بالکل۔ قافیہ پہلے ہی تنگ تھا ردیف نے تو اسے بالکل ہی محدود کر دیا ہے۔ مزید برآں، اس بحر اور اس بندش میں یہ سارے قافیے آ بھی نہیں سکتے، رسول، اصول، قبول، حصول، فضول، ملول، حلول، نزول ویسے ہی اس بحر اور اس بندش میں نہیں آسکتے۔ باقی، مہجول، معمول، معقول، دھول، وغیرہ رہ گئے اور انکی موت ردیف کی وجہ سے ہو گئی۔