولہا پہ دائم درود
نوشہِ بزمِ جنت پہ لاکھوں سلام
عرش کی زیب و زینت پہ عرشی درود
فرش کی طیب و نزہت پہ لاکھوں سلام
صاحبِ رجعتِ شمس و شق القمر
نائبِ دستِ قدرت پہ لاکھوں سلام
عرش تا فرش ہے جس کے زیرِ نگیں
اس کی قاہر ریاست پہ لاکھوں سلام
فتحِ بابِ نبوت پہ بیحد درود
ختمِ دورِ رسالت پہ لاکھوں سلام
مجھ سے بیکس کی دولت پہ لاکھوں درود
مجھ سے بے بس کی قوت پہ لاکھوں سلام
کثرتِ بعدِ قلت پہ اکثر درود
عزتِ بعدِ ذلت پہ لاکھوں سلام
ربِّ اعلیٰ کی نعمت پہ اعلیٰ درود
حق تعالےٰ کی منت پہ لاکھوں سلام
ہم غریبوں کے آقا پہ بیحد درود
ہم فقیروں کی ثروت پہ لاکھوں سلام
جس کے جلوے سے مرجھائی کلیاں کھلیں
اس گلِ پاک منبت پہ لاکھوں سلام
وصف جس کا ہے آئینہء حق نما
اس خدا ساز طلعت پہ لاکھوں سلام
جس کے آگے سرِ سروراں خم رہیں
اس سرِ تاجِ رفعت پہ لاکھوں سلام
دورو نزدیک کے سننے والے وہ کان
کانِ لعلِ کرامت پہ لاکھوں سلام
چشمہء مہر میں موجِ نورِ جلال
اس رگِ ہاشمیت پہ لاکھوں سلام
جس کے ماتھے شفاعت کا سہرا رہا
اس جبینِ سعادت پہ لاکھوں سلام
جن کے سجدے کو محرابِ کعبہ جھکی
ان بھنووں کی لطافت پہ لاکھوں سلام
جس طرف اٹھ گئی دَم میں دَم آگیا
اس نگاہِ عنایت پہ لاکھوں سلام
نیچی آنکھوں کی شرم و حیا پر درود
اونچی بینی کی رفعت پہ لاکھوں سلام
جس سے تاریک دل جگمگانے لگے
اس چمک والی رنگت پہ لاکھوں سلام
چاند سے منھ پہ تاباں درخشاں درود
نمک آگیں صباحت پہ لاکھوں سلام
پتلی پتلی گلِ قدس کی پتیاں
ان لبوں کی نزاکت پہ لاکھوں سلام
وہ دہن جس کی ہر بات وحیِ خدا
چشمہء علم و حکمت پہ لاکھوں سلام
وہ زباں جس کو سب کُن کی کنجی کہیں
اس کی نافذ حکومت پہ لاکھوں سلام
جن گچھے سے لچھے جھڑیں نور کے
ان ستاروں کی نزہت پہ لاکھوں سلام
جس کی تسکیں سے روتے ہوئے ہنس پڑیں
اس تبسم کی عادت پہ لاکھوں سلام
ہاتھ جس سَمت اٹھا غنی کردیا
موجِ بحرِ سماحت پہ لاکھوں سلام
جس کو بارِ دوعالم کی پرواہ نہیں
ایسے بازو کی قوت پہ لاکھوں سلام
نور کے چشمے لہرائیں دریا بہیں
انگلیوں کی کرامت پہ لاکھوں سلام
میرے استاد ماں باپ بھائی بہن
اہلِ ولد و عشیرت پہ لاکھوں سلام
ایک میرا ہی رحمت پہ دعویٰ نہیں
شاہ کی ساری امت پہ لاکھوں سلام
کاش محشر میں جب انکی آمد ہو اور
بھیجیں سب انکی شوکت پہ لاکھوں سلام
مجھ سے خدمت کے قدسی کہیں ہاں رضا
مصطفےٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی رحمۃ اللہ علیہ
 

سید زبیر

محفلین
سبحان اللہ
اللھم صل علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد کما صلیت علیٰ ابراھیم وعلیٰ آل ابراھیم انک حمید مجید۔
اللھم بارک علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد کما بارکت علیٰ ابراھیم وعلیٰ آل ابراھیم انک حمید مجید۔
 

الف نظامی

لائبریرین
جس سہانی گھڑی چمکا طیبہ کا چاند
اس دل افروز ساعت پہ لاکھوں سلام

اس سلام کی تضمین سید نصیر الدین نصیر نے بھی لکھی ہے جو "تضمینات بر کلام امام احمد رضا" میں موجود ہے اور معروف خطاط اور عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے سرپرست سید انور حسین نفیس الحسینی نے بھی لکھی ہے جو ان کے مجموعہ کلام برگِ گل میں موجود ہے ، اس کے علاوہ سید شاکر القادری صاحب نے بھی اس سلام کی تضمین لکھی ہے۔ مزید کئی شعراء نے اس کلام کی تضمین لکھنے میں خامہ فرسائی کی ہے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اللھم صل علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد کما صلیت علیٰ ابراھیم وعلیٰ آل ابراھیم انک حمید مجید۔
اللھم بارک علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد کما بارکت علیٰ ابراھیم وعلیٰ آل ابراھیم انک حمید مجید۔

جزاک اللہ
 

مبشر شاہ

محفلین
محفل کے توسط سے ایک شعر کامطلب دریافت کرنا چاہتا ہوں

کثرتِ بعدِ قلت پہ اکثر درود
عزتِ بعدِ ذلت پہ لاکھوں سلام
 
مصطفےٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام

شمعِ بزمِ ہدایت پہ لاکھوں سلام



اللھم صل علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد کما صلیت علیٰ ابراھیم وعلیٰ آل ابراھیم انک حمید مجید۔
اللھم بارک علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد کما بارکت علیٰ ابراھیم وعلیٰ آل ابراھیم انک حمید مجید۔
 
محفل کے توسط سے ایک شعر کامطلب دریافت کرنا چاہتا ہوں

کثرتِ بعدِ قلت پہ اکثر درود
عزتِ بعدِ ذلت پہ لاکھوں سلام
اس شعر کے جو معانی القلم پر بیان ہوئے ہیں، وہ یہاں بھی درج کردیجیے تاکہ دوسروں کو بھی واضح ہوجائے۔
 

مبشر شاہ

محفلین
اس شعر کے جو معانی القلم پر بیان ہوئے ہیں، وہ یہاں بھی درج کردیجیے تاکہ دوسروں کو بھی واضح ہوجائے۔
عمار بھائی آپ کی خواہش بھی پوری کر دیتا ہوں میں لکھا تھا:

"ویسے میں جہاں تک پہنچا ہوں کہ یہ امام شعر وسخن کا اپنا اندازِ سخن تھا
کثرتِ بعدِ قلت پہ اکثر درود
عزتِ بعدِ ذلت پہ لاکھوں سلام
مصرع اول تو یہی بنتا ہے کہ قلیل سے کثیر کی طرف
لیکن مصرع ثانی میں لفظ بعد ،(ب)کے فتحہ کے ساتھ نہیں شاید (ب)ضمہ سے ہے یعنی عزت اس کے لیے جس کے لیے ذلت بہت دور ہے ایسے پر لاکھوں سلام
شاکر بھائی تصحیح کر دیں تو شکریہ
ابھی تک الجھاو ہے دور نہیں ہوا یہ میں نے تاویل کی ہے کیا یہ تاویل درست ہے ؟"

اس کے جواب میں محترم شاکر القادری نے بھی اچھی خبر لی وہ بھی پیش ِ خدمت ہے :
"
آپ نے خوب تاویل کی ہے ۔۔۔۔۔ اعلی حضرتؒ ایسے ہی قادرالکلام شاعر تھے لفظوں کی مختلف ابعاد اور جہات سے خوب واقف تھے، نکتہ رس تھے
یقینا انہوں نے ایسا ہی کہا ہوگا
لیکن
میں اس معاملہ میں ذاتی طور پر اس بات کا قائل ہوں کہ
نعت لکھتے وقت کسی ایسے لفظ کا استعمال نہ کیا جائے جس سے قاری پر فوری طور پر غلط معنی ظاہر ہوں ۔۔۔۔ اس بُعد پر جب تک ضمہ نہ ڈالی جائے قاری اس کو فتح کے ساتھ ہی پڑھے گا اور معانی میں الجھاؤ پیدا ہوگا۔۔۔۔۔
"
 
درود شریف اور اس کے فضائل و برکات​
اِنَّ اللّٰہَ وَمَلٰئِکَتَہ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا (الاحزاب : 57)
یقینا اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر رحمت بھیجتے ہیں۔ اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! تم بھی اس پر درود اور خوب خوب سلام بھیجو۔
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت نبی کریم ۖ کو یہ فرماتے ہوئے سنا '' جب تم موذن کو (اذان دیتے ہوئے) سنو تو تم بھی وہی الفاظ دھرائو جو وہ کہتا ہے پھر مجھ پر درود بھیجو۔ جس شخص نے مجھ پر درود پڑھا اللہ تعالیٰ اس پر دس گنا رحمتیں نازل فرمائے گا پھر (فرمایا) میرے لئے اللہ تعالیٰ سے وسیلہ مانگو۔ یہ جنت کے مراتب میں سے ایک مرتبہ ہے جو اللہ کے بندوں میں سے ایک بندہ کو ملے گا۔ اور میں امید رکھتا ہوں کہ وہ میں ہی ہوں گا۔ جس کسی نے بھی میرے لئے (اللہ سے وسیلہ مانگا) اس کے لئے شفاعت حلال ہو جائے گی۔ ''(مسلم کتاب الصلاة باب القول مثل قول الموذن لمن سمعہ ثم یصلی علی النبی ۖ ……)
حضرت عمر بن خطاب فرماتے ہیں کہ دعا آسمان اور زمین کے درمیان ٹھہر جاتی ہے اور جب تک تو اپنے نبی ۖ پر درود نہ بھیجے اس میں سے کوئی حصہ بھی (خداتعالیٰ کے حضور پیش ہونے کے لئے) اوپر نہیں جاتا۔
(ترمذی کتاب الصلاة باب ماجاء فی فضل الصلاة علی النبی ۖ)
حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا :
'' قیامت کے دن لوگوں میں سے سب سے زیادہ میرے نزدیک وہ شخص ہو گا جو ان میں سے مجھ پر سب سے زیادہ درود بھیجنے والا ہو گا۔ ''(ترمذی کتاب الصلاة باب ماجاء فی فضل الصلاة علی النبی ۖ)
حضرت ابوہریرہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا : '' جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا۔ اللہ تعالیٰ اس درود پڑھنے کے نتیجہ میں اس پر دس مرتبہ رحمت نازل فرمائے گا۔ ''(ترمذی کتاب الصلاة باب ماجاء فی فضل الصلاة علی النبی ۖ)
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ۖ نے فرمایا قیامت کے روز اس دن کے خطرات سے اور ہولناک مواقع سے تم میں سے سب سے زیادہ محفوظ اور نجات یافتہ وہ شخص ہو گا۔ جو دنیا میں مجھ پر سب سے زیادہ درود بھیجنے والا ہو گا۔ (میرے لئے تو) اللہ تعالیٰ کا اور اس کے فرشتوں کا درود ہی کافی تھا۔ یہ تو اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو ثواب پانے کا ایک موقع بخشا ہے۔
(تفسیر درمنشور بحوالہ ترغیب اصفہانی و مسندد یلمی)
 
مصطفےٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام شمعِ بزمِ ہدایت پہ لاکھوں سلام مہرِ چرخِ نبوت پہ روشن درود گلِ باغِ رسالت پہ لاکھوں سلام شہریارِ ارم تاجدارِ حرم نوبہارِ شفاعت پہ لاکھوں سلام شبِ اسریٰ کے دولہا پہ دائم درود نوشہِ بزمِ جنت پہ لاکھوں سلام عرش کی زیب و زینت پہ عرشی درود فرش کی طیب و نزہت پہ لاکھوں سلام صاحبِ رجعتِ شمس و شق القمر نائبِ دستِ قدرت پہ لاکھوں سلام عرش تا فرش ہے جس کے زیرِ نگیں اس کی قاہر ریاست پہ لاکھوں سلام فتحِ بابِ نبوت پہ بیحد درود ختمِ دورِ رسالت پہ لاکھوں سلام مجھ سے بیکس کی دولت پہ لاکھوں درود مجھ سے بے بس کی قوت پہ لاکھوں سلام کثرتِ بعدِ قلت پہ اکثر درود عزتِ بعدِ ذلت پہ لاکھوں سلام ربِّ اعلیٰ کی نعمت پہ اعلیٰ درود حق تعالےٰ کی منت پہ لاکھوں سلام ہم غریبوں کے آقا پہ بیحد درود ہم فقیروں کی ثروت پہ لاکھوں سلام جس کے جلوے سے مرجھائی کلیاں کھلیں اس گلِ پاک منبت پہ لاکھوں سلام وصف جس کا ہے آئینہء حق نما اس خدا ساز طلعت پہ لاکھوں سلام جس کے آگے سرِ سروراں خم رہیں اس سرِ تاجِ رفعت پہ لاکھوں سلام دورو نزدیک کے سننے والے وہ کان کانِ لعلِ کرامت پہ لاکھوں سلام چشمہء مہر میں موجِ نورِ جلال اس رگِ ہاشمیت پہ لاکھوں سلام جس کے ماتھے شفاعت کا سہرا رہا اس جبینِ سعادت پہ لاکھوں سلام جن کے سجدے کو محرابِ کعبہ جھکی ان بھنووں کی لطافت پہ لاکھوں سلام جس طرف اٹھ گئی دَم میں دَم آگیا اس نگاہِ عنایت پہ لاکھوں سلام نیچی آنکھوں کی شرم و حیا پر درود اونچی بینی کی رفعت پہ لاکھوں سلام جس سے تاریک دل جگمگانے لگے اس چمک والی رنگت پہ لاکھوں سلام چاند سے منھ پہ تاباں درخشاں درود نمک آگیں صباحت پہ لاکھوں سلام پتلی پتلی گلِ قدس کی پتیاں ان لبوں کی نزاکت پہ لاکھوں سلام وہ دہن جس کی ہر بات وحیِ خدا چشمہء علم و حکمت پہ لاکھوں سلام وہ زباں جس کو سب کُن کی کنجی کہیں اس کی نافذ حکومت پہ لاکھوں سلام جن گچھے سے لچھے جھڑیں نور کے ان ستاروں کی نزہت پہ لاکھوں سلام جس کی تسکیں سے روتے ہوئے ہنس پڑیں اس تبسم کی عادت پہ لاکھوں سلام ہاتھ جس سَمت اٹھا غنی کردیا موجِ بحرِ سماحت پہ لاکھوں سلام جس کو بارِ دوعالم کی پرواہ نہیں ایسے بازو کی قوت پہ لاکھوں سلام نور کے چشمے لہرائیں دریا بہیں انگلیوں کی کرامت پہ لاکھوں سلام میرے استاد ماں باپ بھائی بہن اہلِ ولد و عشیرت پہ لاکھوں سلام ایک میرا ہی رحمت پہ دعویٰ نہیں شاہ کی ساری امت پہ لاکھوں سلام کاش محشر میں جب انکی آمد ہو اور بھیجیں سب انکی شوکت پہ لاکھوں سلام مجھ سے خدمت کے قدسی کہیں ہاں رضا مصطفےٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی رحمۃ اللہ علیہ
 
اللھم صل علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد کما صلیت علیٰ ابراھیم وعلیٰ آل ابراھیم انک حمید مجید۔
اللھم بارک علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد کما بارکت علیٰ ابراھیم وعلیٰ آل ابراھیم انک حمید مجید۔
 
Darood-a-Ibrahimi-My-Sweet-Islam.jpg
 
Top