ابن رضا
لائبریرین
عدم برادشت جیسا فتنہ پرور دیمک معاشرے کو کیسے کھوکھلا کرتا ہے اقدار کو کیسے پامال کرتا ہے اس کی وضاحت کی ضرورت نہیں۔
ضرورت ہے تو اس امر کی کہ
بلخصوص ایک مسلم معاشرے میں عدم برداشت کو پروان چڑھنے سے کیسے روکا جا سکتا ہے؟
کیا تعلیم یافتہ ہونے کا مطلب مہذب اور باشعور ہونا بھی ہے تو کیونکر اس کا عملی ثبوت فراہم کرنا خواب و خیال بن چکا ہے؟
اختلافِ رائے کی صورت میں ہمارےاکابریں کا طرز ِ عمل کیا تھا؟
طنز و مزاح کا مقصد تضحیک ہے یا تعمیری تنقید؟
آئیے اپنا احتساب کرتے ہیں اور ضمیر بیداری کی اس مہم میں اپنا حصہ ڈالیں۔
اپنی آراء سے نوازیں۔
شکریہ۔
ضرورت ہے تو اس امر کی کہ
بلخصوص ایک مسلم معاشرے میں عدم برداشت کو پروان چڑھنے سے کیسے روکا جا سکتا ہے؟
کیا تعلیم یافتہ ہونے کا مطلب مہذب اور باشعور ہونا بھی ہے تو کیونکر اس کا عملی ثبوت فراہم کرنا خواب و خیال بن چکا ہے؟
اختلافِ رائے کی صورت میں ہمارےاکابریں کا طرز ِ عمل کیا تھا؟
طنز و مزاح کا مقصد تضحیک ہے یا تعمیری تنقید؟
آئیے اپنا احتساب کرتے ہیں اور ضمیر بیداری کی اس مہم میں اپنا حصہ ڈالیں۔
اپنی آراء سے نوازیں۔
شکریہ۔
آخری تدوین: