wahab49
محفلین
شمشاد بھائی نے کھانے والے دھاگے پر ملائیشیا کے متعلق ایک نیا دھاگہ بنانے کا اشارہ دیا
“شمشاد بھائی: میرا خیال ہے “ دیس اپنا اپنا “ میں ایک دھاگہ کھول لیں ملائشیا کے بارے میں۔ “
شمشاد بھائی کے اسی عندیے پر یہ دھاگہ شرع کرتا ہوں۔
سرکاری نام: ملائیشیا
حکومتی نظام: بادشاہت + جمہوری
دارالحکومت: کوالا لمپور
آزادی کی تاریخ: 31 اگست 1957
محل وقوع: جنوب مشرق ایشیا میں واقع ہے۔ شمال میں تھائی لینڈ، جنوب میں سنگاپور، اور جنوب مغرب میں انڈونیشیا
سربراہ مملکت: بادشاہ
سربراہ حکومت: وزیر اعظم
موجودہ وزیر اعظم: عبداللہ احمد بداوی
قومی زبان: ملے
دیگر زبانیں: انگلش، چائینیز بیشتر ڈائیلکٹ، تامل ڈائیلکٹ، پنجابی، کڈازن، بت جاؤ
قومی سکہ: ملائیشین رِنگِٹ
موجودہ ریٹ: بمقابلہ یو ایس ڈالر۔ 1 یو ایس = 42۔3 رنگٹ
مشہور شہر: کوالا لمپور، ایپو، پنانگ، جوہر بارو، کوانتن، بٹر ورتھ، کولم، ملاکا۔ سرمبن، کوتا بارو، لنکاوی، کُچنگ، سنڈاکن،
سرکاری مذہب: اسلام
دیگر مذاہب: بدہسٹ، ہندو ، سکھ، عیسائی، اور لا تعلق
اقوام: اکثریت ملائی قوم، چائینیز، ہندو، سکھ، عیسائی، اور صبا سراوک میں کڈازن ، بت جاؤ قبیلے۔
کلچر: ملائی ، چائینیز، ہندو، پنجابی، اور قبائلی کلچر
موسم: ٹراپیکل: سارا سال گرمی اور بارشیں۔ دن میں دو تین بار بارش ہو جاتی ہے۔
انفرا سٹرکچر: سڑکوں کا بہترین نظام موجود ہے۔ ہائی وے (آٹو بان)۔ ہر درمیانے شہر میں ایر پورٹ کی سہولت۔
آمد و رفت: بسیں، ٹرینز کا جدید نظام
معدنیات: کثیر تیل اور گیس کے علاوہ چھوٹی مقدار میں دیگر معدنیات دستیاب ہیں
ذراعت: پام آئل، ربڑ اور کوکو قابل ذکر ہیں۔
عمومی طور پر ملائیشیا ایک ملٹی ریشئل کلچرل ملک ہے۔ مختلف قومیں اور مذاہب امن و آشتی سے ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ھیں۔ سیر و سیاحت کے لیے بہترین جگہ ہے۔ قدرت نے اس ملک کو حسین نظاروں سے نوازا ہے۔ جہاں سمندر کا مٹیالا کنارہ موجود ہے، وہیں پر نیلگوں سمندر بھی موجود ہے۔
ملائیشیا اسی کی دہائی میں ترقی کے زینے پر گامزن ہوا۔ جب مہاتیر بن محمد نے ایک غیر یقینی صورتحال میں وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالا۔ ایک قابل اور ذہین لیڈر کی رہنمائی میں ملائیشا نے اپنی پہلی لوکل کار بنائی۔ آج تین لوکل برانڈز مختلف ماڈلز کی کاریں بنا رہی ہیں۔
ملائیشیا نوے کی دہائی میں دنیا کے نقشے پر ابھرا۔ اس دوران ملائیشیا نے تعلیمی، سائنسی اور دیگر شعبوں میں اپنا لوہا بین الاقوامی سطح پر منوایا۔ کوالالمپور اب سکائی سکریپرز سٹی کے نام سے مشہور ھے۔ زیر زمین، زمین کے اوپر اور ہوا میں معلق ٹرینوں کے جدید نظام نے اسے اور چار چاند لگا دیے۔
1997 میں جب ایشیا کی معشیت بری طرح سے تباہ ہوئی تب ملائیشیا نے اپنے بل بوتے پر بغیر کسی بیرونی امداد اور سہارے کے ملک کو کھڑا کیا۔
آج ملائیشیا دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں شمار ھوتا ہے۔
سیرو سیاحت کیلیے ایک بے مثال ملک ھے۔
ہر قسم کا کھانا دستیاب ہے۔ یورپین ، امریکن کوزین سے لیکر عربی، انڈین ، پاکستانی کھانوں تک انکا مینو پھیلا ہوا ہے۔ لوکل کھانوں پر زیادہ چھاپ انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کی ہے۔
مزید کوئی سوالات ہوں تو ضرور ۔
“شمشاد بھائی: میرا خیال ہے “ دیس اپنا اپنا “ میں ایک دھاگہ کھول لیں ملائشیا کے بارے میں۔ “
شمشاد بھائی کے اسی عندیے پر یہ دھاگہ شرع کرتا ہوں۔
سرکاری نام: ملائیشیا
حکومتی نظام: بادشاہت + جمہوری
دارالحکومت: کوالا لمپور
آزادی کی تاریخ: 31 اگست 1957
محل وقوع: جنوب مشرق ایشیا میں واقع ہے۔ شمال میں تھائی لینڈ، جنوب میں سنگاپور، اور جنوب مغرب میں انڈونیشیا
سربراہ مملکت: بادشاہ
سربراہ حکومت: وزیر اعظم
موجودہ وزیر اعظم: عبداللہ احمد بداوی
قومی زبان: ملے
دیگر زبانیں: انگلش، چائینیز بیشتر ڈائیلکٹ، تامل ڈائیلکٹ، پنجابی، کڈازن، بت جاؤ
قومی سکہ: ملائیشین رِنگِٹ
موجودہ ریٹ: بمقابلہ یو ایس ڈالر۔ 1 یو ایس = 42۔3 رنگٹ
مشہور شہر: کوالا لمپور، ایپو، پنانگ، جوہر بارو، کوانتن، بٹر ورتھ، کولم، ملاکا۔ سرمبن، کوتا بارو، لنکاوی، کُچنگ، سنڈاکن،
سرکاری مذہب: اسلام
دیگر مذاہب: بدہسٹ، ہندو ، سکھ، عیسائی، اور لا تعلق
اقوام: اکثریت ملائی قوم، چائینیز، ہندو، سکھ، عیسائی، اور صبا سراوک میں کڈازن ، بت جاؤ قبیلے۔
کلچر: ملائی ، چائینیز، ہندو، پنجابی، اور قبائلی کلچر
موسم: ٹراپیکل: سارا سال گرمی اور بارشیں۔ دن میں دو تین بار بارش ہو جاتی ہے۔
انفرا سٹرکچر: سڑکوں کا بہترین نظام موجود ہے۔ ہائی وے (آٹو بان)۔ ہر درمیانے شہر میں ایر پورٹ کی سہولت۔
آمد و رفت: بسیں، ٹرینز کا جدید نظام
معدنیات: کثیر تیل اور گیس کے علاوہ چھوٹی مقدار میں دیگر معدنیات دستیاب ہیں
ذراعت: پام آئل، ربڑ اور کوکو قابل ذکر ہیں۔
عمومی طور پر ملائیشیا ایک ملٹی ریشئل کلچرل ملک ہے۔ مختلف قومیں اور مذاہب امن و آشتی سے ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ھیں۔ سیر و سیاحت کے لیے بہترین جگہ ہے۔ قدرت نے اس ملک کو حسین نظاروں سے نوازا ہے۔ جہاں سمندر کا مٹیالا کنارہ موجود ہے، وہیں پر نیلگوں سمندر بھی موجود ہے۔
ملائیشیا اسی کی دہائی میں ترقی کے زینے پر گامزن ہوا۔ جب مہاتیر بن محمد نے ایک غیر یقینی صورتحال میں وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالا۔ ایک قابل اور ذہین لیڈر کی رہنمائی میں ملائیشا نے اپنی پہلی لوکل کار بنائی۔ آج تین لوکل برانڈز مختلف ماڈلز کی کاریں بنا رہی ہیں۔
ملائیشیا نوے کی دہائی میں دنیا کے نقشے پر ابھرا۔ اس دوران ملائیشیا نے تعلیمی، سائنسی اور دیگر شعبوں میں اپنا لوہا بین الاقوامی سطح پر منوایا۔ کوالالمپور اب سکائی سکریپرز سٹی کے نام سے مشہور ھے۔ زیر زمین، زمین کے اوپر اور ہوا میں معلق ٹرینوں کے جدید نظام نے اسے اور چار چاند لگا دیے۔
1997 میں جب ایشیا کی معشیت بری طرح سے تباہ ہوئی تب ملائیشیا نے اپنے بل بوتے پر بغیر کسی بیرونی امداد اور سہارے کے ملک کو کھڑا کیا۔
آج ملائیشیا دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں شمار ھوتا ہے۔
سیرو سیاحت کیلیے ایک بے مثال ملک ھے۔
ہر قسم کا کھانا دستیاب ہے۔ یورپین ، امریکن کوزین سے لیکر عربی، انڈین ، پاکستانی کھانوں تک انکا مینو پھیلا ہوا ہے۔ لوکل کھانوں پر زیادہ چھاپ انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کی ہے۔
مزید کوئی سوالات ہوں تو ضرور ۔