محمل ابراہیم
لائبریرین
الف عین محمد احسن سمیع راحلؔ یاسر شاہ و دیگر اساتذہ کرام۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم
آپ سے اصلاح کی درخواست گزار ہوں۔
مُجھ میں آتش بھی ہے شرار بھی ہے
بے سکونی بھی ہے قرار بھی ہے
اُن شراروں کو کام میں لا کر
اُن سے پر نور شمعیں بنوا کر
میں اندھیروں کا خاتمہ کر دوں
راہ میں نور جا بہ جا کر دوں
بجھنے کو آئے جب الاؤ مرا
یعنی بھرنے لگے جو گھاؤ مرا
پھونک ماروں میں، اس کو بھڑکاوں
زخم پر زخم اس قدر کھاؤں
سلسلہ درد کا یوں چلتا رہے
مجھ میں طوفان اک مچلتا رہے
ایسا طوفاں جو سب بہا لے جائے
جتنے بھی نقش ہیں مٹا لے جائے
آخرش اس مقام کو پہنچوں
میں مرے اختتام کو پہنچوں
میں نے جو کھویا سب کا سب مل جائے
یعنی بس مجھ کو میرا ر ب مل جائے
سحرؔ
السلام علیکم
آپ سے اصلاح کی درخواست گزار ہوں۔
مُجھ میں آتش بھی ہے شرار بھی ہے
بے سکونی بھی ہے قرار بھی ہے
اُن شراروں کو کام میں لا کر
اُن سے پر نور شمعیں بنوا کر
میں اندھیروں کا خاتمہ کر دوں
راہ میں نور جا بہ جا کر دوں
بجھنے کو آئے جب الاؤ مرا
یعنی بھرنے لگے جو گھاؤ مرا
پھونک ماروں میں، اس کو بھڑکاوں
زخم پر زخم اس قدر کھاؤں
سلسلہ درد کا یوں چلتا رہے
مجھ میں طوفان اک مچلتا رہے
ایسا طوفاں جو سب بہا لے جائے
جتنے بھی نقش ہیں مٹا لے جائے
آخرش اس مقام کو پہنچوں
میں مرے اختتام کو پہنچوں
میں نے جو کھویا سب کا سب مل جائے
یعنی بس مجھ کو میرا ر ب مل جائے
سحرؔ