مصنوعی ذہانت اور اردو ادب(امکانات و مسائل کے آئینے میں)۔۔۔محمد خرم یاسین

56 صفحات کا غور سے مطالعہ کرنے کا وقت تو فی الحال میرے پاس نہیں ہے۔ سرسری چند صفحات میں نے دیکھنے کی کوشش کی ہے، اول تو لفظ ٰمصرعٰ کی غلط املا سے سامنا ہوا ہے۔ ہمت کر کے مزید کچھ اور مواد کو دیکھا ہے تو مرزا غالب کے اشعار کے ترجمے پر نظر پڑی ہے:

تیشے بغیر مر نہ سکا کوہکن اسد
سر گشتۂ خمارِ رسوم و قیود تھا

آپ کے مقالےکے مطابق، جی پی ٹی اس کا مندرجہ ذیل ترجمہ کرتا ہے:

Asad the mountain climber, could not die without reaching the summit. Intoxicated by the passion for breaking norms and constraints.

اس ترجمے کو آپ قریب قریب درست گردانتے ہیں جو کہ میرے لیے بہت باعثِ حیرت ہے۔جی پی ٹی کہتا ہے کہ اسد نامی کوہ پیما چوٹی تک پہنچنے سے قبل مر نہ سکا؛ وہ رسوم و قیود کو توڑنے کے نشے میں مبتلا تھا۔ میرے نزدیک تو یہ ترجمہ مکمل طور پر غلط ہے اور جب میں نے خود جی پی ٹی سے ترجمہ کروایا تو اس نےاس سے بھی زیادہ بیہودہ اور یاوہ گوئی پر مشتمل ترجمہ کیا:

"Kohkan, Asad, could not die without the stone's touch, He was a wanderer in the maze of customs and constraints."

بہرکیف، مصنوعی ذہانت کو آپ سمیت بہت سے لوگ جو کمپیوٹر سائنس کے دیواروں کے باہر سے دیکھ رہے ہیں اس کو میرے حساب سے بہت overrate کر رہے ہیں ۔ آپ کے سوالات میں بہت سے ایسے ہیں جن پر منیر نیازی کا مصرع نہایت موزوں ہے:

سوال سارے غلط تھے جواب کیا دیتے

وقت ملے تو کبھی اس مقالے کا مطالعہ ضرور کیجیے گا:
ChatGPT is bullshit - Ethics and Information Technology
یہاں بات امکانات کی ہورہی ہے اور ساتھ مزید ایک A.I کا ترجمہ اور موازنے میں جو چار انسانی تراجم دیے ہیں۔ وہ تو یقینا آپ کی نظر سے گزرے نہیں ہوں گے۔
انگلش ترجمہ از یوسف حسن:
O Asad, even Kohkan
Could not die without an axe;
He was bewildered with the intoxication
of customs and traditions.
انگلش ترجمہ ازروشن چغلا:
What is this way to die in love
Farhad struck the axe on the head
When only a deep grieving gasp
To end the life of Asad is enough
انگلش ترجمہ از گوگل بارڈ/جمنی:
The mountain-cutter Asad could not die without his chisel, He was intoxicated by the intoxication of customs and restrictions.
انگلش ترجمہ از چیٹ جی پی ٹی:
Asad, the mountain climber, could not die without reaching the summit,
Intoxicated by the passion for breaking norms and constraints
اس کے بعد اس پر تنقیدی بحث اور پھر چیٹ جی پی ٹی سے منظوم ترجمہ
Asad, the climber, met his fate,
On peaks, he couldn't meet death's gate.
Intoxicated by passion bold,
Breaking norms, in stories untold.
یہ سب شاید آپ نے دیکھتے ہوئے بھی نہیں دیلھا ہوگا۔
مجھے ا س بات کا پورا ادراک ہے کہ آپ تعصب کے بنا پوسٹ نہیں کرتے۔ اس لیے آپ کی مزید کسی بھی پوسٹ کے لیے
قَالُوْا سَلٰمًا
 
آخری تدوین:
محترم ڈاکٹر صاحب!
’’مصنوعی ذہانت اور اُردُو زبان وادب:امکانات و مسائل‘‘بنظر ِ غائر پڑھا۔زبان و ادب(اور ظاہر ہے اُردُو زبان وادب،جہاں اِس ضمن میں زیادہ چہل پہل نظر نہیں آتی ) کے حوالے سےآپ نے دورِ حاضر کے اِس سائنسی چلن اور تکنیکی طرزِ فکر کا جس خوبی سے محاکمہ فرمایا ہے ، ایک تو یہ کہ جیسے دریاکو کوزے میں بند کردیا اور دوم یہ کہ اِس سمت میں مزید مطالعے اور۔ یافت کے لیے، آتشِ شوق کو جیسے بھڑکا دیا۔چنانچہ اِس دُھن میں نیٹ پر دستیاب بیشتر مضامین،کتب اور رسائل جو میسر آئے اُنھیں محفوظ کرلیا ہے ۔ خدا آپ کوجزائے خیر دے۔ آپ کے مضامین پڑھ کر فکرو خیال کو جو تازگی نصیب ہوتی ہے اور آگہی کی مہمات کو جواک نیا ولولہ ملتا ہے وہ میرے قلب و جگر میں آپ کے لیے شکرو سپاس،احسان مندی اور ممنونیت کا طوفان سا بپا کردیتا ہے ۔خدا آپ کو سلامت رکھے اور آپ یونہی علم وہنراور زبان و ادب کی خدمت میں آگے اور آگے اور آگے بڑھتے جائیں اور عزت وتکریم اور قدرو منزلت کا بلند سے بلند مقام پائیں، آمین ثم آمین۔

 
آخری تدوین:
محترم ڈاکٹر صاحب!
’’مصنوعی ذہانت اور اُردُو زبان وادب:امکانات و مسائل‘‘بنظر ِ غائر پڑھا۔زبان و ادب(اور ظاہر ہے اُردُو زبان وادب،جہاں اِس ضمن میں زیادہ چہل پہل نظر نہیں آتی ) کے حوالے سےآپ نے دورِ حاضر کے اِس سائنسی چلن اور تکنیکی طرزِ فکر کا جس خوبی سے محاکمہ فرمایا ہے ، ایک تو یہ کہ جیسے دریاکو کوزے میں بند کردیا اور دوم یہ کہ اِس سمت میں مزید مطالعے اور۔ یافت کے لیے، آتشِ شوق کو جیسے بھڑکا دیا۔چنانچہ اِس دُھن میں نیٹ پر دستیاب بیشتر مضامین،کتب اور رسائل جو میسر آئے اُنھیں محفوظ کرلیا ہے ۔ خدا آپ کوجزائے خیر دے۔ آپ کے مضامین پڑھ کر فکرو خیال کو جو تازگی نصیب ہوتی ہے اور آگہی کی مہمات کو جواک نیا ولولہ ملتا ہے وہ میرے قلب و جگر میں آپ کے لیے شکرو سپاس،احسان مندی اور ممنونیت کا طوفان سا بپا کردیتا ہے ۔خدا آپ کو سلامت رکھے اور آپ یونہی علم وہنراور زبان و ادب کی خدمت میں آگے اور آگے اور آگے بڑھتے جائیں اور عزت وتکریم اور قدرو منزلت کا بلند سے بلند مقام پائیں، آمین ثم آمین۔

نہایت محترم شکیل احمد خان صاحب!
آداب۔
آپ نے جس طرح ذرہ نوازی فرمائی ہے، اس سے ممنونیت کا احساس بڑھ گیا ہے۔ شاد و آباد رہیے اور آپ کی تمام دعاؤں کے لیے دل سے آمین، ثم آمین۔
میں نے پوری کوشش کی تھی کہ اس مضمون کو غیر جذباتی انداز میں آگے بڑھایا جائے اور ہر ممکن تجربہ اس میں شامل کیا جائے۔ اس پر لکھنے کے لیے اور بہت کچھ تھا لیکن یہ چونکہ مضمون ہے اس لیے طوالت کا مسئلہ بہرحال رہتا ہے۔ یہاں وہ احباب بھی موجود ہیں جو کہہ رہے ہیں کہ اس پر تو دہائیوں سے بات ہورہی تھی۔ شاید وہ درست ہوں لیکن اردو کے مستقبل اور حال سے متعلق اس کے مباحث بالکل نئے ہیں اور کوئی ایک بھی قابلِ ذکر مضمون میری نظر سے نہیں گزرا۔ میرا کام بہرحال حرفِ آخر نہیں ہے، آغاز ہے۔ آپ ایسے احباب اس میں اپنا حصہ ڈالیں گے تو یہ سلسلہ آگے بڑھتا جائے گا اور ہم بہتر انداز میں مصنوعی ذہانت کے بانیان تک اردو کے مسائل کو دور کرنے اور امکانات کو بڑھانے کی جانب توجہ دلا سکیں گے۔ اس سلسلے میں لاہور سے ایک مشہور جامعہ کے شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے پروفیسر نے رابطہ کیا ہے اور میری اپنی جامعہ سے بھی کمپیوٹر کے شعبے سے احباب کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ امید ہے کہ ہم سب مل کر کچھ بہتر کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔ آپ کا بہت شکریہ، جزاک اللہ خیرا۔
 
Top