جاسم محمد
محفلین
معروف عالمی جریدے میں عمران خان”مین آف دی ایئر” قرار
SAMAA | Digital
Posted: Aug 23, 2020 | Last Updated: 1 hour ago
اردن کے معروف عالمی جریدے 500 مسلم نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو سال کا بہترین شخص قرار دیا ہے۔
اردن کے معروف عالمی جريدے 500 مسلم نے وزيراعظم پاکستان عمران خان کو مين آف دی ائير قرار دے ديا، جب کہ امريکی کانگريس کی خاتون رکن راشدہ طالب ''وومين آف دی ائير'' نامزد کی گئی ہیں۔
معروف جريدے دی مسلم 500 نے اپنی 2020 کی فہرست میں عمران خان کو مسلمان دنيا کا سب سے بڑا ليڈر قرار ديا ہے۔ جريدے نے لکھا ہے کہ عمران خان نے 22 سال جدوجہد کے بعد وزارت عظمٰی تک مشکل سفر طے کيا ہے۔
حکومت کا پہلا سال عمران خان کے ليے بہت سخت تھا۔ معيشت جھٹکے کھا رہی تھی۔ احتساب اور کرپشن جيسے بڑے امتحانات نئی حکومت کے سامنے تھے۔
دی مسلم 500 کا مزید لکھنا ہے کہ عمران خان نے حکومت سنبھالتے ہی بڑے چيلنجز کا سامنا کيا۔ اُن کی اہم کاميابيوں ميں بھارت کے ساتھ پرامن تعلقات کا فروغ ہے۔ جريدے نے عمران خان کے تعارف ميں کينسر اسپتال شوکت خانم پراجيکٹ کا خاص ذکر کيا ہے۔ 1992 کرکٹ ورلڈ کپ کا حوالہ بھی اس جریدے میں عمران خان کے حوالے سے شامل کيا گيا ہے۔
دا مسلم 500 ‘کے مدیر کا کہنا ہے کہ اگر یہ فہرست 1992 میں بھی شائع ہوتی تو میں پہلے نمبر پر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا نام تجویز کرتا۔
مفتی تقی عثمانی سرفہرست
بااثر مسلم افراد کی فہرست میں پاکستان کے نامور عالم دین مفتی تقی عثمانی کو پہلا نمبر دیا گیا ہے۔ دنیا کی دوسری بااثر مسلمان شخصیت ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کو قرار دیا گیا ہے۔ ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان کو بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے۔
ان کے علاوہ فہرست میں سعودی عرب کے حکمران شاہ سلمان بن عبدالعزیز چوتھے، اردن کے شاہ عبداللہ دوئم پانچویں، ترک صدر رجب طیب اردوان چھٹے نمبر پر ہیں۔
وزیراعظم عمران خان اس فہرست میں 16 ویں ، سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان 24 ویں اور پاکستانی عالم دین اور مبلغ مولانا طارق جمیل 36 ویں نمبر پر موجود ہیں۔
ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد 42 ویں، معروف مصری فٹ بالر محمد صلاح 44 ویں اور تبلیغی جماعت پاکستان کے امیر مولانا نذر الرحمان بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں 50 ویں نمبر پر ہیں۔
SAMAA | Digital
Posted: Aug 23, 2020 | Last Updated: 1 hour ago
اردن کے معروف عالمی جریدے 500 مسلم نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو سال کا بہترین شخص قرار دیا ہے۔
اردن کے معروف عالمی جريدے 500 مسلم نے وزيراعظم پاکستان عمران خان کو مين آف دی ائير قرار دے ديا، جب کہ امريکی کانگريس کی خاتون رکن راشدہ طالب ''وومين آف دی ائير'' نامزد کی گئی ہیں۔
معروف جريدے دی مسلم 500 نے اپنی 2020 کی فہرست میں عمران خان کو مسلمان دنيا کا سب سے بڑا ليڈر قرار ديا ہے۔ جريدے نے لکھا ہے کہ عمران خان نے 22 سال جدوجہد کے بعد وزارت عظمٰی تک مشکل سفر طے کيا ہے۔
حکومت کا پہلا سال عمران خان کے ليے بہت سخت تھا۔ معيشت جھٹکے کھا رہی تھی۔ احتساب اور کرپشن جيسے بڑے امتحانات نئی حکومت کے سامنے تھے۔
دی مسلم 500 کا مزید لکھنا ہے کہ عمران خان نے حکومت سنبھالتے ہی بڑے چيلنجز کا سامنا کيا۔ اُن کی اہم کاميابيوں ميں بھارت کے ساتھ پرامن تعلقات کا فروغ ہے۔ جريدے نے عمران خان کے تعارف ميں کينسر اسپتال شوکت خانم پراجيکٹ کا خاص ذکر کيا ہے۔ 1992 کرکٹ ورلڈ کپ کا حوالہ بھی اس جریدے میں عمران خان کے حوالے سے شامل کيا گيا ہے۔
دا مسلم 500 ‘کے مدیر کا کہنا ہے کہ اگر یہ فہرست 1992 میں بھی شائع ہوتی تو میں پہلے نمبر پر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا نام تجویز کرتا۔
مفتی تقی عثمانی سرفہرست
بااثر مسلم افراد کی فہرست میں پاکستان کے نامور عالم دین مفتی تقی عثمانی کو پہلا نمبر دیا گیا ہے۔ دنیا کی دوسری بااثر مسلمان شخصیت ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کو قرار دیا گیا ہے۔ ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان کو بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے۔
ان کے علاوہ فہرست میں سعودی عرب کے حکمران شاہ سلمان بن عبدالعزیز چوتھے، اردن کے شاہ عبداللہ دوئم پانچویں، ترک صدر رجب طیب اردوان چھٹے نمبر پر ہیں۔
وزیراعظم عمران خان اس فہرست میں 16 ویں ، سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان 24 ویں اور پاکستانی عالم دین اور مبلغ مولانا طارق جمیل 36 ویں نمبر پر موجود ہیں۔
ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد 42 ویں، معروف مصری فٹ بالر محمد صلاح 44 ویں اور تبلیغی جماعت پاکستان کے امیر مولانا نذر الرحمان بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں 50 ویں نمبر پر ہیں۔