محب علوی
مدیر
بہت شکریہ انیس الرحمن آپ نے بہت عمدہ مضمون منتخب کیا ہے اور واقعی ضرورت اس بات کی ہے کہ سطحی طور پر مسلمانوں کو ہی مسلمانوں کے ہر تکلیف کا باعث سمجھنے کے غور کیا جائے کہ اتنی ناانصافی اور اتنی محرومی مسلمانوں کے حصے میں کیوں آرہی ہے۔ مسلمانوں کی اپنی زبوں حالی اور غلطیاں اپنی جگہ مگر پوری دنیا جس طرح مل کر مسلمانوں کے خلاف گھیرا تنگ کر رہی ہے اور ہر جگہ ہر رنگ اور نسل کے لوگ اسے راہ میں پڑے پتھر کی طرح ٹھوکر لگانا اپنا حق سمجھ رہے ہیں اس کے پیچھے کیا وجوہات ہیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم جو رحمت اللعالمین اور محسن انسانیت ہیں ان کی ذات اقدس پر بار بار حملہ کیوں کیا جا رہا ہے جبکہ مسلمانوں کا ایمان اور طریقہ ہے کہ وہ دوسروں کے پیغمبروں اور خداؤں کو برا نہیں کہتے یہ ان کے ایمان کا حصہ ہے مگر دنیا نے اسے مسلمانوں کی کمزوری سمجھ لیا ہے اور جواب میں کہتے ہیں کہ تم بھی جسے برا کہنا چاہو کہہ لو جس کا مذاق اڑانا چاہو اڑا لو یعنی
اگر ایک شخص مغلضات بک رہا ہو اور آپ اسے روکے اور وہ جواب میں آپ سے کہے کہ یہ تو میرا حق ہے آزادی اظہار رائے آپ تنگ نظر ہیں ورنہ مجھے روکنے کی بجائے آپ بھی مجھے گالیاں بک لیں اور آزادی اظہار کے نام پر آپ بھی جانور بن جائیں میرے ساتھ۔ کیا یہی ہے مغرب کی نام نہاد منافق بدتمیز مہذب دنیا جو امن کے نام پر ہر طرف جنگ کا سامان کرتے ہیں اور سرمایہ داری کے عفریت کی مدد سے انسانی حقوق غضب کرکے انسانی حقوق کے علمبردار بھی بنتے ہیں۔
اگر ایک شخص مغلضات بک رہا ہو اور آپ اسے روکے اور وہ جواب میں آپ سے کہے کہ یہ تو میرا حق ہے آزادی اظہار رائے آپ تنگ نظر ہیں ورنہ مجھے روکنے کی بجائے آپ بھی مجھے گالیاں بک لیں اور آزادی اظہار کے نام پر آپ بھی جانور بن جائیں میرے ساتھ۔ کیا یہی ہے مغرب کی نام نہاد منافق بدتمیز مہذب دنیا جو امن کے نام پر ہر طرف جنگ کا سامان کرتے ہیں اور سرمایہ داری کے عفریت کی مدد سے انسانی حقوق غضب کرکے انسانی حقوق کے علمبردار بھی بنتے ہیں۔