مفعول فاعلات مفاعیل فعولن

کیا یہ افاعیل کسی بحر کے ہیں؟ اگر ہیں تو نام؟
فاعلن یا فاعلات سے تو مضارع مثمن اخرب مکفوف مقصور / محذوف ہوگی. لیکن کیا فعولن کے ساتھ کوئی بحر بنتی ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
میرے خیال میں یہ بحر نہیں ہے، اگر کوئی ہے بھی تو استعمال نہیں ہوتی۔ درست بحر فعولن کی جگہ فاعلن ہی ہے۔

مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
 
وارث بھائی اک مصرعہ رات کو کو یونہی منہ پہ چلتا چلا گیا شاید انہی افاعیل پے ہے یا اگر کوئی بحر ہے تو بھی بتایں . مصرعہ یوں ہے

آنکھوں سے عداوت کا نتیجہ ہے یہ بسمل

دوسرا مصرعہ یوں کرلیں

اب نیند مرے پاس بھٹکتی بھی نہیں ہے
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
میرے خیال میں یہ بحر نہیں ہے، اگر کوئی ہے بھی تو استعمال نہیں ہوتی۔ درست بحر فعولن کی جگہ فاعلن ہی ہے۔

مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن


یہ تو پھر وہی بحر ہے جس میں محسن نقوی کی ایک مشہور غزل بھی ہے۔

ذکرِ شبِ فراق سے وحشت اُسے بھی تھی
مری طرح کسی سے محبت اُسے بھی تھی
 
یہ تو پھر وہی بحر ہے جس میں محسن نقوی کی ایک مشہور غزل بھی ہے۔

ذکرِ شبِ فراق سے وحشت اُسے بھی تھی
مری طرح کسی سے محبت اُسے بھی تھی


بلال بھائی یہ اک بہت مقبول اور مترنم بحر ہے. اور شاید ایسا کوئی شاعر نہ ہوگا جسنے اس بحر کو ااستعمال نہ کیا ہو. میر سے محسن تک بلکہ نو آموز شعراء بھی .
 

محمد وارث

لائبریرین
وارث بھائی اک مصرعہ رات کو کو یونہی منہ پہ چلتا چلا گیا شاید انہی افاعیل پے ہے یا اگر کوئی بحر ہے تو بھی بتایں . مصرعہ یوں ہے

آنکھوں سے عداوت کا نتیجہ ہے یہ بسمل

دوسرا مصرعہ یوں کرلیں

اب نیند مرے پاس بھٹکتی بھی نہیں ہے

دیکھیں یہ بحر ہزج ہے جبکہ جو افاعیل پہلے میں نے لکھے ہیں وہ بحر مضارع کے ہیں۔

اس مصرعے یعنی بحر ہزج کے افاعیل یہ ہیں اور یہ بھی ایک بہت استعمال ہونے والی بحر ہے

مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن۔

عموماً کئ شعرا ان دونوں بحروں کو مکس کر دیتے ہیں۔
 
عمدہ . لاجواب وارث بھائی. میں سوچ میں تھا کہ کونسی بحر . یہ تو وہی کھودا پہاڑ نکلا چوہا بھی نہیں.
یہ ہزج مثمن اخرب مکفوف مقصور محذوف ہوئی.
بہت شکریہ وارث بھائی.
 
Top