معین اختر بلاشبہ ایک عظیم فنکار اور انسان تھے۔
ان کی وفات دل کا دورہ پڑنے سے ہی ہوئی ۔
انا للہ و انا الیہ راجعون ۔
اللہ تعالٰی مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جیمل عطا فرمائے ۔آمین
ہمیں مسکراہٹ جیسا نایاب خزانہ دینے والا عظیم شخص ہم سے بچھڑ گیا وہ ہمارے ملک کا سرمایہ تھے
ان للہ وانا الیہ راجعون۔
اللہ تعالیٰ معین اختر کو جنت الفردوس میں جگہ دے ، ان کے اہل خانہ اور ہر اس شحص کو جس کی آنکھ اس ہستی کے چلے جانے پر پرنم ہے صبر و جمیل عطا کرے ۔
آمین۔
اس حساب سے تو اپریل میں مزید دو کامیڈین خطرے میں ہیں۔
تفنن بر طرف، 2011ء ادیبوں، شاعروں اور فنکاروں پر بہت بھاری ثابت ہو رہا ہے۔ پہلے راغب مرادآبادی، مظفر وارثی، عاصی کرنالی، عزم بہزاد، ڈاکٹر ظہور احمد عوان اور اب اپریل میں چار فنکار، انا اللہ و انا الیہ راجعون۔