لا حول ولا قوۃ ۔
جس ملالہ کو میں اس وقت سے جانتی ہوں جب 4 سال کی تھی وہ پولش ہے ۔ ناطقہ سر بہ گریباں ہے اسے کیا کہیئے
جی فرمائیں۔یہ کیا ملالہ ملالہ لگارکھا ہےکچھ میرےبارے میں سوچو
Great minds think alike......ایران کے پریس ٹی وی کا کارنامہ۔
http://www.brownpundits.com/2013/10/11/malala-satire-snags-irans-press-tv/
سرکار عبدالرزاق قادری صاحب ،بہت عمدہ مذاق
جی بھائی اوپر سید ذیشان بھائی نے واضح کردیا تھا کہ یہ ایک طنزیہ تحریر ہے اسی لیے میں نے جب تھوڑی سی ہی پڑھی تو مجھے عجب بھونڈی سی لگی اور میں نے اتنے پر ہی اکتفا کیا اور مزید نہیں پڑھی ۔ ۔ ۔مگر چونکہ فقط ڈائریکٹلی صرف دا جماعت ہی پاس ہوں اس لیے انگریزی اتنی اچھی نہیں اور اوپر سے مستزاد یہ کہ کالم نگار کے اسلوب نگارش سے بھی ناواقف تھا اس لیے اپنا تجزیہ دے دیا للوزیا حیرت! آپ لوگ Sarcasm سے واقف نہیں ؟ کیا کبھی طنزیہ تحریر نہیں پڑھی آپ لوگوں نے ؟
یہ ندیم ایف پراچہ کا مخصوص انداز ہے۔ کہ اس نے جن لوگوں کی واٹ لگانی ہوتی ہے ان کے الفاظ اور انداز مستعار لے کر ایک طنزیہ اور استنزاہیہ تحریر لکھتا ہے۔ مثلا اس کالم میں اس نے ملالہ کے خلاف سازشی تھیوری گھڑنے والوں پر ان کا سا انداز اپنا کر ان پر پھبتی کسی ہے۔
تاہم اس بار ہنسی کا سامان کالم کی بجائے قارئین کے احمقانہ تبصرے بن گئے ہیں۔
معاف کرنا سید ذیشان میں متفق پر کلک کرنا چاہتی تھی غلطی سے ناپسندیدہ پر کلک کر گئی۔ اب تحریرا عرض ہے کہ میں آپ کے مراسلے سے متفق ہوں۔میری پوسٹ کو اپنی ناپسند کا نشانہ کیوں بنایا ہے؟
ویسے یہ تو بڑی اچھی بات ہے کہ آپ ملالہ کو 4 سال کی عمر سے جانتی ہیں۔ تو کیا وہ واقعی میں امریکہ کی ایجنٹ ہے جیسا کہ بھائی لوگ فرماتے ہیں؟
کیا آپ کی شادی ہوگئی، اگر نہیں تو شادی دفتر میں اپنا نام رجسٹر کروالیں اور ہمارے ماہرین سے شمشاد بھائی سے مشورہ کرلیں۔یہ کیا ملالہ ملالہ لگارکھا ہےکچھ میرےبارے میں سوچو