آپ نے مضمون پڑھے بنا جو دل میں تھا کہہ ڈالا جب کہ مضمون میں ان تمام سوالات کے جوابات بہت ٹھوس دلائل کے ساتھ 56 صفحات پر دیے گئے ہیں اوربال خصوص اردو زبان و ادب کے حوالے سے ان کے تحقیق و تنقید پیش کی گئی ہے۔
56 صفحات کا غور سے مطالعہ کرنے کا وقت تو فی الحال میرے پاس نہیں ہے۔ سرسری چند صفحات میں نے دیکھنے کی کوشش کی ہے، اول تو لفظ ٰمصرعٰ کی غلط املا سے سامنا ہوا ہے۔ ہمت کر کے مزید کچھ اور مواد کو دیکھا ہے تو مرزا غالب کے اشعار کے ترجمے پر نظر پڑی ہے:
تیشے بغیر مر نہ سکا کوہکن اسد
سر گشتۂ خمارِ رسوم و قیود تھا
آپ کے مقالےکے مطابق، جی پی ٹی اس کا مندرجہ ذیل ترجمہ کرتا ہے:
Asad the mountain climber, could not die without reaching the summit. Intoxicated by the passion for breaking norms and constraints.
اس ترجمے کو آپ قریب قریب درست گردانتے ہیں جو کہ میرے لیے بہت باعثِ حیرت ہے۔جی پی ٹی کہتا ہے کہ اسد نامی کوہ پیما چوٹی تک پہنچنے سے قبل مر نہ سکا؛ وہ رسوم و قیود کو توڑنے کے نشے میں مبتلا تھا۔ میرے نزدیک تو یہ ترجمہ مکمل طور پر غلط ہے اور جب میں نے خود جی پی ٹی سے ترجمہ کروایا تو اس نےاس سے بھی زیادہ بیہودہ اور یاوہ گوئی پر مشتمل ترجمہ کیا:
"Kohkan, Asad, could not die without the stone's touch, He was a wanderer in the maze of customs and constraints."
بہرکیف، مصنوعی ذہانت کو آپ سمیت بہت سے لوگ جو کمپیوٹر سائنس کے دیواروں کے باہر سے دیکھ رہے ہیں اس کو میرے حساب سے بہت overrate کر رہے ہیں ۔ آپ کے سوالات میں بہت سے ایسے ہیں جن پر منیر نیازی کا مصرع نہایت موزوں ہے:
سوال سارے غلط تھے جواب کیا دیتے
وقت ملے تو کبھی اس مقالے کا مطالعہ ضرور کیجیے گا:
ChatGPT is bullshit - Ethics and Information Technology