معاشرے کا ناجائز دولت کمانے والوں کو تسلیم کرنا بدقسمتی ہے، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
معاشرے کا ناجائز دولت کمانے والوں کو تسلیم کرنا بدقسمتی ہے، وزیراعظم
ویب ڈیسک پير 7 دسمبر 2020

2114015-imrankhanspeech-1607326827-943-640x480.jpg

ماضی میں منشیات اور کرپشن کے پیسے سے کئی لوگ انتخابات بھی جیتے، وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن اور منشیات سے پیسہ بنانے کا نقصان معاشرے کو پہنچا، اس طرح ناجائز طریقے سے دولت کمانے والوں کو معاشرے کا تسلیم کرنا بدقسمتی ہے۔

اے این ایف ہیڈ کوارٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں منشیات کے خاتمے سے متعلق اقدامات پر توجہ نہیں دی گئی، افغان جہاد کے وقت پہلی بار پاکستان میں ڈرگز کا سنا، افغانستان سے پاکستان میں منشیات آتی اور آگے جاتی تھی، 80 کی دہائی میں جس نے منشیات سے پیسہ بنایا اس کو غلط سمجھا ہی نہیں گیا، کرپشن اور منشیات سے پیسے بنانے والوں نے معاشرے اور ملک کو نقصان پہنچایا، کرپشن اور منشیات پورے معاشرے کیلئے ناسور ہے، ماضی میں منشیات اور کرپشن کے پیسے سے کئی لوگ انتخابات بھی جیتے، ناجائز طریقے سےدولت کمانے والوں کو معاشرے کا تسلیم کرنا بدقسمتی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 70 لاکھ افراد منشیات کےعادی بن چکے، گھر میں ایک بھی منشیات کا عادی ہو وہ گھر تباہ کردیتا ہے، افسوسناک خبر یہ ہے کہ ڈرگ آئس تعلیمی اداروں میں پھیل رہی ہے، اور یہ دائرہ یونیورسٹیز تک پھیل چکا ہے، منشیات ڈسپلن کو متاثر کرتی ہے کردار بدل دیتی ہے، صرف پولیس سے جرائم کی جدو جہد نہیں کی جا سکتی، چاہتا ہوں ڈرگ اور کرپشن کے خلاف معاشرہ مل کر لڑے، ہمیں نوجوانوں کو نشے کی لعنت سے بچانا ہے، منشیات فروشی کے خلاف کام کرنا ہوگا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
بحوالہ: کتاب بہ عنوان:
فارن فنڈنگ سے دھرنے اور سوشل میڈیا پروپگنڈا کر کے عوامی رائے عامہ کو ہموار کرنے کے بعد اقتدار میں آنے کا طریقہ
مصنف: جمہوری انقلابی فارن فنڈوی
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
سے متعلق اقدامات پر توجہ نہیں دی گئی، افغان جہاد کے وقت پہلی بار پاکستان میں ڈرگز کا سنا، افغانستان سے پاکستان میں منشیات آتی اور آگے جاتی تھی، 80 کی دہائی میں جس نے منشیات سے پیسہ بنایا اس کو غلط سمجھا ہی نہیں گیا، کرپشن اور منشیات سے پیسے بنانے والوں نے معاشرے اور ملک کو نقصان پہنچایا، کرپشن اور منشیات پورے معاشرے کیلئے ناسور ہے، ماضی میں منشیات اور کرپشن کے پیسے سے کئی لوگ انتخابات بھی جیتے، ناجائز طریقے سےدولت کمانے والوں کو معاشرے کا تسلیم کرنا بدقسمتی ہے۔
افغان جہاد، منشیات اور بندوق کلچر پاکستان میں لانا تو مرد مومن مرد حق ضیا الحق کی بدولت عین اسلامی تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
بحوالہ: کتاب بہ عنوان:
فارن فنڈنگ سے دھرنے اور سوشل میڈیا پروپگنڈا کر کے عوامی رائے عامہ کو ہموار کرنے کے بعد اقتدار میں آنے کا طریقہ
مصنف: جمہوری انقلابی فارن فنڈوی

پراپگنڈہ سے عوامی رائے عامہ ہموار ہوئی ہوتی تو الیکشن میں دو تہائی سیٹیں ملتی۔ بقول اپوزیشن عمران خان تو سلیکٹ ہو کر آیا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
پراپگنڈہ سے عوامی رائے عامہ ہموار ہوئی ہوتی تو الیکشن میں دو تہائی سیٹیں ملتی۔ بقول اپوزیشن عمران خان تو سلیکٹ ہو کر آیا ہے۔
پروپگنڈا سے ملنے والی سیٹوں کی تعداد دو تہائی ہو سکتی ہے لیکن یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ سلیکٹرز نے inclusiveness اور فئیر پلے کا تاثر دینے کے لیے تعداد کم کر دی ہو۔
 

بابا-جی

محفلین
نا اہلیت عرُوج پر ہے اور محض بیانات پر گُزارہ چلانے کی کوشِش کی جا رہی ہے۔ فوجیوں نے بھی کپتان کو دھوکا دِیا ہے اور مُکمل سپورٹ نہیں دِی۔ اگر سال دو سال سپورٹ مِلی بھی تو کپتان نے جگت بازی میں وقت لگا دِیا۔ ڈھنگ کے دو تین کام ایسے نہیں جنہیں دِکھا کر اگلی بار ووٹ مل پائیں۔ عوام کا غیظ و غضب دیکھ کر نرم تبصرہ کرنا مُشکل ہو جاتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ڈھنگ کے دو تین کام ایسے نہیں جنہیں دِکھا کر اگلی بار ووٹ مل پائیں۔
سڑکیں ، پل اور بجلی کے مہنگے منصوبوں پر عوام کا پیسا ضائع نہیں کیا۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر قومی خزانہ کا دیوالیہ نہیں نکالا۔ سارا سارا سال لندن میں اپنے بچوں کے ساتھ وقت نہیں گزارا۔ فوج کا بجٹ 75 فیصد نہیں بڑھایا۔ اگر یہ سب کر لیتا تو آج آپ کے معیار کے مطابق عین جمہوری انقلابی لیڈر کہلاتا۔
 

بابا-جی

محفلین
سڑکیں ، پل اور بجلی کے مہنگے منصوبوں پر عوام کا پیسا ضائع نہیں کیا۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر قومی خزانہ کا دیوالیہ نہیں نکالا۔ سارا سارا سال لندن میں اپنے بچوں کے ساتھ وقت نہیں گزارا۔ فوج کا بجٹ 75 فیصد نہیں بڑھایا۔ اگر یہ سب کر لیتا تو آج آپ کے معیار کے مطابق عین جمہوری انقلابی لیڈر کہلاتا۔
سڑکیں، پُل اور بجلی ایک طرف، کُچھ بھی بنایا نہیں گیا۔ ڈالر کو مصنُوعی سستا نہیں رکھا گیا، پُوری طرح آزاد کر دِیا گیا، حتیٰ کہ وہ آوارہ گرد بن گیا۔ لندن میں وقت نہیں گُزارا تو میرے سر پر اِحسان کِیا۔ بجٹ کِس شُعبے کا بڑھا، یہ بتائیں۔ میرا معیار نہیں، ووٹ کا معیار بدقسمتی سے یہی ہے۔ میری طرف سے کپتان کو اگلی صدی تک بھی وزیراعظم بنائے رکھیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
عوام کا غیظ و غضب دیکھ کر نرم تبصرہ کرنا مُشکل ہو جاتا ہے۔
جو 4 سال لگاتار ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر قومی خزانہ دیوالیہ کر کے گئے، اور اس پر آج تک فخر کر رہے ہیں۔ قوم ان پر قربان ہو رہی ہے۔ اور جنہوں نے ملک دیوالیہ ہونے سے بچایا، عوام ان کے خلاف غیظ و غضب دکھا رہی ہے۔ اسی لئے یہ ملک جمہوریت کیلئے نہیں بنا۔
 

بابا-جی

محفلین
جو 4 سال لگاتار ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر قومی خزانہ دیوالیہ کر کے گئے، اور اس پر آج تک فخر کر رہے ہیں۔ قوم ان پر قربان ہو رہی ہے۔ اور جنہوں نے ملک دیوالیہ ہونے سے بچایا، عوام ان کے خلاف غیظ و غضب دکھا رہی ہے۔ اسی لئے یہ ملک جمہوریت کیلئے نہیں بنا۔
یہی بات ہے۔ اب بھُگتو پھر۔
 

جاسم محمد

محفلین
ڈالر کو مصنُوعی سستا نہیں رکھا گیا، پُوری طرح آزاد کر دِیا گیا، حتیٰ کہ وہ آوارہ گرد بن گیا۔
اسے آوارہ گرد نہیں مارکیٹ ریٹ کہتے ہیں۔ اسی کی بدولت پاکستان کا ن لیگی دور میں چھوڑا گیا ریکارڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں آیا ہے۔
1601759615955.png
 

سیما علی

لائبریرین
اسے آوارہ گرد نہیں مارکیٹ ریٹ کہتے ہیں۔ اسی کی بدولت پاکستان کا ن لیگی دور میں چھوڑا گیا ریکارڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں آیا ہے۔
1601759615955.png
اسحاق ڈار اور اُن کی غلط اقتصادی پالیسیاں
  • سارہ حسن
  • بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
22 مار چ 2018
_96210043_dea524f8-d9dc-4cd5-888e-b9017b1ebc7f.jpg

،تصویر کا ذریعہPRESS INFORMATION DEPARTMENT

پاکستان میں حکمران جماعت مسلم لیگ نواز نے اقتدار سنھبالنے کے بعد معیشت کو اپنی پہلی اور آخری ترجیح قرار دیا تھا لیکن اب اُن کی حکومت آخری دور میں معشیت اُن کی ترجیحات میں کہیں دور تک دکھائی نہیں دے رہی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ مالیاتی خسارے بڑھ رہے ہیں، کرنسی کی قدر گھٹ رہی ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں۔ اب تو عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت مالیاتی ادارے پاکستان کے بڑھتے ہوئے خسارے اور ادائیگیوں میں عدم توازن پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بسترِ علالت پر ہونے کے باوجود بھی عہدہ چھوڑنے کو تیار نہیں تھے گو کہ اب وہ وزیر خزانہ نہیں ہیں لیکن اقتصادی ماہرین کے خیال میں اُن کی پالیسوں کی بدولت معیشت اس نہج پر پہنچی ہے کہ اسے سنھبلتے سنبھلتے بھی وقت لگے گا۔
اسحاق ڈار کی کون سی پالیسیاں نقصان دہ رہیں؟ - BBC News اردو
 
Top