مصنوعی ذہانت یا معاشرتی موت

میرے خیال میں تو ابھی تک مصنوعی ذہانت کی بنیاد وہ معلومات ہیں جو اسے فراہم کی جائیں یا اس کے بنیادی اجزاء (سکرپٹ/زبان/وغیرہ) میں پہلے سے موجود ہوں ۔ حتیٰ کہ اس کی حسابیات (کیلکیولیشنز) بھی انہی خطوط پر ہونگی جن کے متعلق اسے تربیت دی جائے گی لہذا اب تک کا وہ علمی خزانہ جو حاصل ہو چکا ہے اس کو بہترین طرح سے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیئے ۔ ابتدائی درجے کا مصنوعی ذہانت کا کام تو گوگل بھی کر لیتا ہے تو اساسی طاقت یا اسے چلانے میں بنیاد ی اہمیت تو انسان کی رہے گی ہی ۔کیونکہ انسانی تخلیقات میں سے اس تخلیق میں بھی خود سے سوچنے اور نتیجہ نکالنے کے لئے بھی اسے یہ خطوط جن پر اسے سوچنا ہے اور نتیجہ نکالنا ہے بتانے ہی پڑیں گے تو جہاں لکیر نہیں ہوگی وہاں لکیر کی تخلیق اس کے بس کی بات نہ ہوگی۔ اگر مصنوعی ذہانت کو یہ نہیں بتائیں گے کہ اس بات کے اتنے رخ اور اتنے مطلب ہیں اور یہاں اس منظر نامے میں یہ مزاح بن جائے گا اور اس منظر نامے میں یہ سنجیدہ ہو جائے گا تو مصنوعی ذہانت اس قابل نہیں ہو سکے گی کہ اس کا کوئی ایسا مطلب نکال سکے جو اسے بتایا ہی نہیں گیا۔ تو پھر ڈرنا کیسا۔ مخلوق کی تخلیق اپنے مخصوص دائرے میں تیز، نفیس ، دیدہ زیب کام تو کر سکتی ہے لیکن خالق حق کی تخلیق کو عطا شدہ صلاحیتوں کے برابر ہونا شاید اس کے بس میں نہیں ہوگا ۔
مختصر یہ ہے کہ ہم جو اے آئی کو دیں گے معلومات یا ڈیٹا وہ ہی اُس نے ایک ترتیب سے ہمارے سامنے پیش کردینا ہے ۔ ہاں اُس میں بھی غلطیاں ہوسکتی ہیں جنہیں چیک کرنے کے لئے انسان کی ضرورت ہوگی ۔بس یہ ہے کہ آپ کو زیادہ سوچنا نہیں ہوگا وہ آپ کو آئیڈیا دےآپ اُس آئیڈئیے پر عمل کریں یاردوبدل کریں آپ کی مرضی پر ہے۔
 
میرے خیال میں تو ابھی تک مصنوعی ذہانت کی بنیاد وہ معلومات ہیں جو اسے فراہم کی جائیں یا اس کے بنیادی اجزاء (سکرپٹ/زبان/وغیرہ) میں پہلے سے موجود ہوں ۔ حتیٰ کہ اس کی حسابیات (کیلکیولیشنز) بھی انہی خطوط پر ہونگی جن کے متعلق اسے تربیت دی جائے گی لہذا اب تک کا وہ علمی خزانہ جو حاصل ہو چکا ہے اس کو بہترین طرح سے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیئے ۔ ابتدائی درجے کا مصنوعی ذہانت کا کام تو گوگل بھی کر لیتا ہے تو اساسی طاقت یا اسے چلانے میں بنیاد ی اہمیت تو انسان کی رہے گی ہی ۔کیونکہ انسانی تخلیقات میں سے اس تخلیق میں بھی خود سے سوچنے اور نتیجہ نکالنے کے لئے بھی اسے یہ خطوط جن پر اسے سوچنا ہے اور نتیجہ نکالنا ہے بتانے ہی پڑیں گے تو جہاں لکیر نہیں ہوگی وہاں لکیر کی تخلیق اس کے بس کی بات نہ ہوگی۔ اگر مصنوعی ذہانت کو یہ نہیں بتائیں گے کہ اس بات کے اتنے رخ اور اتنے مطلب ہیں اور یہاں اس منظر نامے میں یہ مزاح بن جائے گا اور اس منظر نامے میں یہ سنجیدہ ہو جائے گا تو مصنوعی ذہانت اس قابل نہیں ہو سکے گی کہ اس کا کوئی ایسا مطلب نکال سکے جو اسے بتایا ہی نہیں گیا۔ تو پھر ڈرنا کیسا۔ مخلوق کی تخلیق اپنے مخصوص دائرے میں تیز، نفیس ، دیدہ زیب کام تو کر سکتی ہے لیکن خالق حق کی تخلیق کو عطا شدہ صلاحیتوں کے برابر ہونا شاید اس کے بس میں نہیں ہوگا ۔
البتہ اس بات سے ہشیار رہنا ہوگا کہ اسے گمراہ کرنا بہت زیادہ ممکن ہے ۔ معلومات توڑ مروڑ کر اس سے مرضی کے نتائج حاصل کرنے والے ٹھگ بھی بہت ہونگے زمانے میں جو اس کے مقصد کے برعکس اسے غلط استعمال کر سکیں گے ۔ لہذا یہ ایک نیا امتحان ہے کہ اس کی زبان اور اس میں خرابیوں کی دریافتگی و اصلاح کا علم حاصل کرنا آنے والے وقتوں میں نئے روزگار پیدا کرے گا جس سے مقابلہ میں شدت آئے گی
 

علی وقار

محفلین
علی وقار بھائی اے آئی کی یہ صلاحیتیں پڑھی تو کئی جگہ ہیں لیکن عملاً چیٹ جی پی ٹی کے علاوہ کچھ استعمال کی نوبت نہیں آئی۔ ایک دو جگہ کوشش کی تو وہاں ویزا یا ماسٹر کارڈکے ذریعے سبسکرپشن درکار ہے ۔ آپ کے یا کسی اور دوست کے علم میں دیگر ٹولز سے متعلق ویب سائٹس ہوں تو شئیر کیجیے۔
دوسری بات یہ کہ امیج جنریٹ تو پہلے پڑھا تھا، کیا اے آئی آڈیوز اور ویڈیوز بھی جنریٹ کر رہا ہے؟
تدوین: امیج جنریٹ مائیکروسافٹ ایج کی ایکسٹینشن کی بدولت آسان ہوگئی۔
عبید بھائی ٹولز تو مفت دستیاب کم ہی ہوتے ہیں، اور آئندہ بھی شاید یہی صورت رہے۔ وقت کے ساتھ شاید بیسک لیول کے ٹولز مفت بھی دستیاب ہو جائیں۔ میں تو زیادہ تر ٹیکسٹ سے کام لیتا ہوں، تاہم مثال کے طور پر، اس آرٹیکل میں ایسے ٹولز کا تذکرہ ہے۔
 
Top