مظفر نگر فساد:آنکھوں دیکھا حال

کاشفی

محفلین
اور یہاں کچھ لوگ یہ فرما رہے ہیں کہ مسلمانوں کا ایک الگ وطن کیلئے ہجرت کرنا Biggest blunder of the history تھا۔۔۔ ۔
محمدعلم اللہ اصلاحی بھائی اور افضل حسین بھائی۔
کچھ لوگ فرما نہیں رہے بلکہ ۔ مولانا آزاد کلام رحمتہ اللہ علیہ ابھی کے فرمانے والوں سے بہت پہلے ہی فرما چکے ہیں کہ ہندوستان کے مسلمانوں کو ہندوستان میں رہتے ہوئے ہندوستان کی فلاح و بہبود کے لیئے کام کرنا ہے اتحاد و یگانگت کے ساتھ۔ ۔ جن لوگوں نے الگ وطن کے لیئے غیروں کے لئے قربانیاں دی ہیں۔۔اگر وہ ہندوستان کے پڑوس میں بننے والے ملک کا صحیح مطلب جان لیتے تو وہ مولانا آزاد کلام کی بات مان لیتے۔۔۔۔ لوگوں کو دھوکا دیا گیا۔۔۔ پڑوس کے ملک کا مطلب لاالہ الا اللہ بتایا گیا ۔۔ جیسا کہ یہاں لوگوں کو وطیرہ ہے اسلام کا نام استعمال کرکے لوگوں کو بیوقوف بنانا۔۔۔۔
اگر وہ چودھری رحمت علی کی کتاب پڑھ لیتے کہ پاکستان کا مطلب، پا سے پنجاب، ک سے کشمیر، س سے سندھ اور تان بلوچستان اور افغانوں کے لیئے کہا گیا ہے تو وہ کبھی بھی نئے ملک بننے کا ساتھ نہیں دیتے۔۔۔

ہندوستان کے مسلمانوں کو اپنے دکھ درد اپنے ملک میں بسنے والے مسلمانوں کے ساتھ ہی مل بیٹھ کر باٹننے ہیں اور مل جل رہنا ہے۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
محمدعلم اللہ اصلاحی بھائی اور افضل حسین بھائی۔
کچھ لوگ فرما نہیں رہے بلکہ ۔ مولانا آزاد کلام رحمتہ اللہ علیہ ابھی کے فرمانے والوں سے بہت پہلے ہی فرما چکے ہیں کہ ہندوستان کے مسلمانوں کو ہندوستان میں رہتے ہوئے ہندوستان کی فلاح و بہبود کے لیئے کام کرنا ہے اتحاد و یگانگت کے ساتھ۔ ۔ جن لوگوں نے الگ وطن کے لیئے غیروں کے لئے قربانیاں دی ہیں۔۔اگر وہ ہندوستان کے پڑوس میں بننے والے ملک کا صحیح مطلب جان لیتے تو وہ مولانا آزاد کلام کی بات مان لیتے۔۔۔ ۔ لوگوں کو دھوکا دیا گیا۔۔۔ پڑوس کے ملک کا مطلب لاالہ الا اللہ بتایا گیا ۔۔ جیسا کہ یہاں لوگوں کو وطیرہ ہے اسلام کا نام استعمال کرکے لوگوں کو بیوقوف بنانا۔۔۔ ۔
اگر وہ چودھری رحمت علی کی کتاب پڑھ لیتے کہ پاکستان کا مطلب، پا سے پنجاب، ک سے کشمیر، س سے سندھ اور تان بلوچستان اور افغانوں کے لیئے کہا گیا ہے تو وہ کبھی بھی نئے ملک بننے کا ساتھ نہیں دیتے۔۔۔

ہندوستان کے مسلمانوں کو اپنے دکھ درد اپنے ملک میں بسنے والے مسلمانوں کے ساتھ ہی مل بیٹھ کر باٹننے ہیں اور مل جل رہنا ہے۔۔۔
پ سے پنجاب تھا، الف سے افغانیہ، ک سے کشمیر، س سے سندھ اور تان بلوچستان سے لیا گیا تھا :) عین ممکن ہے کہ میری یاداشت دغا دے رہی ہو۔ آپ اگر چاہیں تو کتاب کا اقتباس پیش کر سکتے ہیں سکین شدہ شکل میں :)
پس نوشت: وکی پیڈیا پر مضمون کا ربط یہ رہا جہاں اس بات کی وضاحت دی گئی ہے
 

کاشفی

محفلین
پ سے پنجاب تھا، الف سے افغانیہ، ک سے کشمیر، س سے سندھ اور تان بلوچستان سے لیا گیا تھا :) عین ممکن ہے کہ میری یاداشت دغا دے رہی ہو۔ آپ اگر چاہیں تو کتاب کا اقتباس پیش کر سکتے ہیں سکین شدہ شکل میں :)
پس نوشت: وکی پیڈیا پر مضمون کا ربط یہ رہا جہاں اس بات کی وضاحت دی گئی ہے
درستگی کے لیئے بیحد شکریہ۔۔جزاک اللہ۔
 
محمدعلم اللہ اصلاحی بھائی اور افضل حسین بھائی۔
کچھ لوگ فرما نہیں رہے بلکہ ۔ مولانا آزاد کلام رحمتہ اللہ علیہ ابھی کے فرمانے والوں سے بہت پہلے ہی فرما چکے ہیں کہ ہندوستان کے مسلمانوں کو ہندوستان میں رہتے ہوئے ہندوستان کی فلاح و بہبود کے لیئے کام کرنا ہے اتحاد و یگانگت کے ساتھ۔ ۔ جن لوگوں نے الگ وطن کے لیئے غیروں کے لئے قربانیاں دی ہیں۔۔اگر وہ ہندوستان کے پڑوس میں بننے والے ملک کا صحیح مطلب جان لیتے تو وہ مولانا آزاد کلام کی بات مان لیتے۔۔۔ ۔ لوگوں کو دھوکا دیا گیا۔۔۔ پڑوس کے ملک کا مطلب لاالہ الا اللہ بتایا گیا ۔۔ جیسا کہ یہاں لوگوں کو وطیرہ ہے اسلام کا نام استعمال کرکے لوگوں کو بیوقوف بنانا۔۔۔ ۔
اگر وہ چودھری رحمت علی کی کتاب پڑھ لیتے کہ پاکستان کا مطلب، پا سے پنجاب، ک سے کشمیر، س سے سندھ اور تان بلوچستان اور افغانوں کے لیئے کہا گیا ہے تو وہ کبھی بھی نئے ملک بننے کا ساتھ نہیں دیتے۔۔۔

ہندوستان کے مسلمانوں کو اپنے دکھ درد اپنے ملک میں بسنے والے مسلمانوں کے ساتھ ہی مل بیٹھ کر باٹننے ہیں اور مل جل رہنا ہے۔۔۔
ابوالکلام آزاد نے جو بھی کہا ہو، لیکن انڈیا میں ہونے والے ان منظم فسادات اور حیدرآباد دکن میں ہزارہا مسلمانوں کو شہید کرنے سے متعلقہ رپورٹ (ججسکی خبر آج پوسٹ کی گئی ہے یہاں)۔۔۔ایسے تمام واقعات ثابت کر رہے ہیں کہ ابوالکلام آزاد غلط تھا اور ڈاکٹر اقبال اور محمد علی جناح درست تھے۔۔۔۔لیکن آپ سے بحث کا کوئی فائدہ نہیں۔
 

کاشفی

محفلین
ابوالکلام آزاد نے جو بھی کہا ہو، لیکن انڈیا میں ہونے والے ان منظم فسادات اور حیدرآباد دکن میں ہزارہا مسلمانوں کو شہید کرنے سے متعلقہ رپورٹ (ججسکی خبر آج پوسٹ کی گئی ہے یہاں)۔۔۔ ایسے تمام واقعات ثابت کر رہے ہیں کہ ابوالکلام آزاد غلط تھا اور ڈاکٹر اقبال اور محمد علی جناح درست تھے۔۔۔ ۔لیکن آپ سے بحث کا کوئی فائدہ نہیں۔

بحث تو کوئی کر ہی نہیں رہا۔۔ ان لوگوں کو جواب دیا گیا ہے جو ہر وقت ایک شخص کی بات ہر جگہ گھسا دیتے ہیں کہ اس نے ایسا کہا اس نے ویسا کہا۔۔۔
مولانا ابوالکلام آزاد رحمتہ اللہ علیہ اور علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ اور قائدِ اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ اپنی اپنی جگہوں پر درست ہیں۔۔
علامہ اقبال اور قائدِ اعظم کے پاکستان کو ابوالکلام آزاد کی باتوں نے نہیں توڑا۔۔ بحث کے بجائے یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ابوالکلام آزاد کی باتیں درست ثابت ہورہی ہیں۔۔
بس ہندوستان کے مسلمانوں کو اتحاد و یگانگت کے ساتھ رہنا چاہیئے اور ہندوستان اور مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیئے جدوجہد کرنی چاہیئے۔۔
 

کاشفی

محفلین
پاکستان بننے کے بعد ہندوستان میں مقیم مسلمانوں پر جو بھی ظلم ہوئے اور ہورہے ہیں۔دعاکیجئے
اللہ رب العزت ہندوستان کے مسلمانوں کی حفاظت فرمائے۔آمین۔اور ساتھ ساتھ باقی دنیا کے مسلمانوں کی بھی حفاظت فرمائے۔آمین
 

عمر سیف

محفلین
یہ دھاگہ آج نظر سے گزرا۔ اور پھر گوگل کیا جو مظفرنگر میں مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا ہے وہ قابلِ مذمت ہے ۔
اصلاحی آپ دیکھ سن کر آئے ہیں اور میں محسوس کر سکتا ہوں آپ اور ان مسلمانوں کے جذبات۔
اللہ پاک امت مسلمہ کے حال پہ رحم کرے اور آسانیاں پیدا فرمائے آمین ۔۔
 

اوشو

لائبریرین
اللہ کریم ہندوستان کے مسلمانوں کی مصیبتیں دور فرمائے اور ان کو کوئی مدبر رہنما عطا فرمائے۔ آمین
 

عبدالحسیب

محفلین
ہندوستان میں قتلِ عام کی صرف جگہ بدلتی ہے موقع دیکھ کر۔ وجہ ،طریقہ کار تقسیم سے لے کر آج تک وہی ہے! امرتستر، کلکتہ 47، سلطنتِ آصفیہ حیدرآباد 48،دلی 84، مرادآباد 87، بھاگلپور 89، میرٹھ 89، 92 اتر پردیش، 93 بمبئی، 2002 گجرات، 2013 دھولیہ، 2013 مظفر نگر۔ یہ صرف چند علاقے ہیں جہاں کی آگ پر سیاسی روٹیاں سیکھی گئی۔ ہر قتلِ عام کا سرسری جائزہ بھی لیا جائے تو حقائق سامنے آ جائیں گے۔ ان میں سے کسی ایک کو بھی فساد کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ فساد تب ہوتا ہے جب دو گروہوں کا آپس میں تسادم ہو! یہاں تو ہمسائے اپنے 'میاں' ہمسائے کو تہہ تیغ کرتے ہیں۔ کیا اسے فساد کہا جا سکتا ہے؟
ہر قتلِ عام کی انسانیت دشمن عناصر صرف ایک ہی وجہ بیان کرتے ہیں۔ 'ہر عمل کا ردِ عمل!'۔ ہمیں تو بچپن میں پڑھایا گیا تھا کہ عمل کا ردِ عمل 'مساوی' ہوتا ہے! یہاں سے'مساوی' لفظ کس نے غائب کیا؟
چند ماہ قبل دھولیہ میں جو قتلِ عام ہوا ذرا اسکی تفصیلی رپورٹ یہاں دیکھیں۔ کس طرح قتلِ عام کیا جاتا ہے ؟ کیوں کیا جاتا ہے؟ تمام جواب مل جائیں گے۔
 

عبدالحسیب

محفلین
ابوالکلام آزاد نے جو بھی کہا ہو، لیکن انڈیا میں ہونے والے ان منظم فسادات اور حیدرآباد دکن میں ہزارہا مسلمانوں کو شہید کرنے سے متعلقہ رپورٹ (ججسکی خبر آج پوسٹ کی گئی ہے یہاں)۔۔۔ ایسے تمام واقعات ثابت کر رہے ہیں کہ ابوالکلام آزاد غلط تھا اور ڈاکٹر اقبال اور محمد علی جناح درست تھے۔۔۔ ۔لیکن آپ سے بحث کا کوئی فائدہ نہیں۔
بھائی ذرا یہ لڑی کی ربط دے دیں۔ ہم نے تلاش کیا نظر نہیں آرہی۔ ہم نے دفتر سے دیکھا تھا۔ جلدی میں کوئی تبصرہ نہیں کر پائے۔
 
ہندوستان میں قتلِ عام کی صرف جگہ بدلتی ہے موقع دیکھ کر۔ وجہ ،طریقہ کار تقسیم سے لے کر آج تک وہی ہے! امرتستر، کلکتہ 47، سلطنتِ آصفیہ حیدرآباد 48،دلی 84، مرادآباد 87، بھاگلپور 89، میرٹھ 89، 92 اتر پردیش، 93 بمبئی، 2002 گجرات، 2013 دھولیہ، 2013 مظفر نگر۔ یہ صرف چند علاقے ہیں جہاں کی آگ پر سیاسی روٹیاں سیکھی گئی۔ ہر قتلِ عام کا سرسری جائزہ بھی لیا جائے تو حقائق سامنے آ جائیں گے۔ ان میں سے کسی ایک کو بھی فساد کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ فساد تب ہوتا ہے جب دو گروہوں کا آپس میں تسادم ہو! یہاں تو ہمسائے اپنے 'میاں' ہمسائے کو تہہ تیغ کرتے ہیں۔ کیا اسے فساد کہا جا سکتا ہے؟
ہر قتلِ عام کی انسانیت دشمن عناصر صرف ایک ہی وجہ بیان کرتے ہیں۔ 'ہر عمل کا ردِ عمل!'۔ ہمیں تو بچپن میں پڑھایا گیا تھا کہ عمل کا ردِ عمل 'مساوی' ہوتا ہے! یہاں سے'مساوی' لفظ کس نے غائب کیا؟
چند ماہ قبل دھولیہ میں جو قتلِ عام ہوا ذرا اسکی تفصیلی رپورٹ یہاں دیکھیں۔ کس طرح قتلِ عام کیا جاتا ہے ؟ کیوں کیا جاتا ہے؟ تمام جواب مل جائیں گے۔
یہ ٹارگٹ کلنگ ہے بھائی ۔سکھوں کو 72 میں ہوئے فساد کا معاوضہ ملا لیکن یہاں روزانہ واقعہ ہو رہا ہے انصاف کی کوئی رمق نہیں ۔
 

عبدالحسیب

محفلین
اسے ٹارگٹ کلنگ کہنا چاہئے بھائی ۔
بھائی ٹارگیٹ کلنگ میں تو چند افراد کو ٹارگیٹ کیا جاتا ہے۔ یہاں تو شہر کے شہر ختم کر دیے جاتے ہیں! اب تو اسی پر بس نہیں ہو رہا تو بھیڑ بکریوں کی طرح مسلم نوجوانوں کو ناجانے کس جرم میں قید کردیا جاتا ہے۔ گزشتہ دنوں بنگلور میں ڈی آر ڈی او کے ایک سائنٹسٹ مسلم نوجوان کو دہشت گردی کے الزام میں پکڑ لیا گیا ۔ 6 ماہ بعد کوئی 'ثبوت نہ ملنے' پر رہا کر دیا۔ اس نوجوان کے مستقبل کا کیا؟ کون جوابدہ ہے؟
 
بھائی میں اس کے اوپر کام کر رہا تھا چند دنوں قبل انشاء اللہ مسلم مجلس مشاورت کی جانب سے دسمبر تک قرطاس ابیض جاری کیا جائےگا اس میں اس تعلق سے میں نے بھی کام کیا ہے ۔
 

عبدالحسیب

محفلین
بھائی میں اس کے اوپر کام کر رہا تھا چند دنوں قبل انشاء اللہ مسلم مجلس مشاورت کی جانب سے دسمبر تک قرطاس ابیض جاری کیا جائےگا اس میں اس تعلق سے میں نے بھی کام کیا ہے ۔
تفصیلات شئیر کیجئے گا اگر ممکن ہو۔ ہم نے بھی اس پر کچھ کرنے کا ارادہ کیا ہوا ہے پر افسوس کہ صرف ارادہ ہی ہوا اب تک!
 
فسادات ہندوستانی مسلمانوں کا سب سے بڑا مسئلہ ہے مگر افسوس کہ مسلم قائدین وقتی شورمچانے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے۔ دامنی کے واقعہ کی مثال دی جاتی ہے۔ مگر کیا مسلمان انسداد فرقہ وارانہ بل کے لئے سڑکوں پر نکلنے کے لئے تیار ہونگے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
ظلم اور نا انصافی ہر جگہ ہے بھائی جی۔ جس کے پاس طاقت ہے، وہی خدا بنا بیٹھا ہے۔ آپ کی طرف تو ہندو مسلمان کا فرق اور جھگڑا ہے، ہمار ے ہاں تو مسلمان مسلمان ہی آپس میں یہی کچھ کر رہے ہیں۔ اس پر کچھ بولیں تو دو آراء ملتی ہیں کہ یا تو یہ ہمار ےاپنے ہی بھٹکے ہوئے بھائی ہیں جن کو سمجھا بجھا لیں گے یا پھر یہ کہ یہ مسلمان ہی نہیں۔ اللہ کے بندو وہ اسلام کے نام پر ہی تو مسلمانوں کو مار رہے ہیں اور آپ کہتے ہیں کہ نہیں؟
پس نوشت: آج چھوٹے بھائی نے میسج کیا کہ یہ لنک دیکھیں۔ پتہ چلا کہ ہمارے والد کے بہت گہرے دوست کے چھوٹے بھائی فوت ہو گئے ہیں۔ پتہ چلا کہ وہوا میں کسی شیعہ عالم دین کی ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہوا ہے اور یہ ان کے ساتھ بیٹھے تھے۔ انہیں بھی گولیاں لگیں۔ تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال اور پھر لاہور منتقل کیا گیا۔ لیکن کئی روز گذرنے کے بعد بھی جانبر نہ ہو سکے۔ وجہ انتہائی "معقول" تھی کہ مرحوم اور ان کے بھائی گذشتہ تیس سال سے اہل سنت کے فقہ کو چھوڑ کر اہل تشیع کے ساتھ شامل ہو گئے تھے اور اہل علاقہ نے اس بارے پہلے سے بتا دیا تھا کہ یہ وقت آنے والا ہے
اس بارے میری ذاتی رائے یا میرے ذاتی جذبات ایک طرف رکھ بھی دیں تو آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہم سب مل کر کیا معاشرہ تشکیل دے رہے ہیں۔ میرے والد مرحوم اور میری اس بات پر بہت بحث ہوتی تھی کہ وہ کہتے تھے کہ معاشرے میں بہت بگاڑ ہے۔ ان کے دور میں ہر چیز خالص تھی، مذہبی فرقہ پرستی نہیں تھی، خود کش دھماکے نہیں تھے۔ دہشت گردی نہیں تھی وغیرہ وغیرہ۔ میرا استدلال یہ ہوتا تھا کہ آپ کے بزرگوں نے معاشرہ سدھارا اور آپ کا وقت اچھا گذارا۔ آپ کی عمر کے بزرگوں نے معاشرہ بگاڑا جس کی وجہ سے آج کی ہماری نسل تباہ ہوئی ہے۔ اگرچہ ہماری نوک جھونک ہی ہوتی تھی لیکن بات تو سچ ہے۔ بے شک بات ہے رسوائی کی۔ میرے والد مرحوم جماعت اسلامی کے کٹر حامی تھے لیکن کبھی جماعت کو ووٹ نہیں دیا کہ جماعت کے رکن نے کبھی نہیں جیتنا۔ خود کش حملوں پر ان کی وہی رائے ہوتی تھی جو محترم منور صاحب کی ہے۔ آج یہ حال ہے کہ میرے سگے چچا تین بار انڈر آبزرویشن رہے ہیں کہ ان کی مسجد (جہاں وہ امام اور قاضی ہیں) میں کئی بار خود کش حملہ آور آ کرا ن کے مہمان بنے رہے تھے۔ منت سماجت اور سفارش کر کے ان کو بچایا گیا ہے۔ نتیجہ آج سامنے ہے کہ ہمارے اپنے ہی سگے نہ سہی، سگوں سے بڑھ کر بندے مارے جا رہے ہیں۔ اگر کوئی بات کرو تو پہلا جواب یہی ہوتا ہے کہ اس طرح کی بات نہ کریں۔ امت کا اتحاد ٹوٹ جائے گا۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ کیا اس سے بڑھ کر بھی اس امت پر کوئی مصیبت، کوئی لعنت، کوئی عذاب آنے کے امکانات ہیں؟
 
بھائی ذرا یہ لڑی کی ربط دے دیں۔ ہم نے تلاش کیا نظر نہیں آرہی۔ ہم نے دفتر سے دیکھا تھا۔ جلدی میں کوئی تبصرہ نہیں کر پائے۔

x620782_20971201.jpg.pagespeed.ic.0Y5W75268k.jpg
 
Top