تاسف معجزے آج بھی ہوتے ہیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

اظہرالحق

محفلین
:!:مجھے نہیں معلوم کہ بات کیسے شروع کروں ، ہاں اس پروردگار کا شکر ہے جس نے مجھے اس مشینی دور میں معجزے دیکھنے کا موقع دیا اور ایسے لوگوں سے ملوایا جن کے بارے میں صرف سنا تھا یا پڑھا تھا ۔۔۔۔۔
پچھلے چالیس پچاس دن میرے لئے کیسے گذرے میں جانتا ہوں یا میرا اللہ ۔ ۔ ۔ ۔ اس دن میں آفس سے گھر آ رہا تھا کہ میری بیگم کی ڈاکٹر کا فون آیا ، کہ آپ کی وائف کی رپورٹس آئیں ہیں اور اچھی نہیں ہیں ، آپ اکیلے مجھ سے مل لیں ۔۔ ۔ اور جب میں ان سے ملا تو بتایا کہ آپ کی وائف کو کارسینوما ہے جسے عرف عام میں بریسٹ کینسر کہتے ہیں ، اور مجھے فوراً آپریشن کروانا ہو گا کہ کینسر اپنی جڑیں پھیلا رہا ہے ۔ ۔ ۔ میں صحیح معنوں میں کنگ ہو کر رہ گیا ۔ ۔ ۔ میں کیسے بیگم سے کہوں گا کہ اسے کیا ہے میں جانتا ہوں کہ وہ بہت جلدی دل چھوڑ دیتی ہے چھوٹی چھوٹی باتوں کو دل پر لے لیتی ہے اور اتنی بڑی بات ۔ ۔ ۔ اور پھر لفظ سرطان ہی ایسا لفظ ہے جو خود ہی ایک خطرناک ہے ۔ ۔ ۔ بہرحال میں نے بیگم کو بتانے سے پہلے اپنی چھوٹی بہن جو پنڈی میں ہے اور ڈاکٹر ہے ، اس کو بتایا اور رپورٹس کو ای میل کیا ۔ ۔ اسنے وہاں کے ڈاکٹرز سے مشورے کے بعد کہا کہ جتنی جلدی ہو سکے آپریشن کرنا ہے اور ایک ایک دن قیمتی ہے ۔ ۔ ۔ میں اس پردیس میں اکیلا کیا کرتا یہاں یو اے ای میں فیملی میں سے کسی کو بلانا بہت مشکل تھا اور اوپر سے میری فنانشل پوزیشن بھی بہت خراب تھی ۔ ۔ ۔ ۔ اور یہ آپریشن اور اسکے بعد کے پروسیجرز ۔ ۔ ۔ مجھے چار ماہ سے ایک سال تک کے علاج کا کہا گیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پھر میرے بچے کو کون سنبھالتا میری نوکری کا کیا ہوتا ۔ ۔ ۔ بے شک میرے باسز اچھے ہیں انہوں نے سب کچھ سمجھا مگر نوکری تو نوکری ہی ہے ۔ ۔ ۔ سو میں نے پاکستان میں آپریشن کروانے کا فیصلہ کیا ۔ ۔ ۔ اور اپنی بہن کے تعاون سے پاکستان میں اسکا ارینج کر لیا ۔ ۔ ۔ بیگم کو بتایا کہ اس گلٹی کو نکالنے کا آپریشن کرنا پڑے گا اور کیونکہ بعد میں مشکل ہو گی ۔ ۔ ۔ مگر پھر بھی نہیں بتایا کہ یہ کینسر ہے ۔ ۔ ۔ اگر میں بتا دیتا تو شاید وہ آپریشن کے لئے تیار ہی نہ ہوتی ۔ ۔ ۔
اسی دوران میں یہاں (شارجہ) میں ایک سرجن سے بھی کنسلٹ کیا تو انہوں نے بھی فوری آپریشن کا کہا ۔ ۔ ۔ اور پھر میں ٢٨ اکتوبر کو پاکستان آ گیا ۔ ۔ ۔ جہاں ٢٩ اکتوبر کو سب ٹسٹ دوبارہ کئیے گئے اور پتہ چلا کہ کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے اور ڈاکٹرز نے ٣٠ اکتوبر بروز جمعہ المبارک کو دوپہر ساڑھے تین بجے آپریشن شروع کیا گیا ، تین سرجن ڈاکٹر تین ڈاکٹر اور چار امدادی افراد نے اس آپریشن کو انجام دیا میری بہن نے بھی آپریشن کو اسسٹ کیا گو ڈاکٹروں نے منع کیا تھا مگر ۔ ۔ ۔ اس نے نہیں مانا ۔ ۔ ۔ دو سے ڈھائی گھنٹے کا آپریشن کہا گیا تھا مگر آپریشن چھے گھنٹے طویل ہو گیا ۔ ۔ ۔ وہ چھے گھنٹے میں نے اور میری فیملی نے کیسے گذارے آپریشن تھیٹر کے باہر ۔ ۔ ہمیں ہی معلوم ہے درمیان میں جب میری بہن نے بتایا کہ جتنا سوچا تھا اس سے کہیں زیادہ بڑا کینسر ہے تو ہم نے اللہ کے آگے اپنی جبینیں جھکا دیں ۔ ۔ ۔ جس سے جو ہوا وہ پڑھا ۔ ۔ ۔ دنیا میں جہاں جہاں میرے دوست تھے رشتے دار تھے انہیں فون کر کہ دعا کے لئے کہا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کیونکہ اتنا لمبا انستھیزیا بہت ہی مشکل کام ہوتا ہے اور پھر میری بہن جب آپریشن تھیٹڑ سے نکلی اور مجھ سے لپٹ کر دھاڑیں مار مار کہ رونے لگی تو میرا دل جیسے بند ہو گیا ۔ ۔ ۔ ۔ پھر اسکے منہ سے نکلا کہ اللہ نے معجزہ کر دیا اتنا مشکل آپریشن کامیاب ہو گیا ۔ ۔ ۔ تو میں وہیں سجدے میں گر گیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ہم سب نے سجدہ شکر ادا کیا اور بیگم کو آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا ۔ ۔ ۔ انہیں ہوش میں لایا گیا تھا مگر ابھی تک وہ انستھیزیا کے اثر میں تھیں خون کی بوتلیں لگیں تھیں ۔ ۔ ۔ ۔ اور پھر اگلے چوبیس گھنٹے ہمارے آنکھوں آنکھوں میں گذر گئے ۔ ۔ ۔ اور پھر جب وہ تک وہ اچھی طرح سے ہوش میں نہیں آئیں مجھے ان سے نہیں ملنے دیا گیا ۔ ۔ ۔ ۔
اور پھر ٹیسٹ پے ٹیسٹ اور جانے کیا کیا ۔ ۔ ۔ اگر ایک قدم گھر میں تھا تو دوسرا قدم ہسپتال میں ۔ ۔ ۔ میں سلام کرتا ہوں ان ڈاکٹرز کو جنہوں نے یہ آپریشن کیا ۔ ۔ ۔ خاص کر ڈاکٹر شوکت جو شہریار ہسپتال کے جنرل سرجن ہیں ، اور دوسرے ڈاکٹر حنیف جو مین سرجن ہیں اور پھر فزیشن ڈاکٹر ابرار ۔ ۔ ۔ جنکے مخصوص انداز نے میری بیگم کو بہت حوصلہ دیا ۔ ۔ ۔ ان سب کے علاوہ ڈیوٹی ڈاکٹرز ، ڈاکٹر قاسم اور سسٹر انیتا نے بھی ہمیں ہماری پریشانی کو شئیر کیا ۔ ۔ ۔ میری سسٹر کے ہسپتال کے ایم ڈی ، ڈاکٹر حسنین ، جنہوں نے بھائیوں کی طرح میرا ساتھ دیا ۔ ۔ ۔ اللہ انہیں اسکی جزا دے
پھر ٨ نومبر کو میں نے اپنے ابو کی قبر پر حاضری دی ، اگلے دن انکی برسی تھی ، میں ذاتی طور پر مشکور ہوں صاحبزادہ ساجد الرحمَن صاحب جو بیہار شریف کے گدی نشین ہیں اور پاکستان کے بہت بڑے اسلامی ریسرچ اسکالر بھی ہیں ، انکی ابو کی برسی پر خصوصی شرکت کی اور ہمارے لئے دعائے خیر کی ۔ ۔ ۔ (میری بیگم ان سے بعیت بھی ہیں )
اور پھر اگلے دن یعنی ١٠ نومبر کو بیگم کو ڈسچارج کر دیا گیا اور اسی رات میری دبئی کے لئے فلیٹ بھی تھی ، آفس میں میری بہت کمی ہو رہی تھی بہت سارے کام رک گئے تھے ۔ ۔ ۔ سو میں واپس آ گیا ۔ ۔ کیونکہ مجھے خرچے کا بھی انتظام کرنا تھا ۔ ۔ ۔
مجھے پتہ تھا کہ آپریشن تو آغاز تھا اب مزید مشکل مرحلہ آنے والا تھا جسکے لئے ڈاکٹرز نے بیگم کو تیار کرنا تھا اور مزید ٹیسٹ لینے تھے اور پھر انہیں ٹیسٹ کے درمیان ایک اور چیز کا پتہ چلا کہ بیگم کے پتے میں پتھری ہے ۔ ۔ ۔ اور اسکا علاج صرف از صرف پتے کا آپریشن ہے ۔ ۔ یا خدایا ایک اور آپریشن ۔ ۔ ۔ بیگم نے دل ہی چھوڑ دیا ۔ ۔ ۔ گھر میں ایک بار پھر فضا بدل گئی میری بھی زندگی میں تناؤ بڑھ گیا ۔ ۔ ۔ کام میں کیا دل لگاتا ۔ ۔ صبح شام بس تسلیاں دے رہا تھا خود کو اور گھر والوں کو بھی ۔ ۔ ۔ اور بیگم ایک بار پھر ہسپتال میں داخل ہو گئیں پتے کے آپریشن کے لئے ، ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ کیمیوتھراپی اور ریڈی ایشن سے پہلے آپریشن کرنا ضروری ہے کیونکہ کیمیو تھراپی سے انسان میں کمزوری ہو جاتی ہے اور پھر بہت مشکل ہو جائے گا آپریشن کرنا ، بہت سارے ٹیسٹ کے بعد گذشتہ جمعے کا دن آپریشن کا طے پا گیا (٢١ نومبر) ۔ ۔ ۔
اور پھر اللہ نے ہم پر اپنا کرم کرنا شروع کیا ، جمعرات کو میری ممانی نے ایک شخص کا پتا بتایا اور وہ شخص آیا اور اسنے آکر بیگم کو دم کیا اور پانی دیا ۔ ۔ ۔ اور جمعے والے دن ہی انہوں نے پانی پیا اور انکا الٹرا ساؤنڈ بدل گیا ۔ ۔ جی ہاں وہ پتھر ۔ ۔ ریزہ ریزہ ہو گیا اور ڈاکٹرز حیران رہ گئے اور ۔ ۔ ہر طریقے سے چیک کیا گیا ۔ ۔ ۔ مگر دنیا کی سائنس کے پاس کوئی جواب نہ تھا اس اللہ کے کلام کی شفا کا ۔ ۔ ۔ ۔ اور ڈاکٹرز کو کہنا پڑا کہ اب آپریشن کی ضرورت نہیں
بات یہاں پر ہی ختم نہیں ہوئی ، اگلے دن یعنی آج (٢٢ نومبر) کی صبح کو بیگم کا بون اسکین کیا گیا ، جس میں کینسر کا ایک بھی سیل نہیں تھا ۔ ۔ ۔ یعنی بیگم کو اب شاید کیمیو تھراپی کی بھی ضرورت نہیں ۔۔ ۔ ۔ یہ سب دو دن میں ہوا ۔ ۔ ۔ دو دن پہلے کی رپورٹز اور دو دن کے بعد کی رپورٹز میں زمین آسمان کا فرق تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ہم سب سجدے میں چلے گئے اس رب کی جو ہر چیز پر قادر ہے ۔ ۔ ۔ ڈاکٹرز نے اپنے یقین کے لئے بار بار ٹیسٹ کئے مگر اللہ کی سائنس کے آگے اس دنیا کی سائنس کچھ بھی نہیں تھی ۔ ۔ ۔ ۔ کوئی جواب نہیں تھا ۔ ۔ ۔ اور اللہ نے یہ شفا ایک عام سے آدمی کے ہاتھ میں رکھی تھی ، جسکے چہرے پر نہ تو داڑھی تھی نہ ہی وہ کوئی بہت اونچا نظر آتا تھا ۔ ۔ ۔ وہ عام لگتا ہے ۔ ۔ ۔ اور وہ شخص ہے جب ہم نے اسے کچھ دینے کی کوشش کی تو اسکی آنکھوں میں آنسو تھے وہ کہنے لگا کہ اگر میں انہیں ہاتھ بھی لگاؤں گا تو شاید اللہ مجھ سے یہ قدرت چھین لے ۔ ۔ اسنے ہمیں شکرانے کے نفل پڑھنے کا کہا اور صدقے کا کہا ۔ ۔ میں آج جب ان سے بات کر رہا تھا تو میرے منہ سے آواز نہیں نکل پا رہی تھی ۔ ۔ ۔ وہ شخص جو ہمارے لئے مسیحا بن کہ آیا ۔ ۔ ۔ اور وہ خود بھی رو رہے تھے اور کہ رہے تھے کہ یہ سب اللہ کا کرم ہے جس نے انہیں یہ توفیق دی ۔ ۔ ۔ اور پھر میں نے ان سے اجازت لی کہ میں انکے نام کو دوسروں تک پہنچاؤں تا کہ دنیا بھر کے لوگ انکی دعاؤں سے مستفیض ہو سکیں ۔ ۔ ۔ اور انہوں نے کہا ضرور ۔ ۔
تو دوستو اس اللہ کے دوست کا نام ہے عابد کیانی ، اور انکا فون نمبر ہے -5127632 -0092333 مجھے یقین ہے ضرورت مند انہیں فون کر کہ ضرور مستفیض ہونگے ، اور میں یہ بھی یقین رکھتا ہوں کہ دوست ان کے لئے دعا کریں گے اور مجھے بھی اپنی دعاؤں میں یاد رکھیے گا ۔ ۔ ۔ ۔
 
کہنے کے لیے میرے پاس کوئی الفاظ نہیں۔۔۔ ہاں، بس دعائیں ہیں کہ اللہ آپ کو اور آپ کے سب گھر والوں کو اپنی حفظ و امان میں بخیر و عافیت رکھے اور اس نیک شخص پر بھی اپنی رحمت کا سایہ رکھے۔ آمین
 

جہانزیب

محفلین
اللہ آپ کی اہلیہ کو صحت کاملہ عطا فرمائے ، پڑھ کر پہلے دکھ ہوا، لیکن اختتام تک پڑھ کر سکون آیا ۔
 

شمشاد

لائبریرین
اظہر بھائی شریک محفل کرنے کا شکریہ۔
یہ اللہ کا خاص کرم ہے کہ آپ کو ایسا مسیحا مل گیا۔
دعا میں بڑی طاقت ہے۔ یہ تقدیریں بدل دیتی ہے۔
 

دوست

محفلین
الحمد اللہ مالک نے آپ کے خاندان پر اپنی رحمت فرمادی۔ بے شک ہر دور میں ایسے لوگ رہے ہیں جن کے ہاتھ سے اللہ اپنی قدرت کی نشانیاں‌ دکھاتا ہے۔
 

زینب

محفلین
میرے تو رنگٹے کھڑے ہو گئے پڑھتے ہوئے مجھے لگا کہ اگر مین آنکھیں جھپکوں گی تو آنسو گر پڑیں گے۔۔اظہر بھائی اپ کو بہت بہت مبارک کو بھابی کی نئی زندگی اللہ اپ پے ہمیشہ اپنا خاص کرم رکھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

حجاب

محفلین
میری دعائیں آپ کے لیئے اللہ آپ کی مِسز کو ہمیشہ صحت مند اور اپنی امان میں رکھے آمین ۔
 

arifkarim

معطل
معجزے آج بھی ہوتے ہیں؟یہ تو ٹائیٹل ہی فضول ہے۔ یہ کب سےیقین ہوا کہ معجزے آج یا آئیندہ نہیں ہو سکتے؟ خدا چاہے تو کیا نہیں ممکن۔۔۔ یہ تو ہم انسان جلد باز ہیں کہ خدا کی بجائے انسانوں کو آسرا بنا کر چلتے ہیں ):
آپ کو اپنی بیگم کی صحت یابی مبارک ہو۔ اپنےپروردگار کا بار بار شکر ادا کریں جسنے غیر معمولی طور پر انہیں شفا عطا کی!
 

ابوشامل

محفلین
اظہر بھائی، الحمد للہ ثم الحمد للہ، آپ کی اہلیہ کو دوسری زندگی ملی ہے۔ بالکل انہی لمحات سے میں بھی گزر چکا ہوں، اللہ سب کو اس آزمائش سے بچائے۔ اہلیہ کا بہت خیال رکھیے گا۔ ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔
 

طالوت

محفلین
الحمدللہ !
بہت خوشی ہوئی سن کر کہ آپ اس مشکل مرحلے سے بخیرو عافیت گزر گئے ۔۔ امید ہے کہ انسان سائنس میں ایسی مزید کامیابی حاصل کرے گا جو لوگوں کی خوشیوں کا باعث بنیں گی۔۔
وسلام
 

اظہرالحق

محفلین
آپ سب دوستوں کی دعاؤں کا بہت شکریہ ، اللہ نے میری بہت مدد کی ہے ، میں کبھی بھی اسکی رحمت سے مایوس نہیں ہوا ۔ ۔۔ ۔ ۔ اور میرے اللہ نے ہمیشہ مجھے مشکلوں میں اگر ڈالا تو پھر نکالا بھی ۔ ۔ ۔ ۔ اسکی رحمت کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے ۔ ۔ ۔ ۔ اللہ آپ سب دوستوں کی بھی مشکلیں ختم کرے اور سب کو تندرستی اور سکون کی زندگی دے (آمین)
 

شمشاد

لائبریرین
الحمدللہ !
بہت خوشی ہوئی سن کر کہ آپ اس مشکل مرحلے سے بخیرو عافیت گزر گئے ۔۔ امید ہے کہ انسان سائنس میں ایسی مزید کامیابی حاصل کرے گا جو لوگوں کی خوشیوں کا باعث بنیں گی۔۔
وسلام

برادر سائنس ہی سب کچھ نہیں ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
اس پر بھی غور کیا تھا اور ساتھ ہی ،،،،،،،امید ہے کہ انسان سائنس میں ایسی مزید کامیابی حاصل کرے گا جو لوگوں کی خوشیوں کا باعث بنیں گی۔۔ پر بھی غور کیا تھا۔
 

طالوت

محفلین
تو بس ان دونوں (الحمدللہ + امید ہے کہ انسان - - - - - ) کے آپسی تعلق پر غور کیجیے ۔۔۔
وسلام
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top