ملالہ - دنیا کا آٹھواں عجوبہ

ساجد

محفلین
ملالہ ۔۔ وطن کی بیٹی ۔۔۔ علم کی علامت ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ اپنی جان کو داؤ پر لگا یہ بہت سے لوگوں کے لیئے ایسے ملال کا کانٹا بن گئ ہے ۔ جو ان کے ضمیر پر ہر لمحہ چبھتا ہے ۔ اور یہ ملالہ کے بارے اپنے جذبات کا اظہار کرتے یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ " ان کے محبوب طالبان " نے ابھی تک ملالہ پر حملے کے بارے اپنے بیان کی تردید نہیں کی ۔
ملالہ پر ہونے والی حملہ کے بارے میں جو لوگ اختلافی نکتہ نظر رکھتے ہیں ان پر طالبان کے محب ہونے کا الزام کس بنیاد پر لگایا جا سکتا ہے؟۔ ایسا الزام تو خود طالبانی سوچ کا عکاس ہے جو اپنی دہشت گردانہ سوچ سے اختلاف رکھنے والوں کو کافر گردانتے ہیں۔
 

نایاب

لائبریرین
ملالہ پر ہونے والی حملہ کے بارے میں جو لوگ اختلافی نکتہ نظر رکھتے ہیں ان پر طالبان کے محب ہونے کا الزام کس بنیاد پر لگایا جا سکتا ہے؟۔ ایسا الزام تو خود طالبانی سوچ کا عکاس ہے جو اپنی دہشت گردانہ سوچ سے اختلاف رکھنے والوں کو کافر گردانتے ہیں۔
میرے محترم بھائی ۔ جو لوگ ملالہ پر ہوئے حملے کو اک ڈھونگ ڈرامہ ثابت کر رہے ہیں ۔ کیا وہ طالبان کی غیر دانستہ حمایت نہیں کر رہے ۔ ؟
جبکہ طالبان بذات خود اس حملے کو نہ صرف تسلیم کر چکے ہیں بلکہ مستقبل کی دھمکی بھی اعلان کر دی ہے ۔
 
بہرحال ملالہ کے بارے میں ذرا احتیاط کرنی چاہیے
وہ دنیا کی پندرھویں نمبر کی مفکر ہے
اور لاکھوں لوگوں نے اسے نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کی ہے
 

سید ذیشان

محفلین
بہرحال ملالہ کے بارے میں ذرا احتیاط کرنی چاہیے
وہ دنیا کی پندرھویں نمبر کی مفکر ہے
اور لاکھوں لوگوں نے اسے نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کی ہے

نوبل کاز تو طالبان کا ہے جو پاکستان میں شریعت نافذ کرنے کے لئے جان کی بازی لگاتے ہوئے چھوٹی بچیوں کو گولیاں مارتے ہیں، ان کو نوبل انعام ملنا چاہیے۔
 

ساجد

محفلین
ہماری قوم نہایت ہی insensitive ہے۔ دوسروں کے دکھ درد کا مزاق اڑاتے ہیں اور اس پر ذرا بھی شرمندہ نہیں ہیں۔
اورا سی قوم میں سے ملالہ بھی ہے پھر وہ کیسے Sensitive ہو گئی ؟۔:chatterbox:
اسی قوم کے 35000 سے زائد افراد انہی طالبان کے ہاتھوں جان سے گئے تب ہمدردیوں کے سوتے خشک رہے ، پھوٹے تو یوں پھوٹے کہ احساس یعنی Sensitivity اس میں بہہ کر برطانیہ پہنچ گئی۔ :D
باقی قوم پھر سے Insensitive کہلائے گی جب تک کہ کوئی نیا ڈرامہ نہیں کھیلا جائے گا۔
:rollingonthefloor:
بالک ہٹ بھی کیسے کیسے لطیفے تخلیق کروا دیتی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ملالہ حقیقی کردار ہے یا کسی ڈرامے کا حصہ، یہ بات وقت جلد یا بہ دیر ہمیں ضرور بتا دےگا۔ البتہ یہ بات قابل غور ہے کہ ہم عالمی اوراپنے ملک کے سلگتےمسایُل جیسے اجتماعی موضوعات کی بجاُے ایک انفرادی مسُلے پر اپنا وقت اور تواناعیاں صرف کریں۔

وقت نے بہت سی باتیں نہیں بتلائیں، یہ بھی انہی میں سے ایک ہے کہ یہ عقدہ کبھی نہ کھلے گا۔
 

ظفری

لائبریرین
اورا سی قوم میں سے ملالہ بھی ہے پھر وہ کیسے Sensitive ہو گئی ؟۔:chatterbox:
اسی قوم کے 35000 سے زائد افراد انہی طالبان کے ہاتھوں جان سے گئے تب ہمدردیوں کے سوتے خشک رہے ، پھوٹے تو یوں کہ پھوٹے کہ احساس یعنی Sensitivity اس میں بہہ کر برطانیہ پہنچ گئی۔ :D
باقی قوم پھر سے Insensitive کہلائے گی جب تک کہ کوئی نیا ڈرامہ نہیں کھیلا جائے گا۔
:rollingonthefloor:
بالک ہٹ بھی کیسے کیسے لطیفے تخلیق کروا دیتی ہے۔
ساجد بھائی ۔۔۔۔ میں نے اس سلسلے میں یہاں بہت مواد پڑھا ہے ۔ مگر لکھا کچھ نہیں ۔ آج ایک بات ضرور کہوں گا کہ چلیں کچھ بھی ہوا ۔ اس سارے قصے کا ماخذ کیا ہے ۔ ملالہ نے ڈرامہ کیا یا اس کے پسِ پردہ کچھ عناصر بھی سرگرم رہے ۔ مگر اس کا نتیجہ کیا سامنے آیا ۔ پاکستان پر ڈرون حملوں میں اضافہ یا کمی واقع ہوگئی؟ ۔ طالبان مضبوط ہوئے یا پیچھے ہٹ گئے ۔ ؟ دہشت گردی میں اضافہ ہوا یا اس میں کمی واقع ہوگئی ۔ ؟ سرکاری اور عوامی سطح پر کوئی مثبت یا منفی جوہری تبدیلی رونما ہوئی ۔؟ پاکستان میں معیشت کا گراف اور گرا یا زیادہ بڑھ گیا ۔؟ غرض یہ کہ ایسی لاتعداد باتیں ہیں جن کا میں ذکر کرنے لگوں تو شاید گھنٹوں کم پڑ جائیں ۔ مگر سوچنے کی بات یہ ہے کہ آخر اس سارے قصے سے کس کو فائدہ پہنچا ۔ میری اپنی سوچ یہ ہے کہ ایک بچی نے سوات میں کوشش کی کہ لڑکیاں تعلیم حاصل کریں ۔ کسی گروہ سے برداشت نہیں ہوا ۔ سو اس کو سبق دے ڈالا۔ یہ ایک عام واقعہ ہے ۔ ایسے ہزاروں واقعات ہمارے زمیندار ، وڈیرے ، خان اور سردار روز اپنی زمینوں پر کرتے ہیں ۔ کہیں ہسپتال بننے نہیں دیتے ، کہیں اسکول کی اینٹ سے اینٹ بجا دیتے ہیں ۔ کہیں سے سڑک اکھاڑ پھینکتے ہیں ۔ یہ ایک عام واقعہ تھا ۔ جیسے پہلے اور اب بھی ہوتا ہے کہ وہ بچی اپنے ہاتھ سے جان دھو بیٹھتی ۔ یا ہمیشہ کے لیئے گم ہوجاتی ۔ قصہ یوں ہوا کہ یہ بات مشہور ہوگئی ۔ میڈیا نے ابھی اس کو آڑے ہاتھوں لیا ۔ ملالہ منظرِ عام پر آگئی ۔ اور جو منظرِ عام پر اس طرح آجائے تو پھر لوگ قائدِ اعظم جیسی شخصیت کو بھی نہیں بخشتے ۔
میرا رحجان یہ ہے کہ ہم ایک شخصیت کو لیکر اس سارے پس منظر کو کیوں دیکھ رہے ہیں ۔ ہمارے پاس کیا یہی ایک مصرف رہ گیا ہے کہ کوئی نوٹنکی کا بہانہ ڈھونڈتے رہیں اور لطف اندوز ہوتے رہیں ۔ اگر اتنے خدشات ہیں کہ یہ ایک سازش ہے تو پھر اس کے تمام محرکات ، ثبوت اور نتیجے کو اس طرح حقیقی انداز میں سامنے لائیں کہ یہ احساس ہو کہ یہ واقعہ دراصل سازش کا ایک حصہ تھا ۔اور جو امکانات میں نے اوپر گنوائے ہیں ان میں سے بھی کسی ایک سے اس کا تعلق ثابت ہوجائے ۔ ملالہ کی شخصیت کو لیکر ہم بار بار اس امکان سے دور کیوں ہٹ جاتے ہیں ۔ جس کے تحت ہم یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ یہ ایک سازش یا ڈرامہ تھا ۔ برائی دکھائی جائے ۔۔۔ ناں کہ سد راہ کا نالہ کیا جائے ۔
 

سید ذیشان

محفلین
اورا سی قوم میں سے ملالہ بھی ہے پھر وہ کیسے Sensitive ہو گئی ؟۔:chatterbox:
اسی قوم کے 35000 سے زائد افراد انہی طالبان کے ہاتھوں جان سے گئے تب ہمدردیوں کے سوتے خشک رہے ، پھوٹے تو یوں پھوٹے کہ احساس یعنی Sensitivity اس میں بہہ کر برطانیہ پہنچ گئی۔ :D
باقی قوم پھر سے Insensitive کہلائے گی جب تک کہ کوئی نیا ڈرامہ نہیں کھیلا جائے گا۔
:rollingonthefloor:
بالک ہٹ بھی کیسے کیسے لطیفے تخلیق کروا دیتی ہے۔

قوم سے مراد بیشتر لوگ ہیں ورنہ تو مجھ جیسے sensitive لوگ بھی اسی قوم کا حصہ ہیں۔ :p

بحرحال آپ جو بھی کہیں "دنیا کا آٹھواں عجوبہ" "ملالہ بیوٹی کریم" اور اسی طرح کے دیگر پوسٹ یہی ظاہر کرتے ہیں کہ کسی وجہ سے اس طرح کے پوسٹ بنانے والے اس واقعے کو مزاحیہ رنگ دینا چاہتے ہیں۔ جبکہ یہ قصہ کسی بھی صورت میں مزاح کے پیرائے میں نہیں آتا۔ کافی ٹریجک واقعہ تھا۔
شائد ایسے لوگوں کے اس واقعے کی وجہ سے کچھ اعتقادات متزلزل ہوئے ہیں اور اس طرح کے پوسٹ کر کے یہ جتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے اچھے اسلامی بھائی (طالبان) تو ایسا نہیں کر سکتے۔ ضرور یہ یہود و ہنود کی سازش ہے۔ ورنہ جس ملک میں 10 سالوں میں 35000 لاشیں ایک دشمن کے ہاتھوں دفنائی گئی ہوں اس دشمن کے لئے احساس اپنائت چہ معنی دارد؟

اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا!
 

ساجد

محفلین
قوم سے مراد بیشتر لوگ ہیں ورنہ تو مجھ جیسے sensitive لوگ بھی اسی قوم کا حصہ ہیں۔ :p

بحرحال آپ جو بھی کہیں "دنیا کا آٹھواں عجوبہ" "ملالہ بیوٹی کریم" اور اسی طرح کے دیگر پوسٹ یہی ظاہر کرتے ہیں کہ کسی وجہ سے اس طرح کے پوسٹ بنانے والے اس واقعے کو مزاحیہ رنگ دینا چاہتے ہیں۔ جبکہ یہ قصہ کسی بھی صورت میں مزاح کے پیرائے میں نہیں آتا۔ کافی ٹریجک واقعہ تھا۔
شائد ایسے لوگوں کے اس واقعے کی وجہ سے کچھ اعتقادات متزلزل ہوئے ہیں اور اس طرح کے پوسٹ کر کے یہ جتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے اچھے اسلامی بھائی (طالبان) تو ایسا نہیں کر سکتے۔ ضرور یہ یہود و ہنود کی سازش ہے۔ ورنہ جس ملک میں 10 سالوں میں 35000 لاشیں ایک دشمن کے ہاتھوں دفنائی گئی ہوں اس دشمن کے لئے احساس اپنائت چہ معنی دارد؟

اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا!
zeesh بھائی ، ملالہ پر حملہ کے بارے میں ہمدردی اور مخالفت کے نظریات رکھنے والے دونوں گروپ نیٹ کی دنیا پر بہت سے شعبدے دکھا چکے ہیں اور ابھی تک دکھا رہے ہیں لیکن یہاں بات ان چیزوں کی تو ہو ہی نہیں رہی تھی ۔ آپ نے لکھا تھا
ہماری قوم نہایت ہی insensitive ہے۔ دوسروں کے دکھ درد کا مزاق اڑاتے ہیں اور اس پر ذرا بھی شرمندہ نہیں ہیں۔
تو آپ کو صرف یہ بتایا گیا تھا کہ ملالہ کوئی غیر نہیں بلکہ اسی قوم کی فرد ہے۔ اگر قوم بے حس ہے تو ملالہ حساس کیسے ہوئی؟۔ اب آپ اپنی کہی گئی بات میں کہاں کہاں استثناء کی گنجائش پیدا کرتے ہیں یہ آپ جانیں یا آپ کا کام ۔ :)
آپ پھر سے ایک ایسی بات کا اعادہ کر رہے ہیں جو فیس بُک کے حوالے سے تو ٹھیک ہو سکتی ہے لیکن محفل پر طالبان کو اپنا اسلامی بھائی کہنے کا رواج نہیں ہے اور آپ اس بے سرو پا بات کو بحث میں شامل کر کے بات اپنی دلیل میں وزن پیدا نہ کریں۔ جو لوگ ملالہ کے بارے میں آپ سے مختلف سوچتے ہیں ان پر طالبان کا حامی ہونے کا الزام لگانا ایسا ہی ہے جیسا کہ 9-11 کے بعد امریکہ نے کہا تھا کہ ”فیصلہ کرو آپ میرے ساتھ ہو یا القاعدہ کے ساتھ“ ۔ یعنی غیر جانبداری کا آپشن ہی ختم کر دیا گیا تھا ۔ پھر ہوا کیا کہ آج وہی امریکہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھا ہوا ہے اور ہم ابھی تک طالبان سے نبرد آزما ہیں۔
یہ بات آپ نے درست کہی کہ ہر بات کا ملبہ یہود و ہنود پر ڈال کر اپنا پلہ جھاڑنا درست نہیں۔ مین بھی یہی کہتا ہوں کہ طالبان اسی پاکستان کے باشندے ہیں اور ہم ہی میں سے ہیں اور ہمیں ان کی شدت پسندی سے اپنی قوم کو چھٹکارہ دلانا ہے ۔ ان سے نپٹنے کے لئے ہمین اپنی قومی مفادات کے تحت ایک پالیسی بنانے کی ضرورت ہے نہ کہ دیگر ممالک کو ان کی دہشت گردی سے اپنے مفادات حاصل کرنے کا موقع دینا چاہئیے۔ لیکن بد قسمتی سے ہم کسی اجتماعی سوچ کی بجائے اپنی اپنی بین بجانا شروع ہو جاتے ہیں۔ ملالہ پر ہونے والی بحثوں میں اختلاف رائے رکھنے والوں پر طالبان پسند ہونے کا الزام عائد کیا جانا اس کا ثبوت ہے ۔ یعنی ہم نے معاملات کو درست تناظر میں دیکھنے کے لئے دوسروں کا مؤقف سن کر حقائق کا کھوج لگانے کی بجائے اپنا فوکس ایک خاص فکر کو اپنانے پر فکس کر لیا ہے ۔ حالانکہ آج کی تیز رفتار دنیا میں اس کی گنجائش نہیں لیکن پھر بھی ہم معاملات کو اپنی مرضی کے رنگ میں دیکھنا چاہتے ہیں اور دیکھتے ہی جا رہے ہیں۔ میڈیا پر گرجتے برستے بھی رہتے ہیں اور اسی میڈیا کا شکار بھی ہوتے جا رہے ہیں۔
 

ساجد

محفلین
میرے محترم بھائی ۔ جو لوگ ملالہ پر ہوئے حملے کو اک ڈھونگ ڈرامہ ثابت کر رہے ہیں ۔ کیا وہ طالبان کی غیر دانستہ حمایت نہیں کر رہے ۔ ؟
جبکہ طالبان بذات خود اس حملے کو نہ صرف تسلیم کر چکے ہیں بلکہ مستقبل کی دھمکی بھی اعلان کر دی ہے ۔
پہلے آپ یہ جواب تلاش کریں کہ کیا ملالہ پر حملہ کرنے سے پہلے طالبان نے کبھی کسی حملے کی ذمہ داری قبول نہ کی تھی یا اس کے بعد قبول نہیں کی ہے؟۔ ملالہ طالبان کی مخالفت کی وجہ سے گولی کا نشانہ بنی تو پھر طالبان کا شکار ہونے والے باقی پاکستانی ان کی حمایت کی وجہ سے مارے گئے؟ تب تو طالبان بہت بے وقوف ہیں جو اپنے ہی حمایتیوں کو مار رہے ہیں۔
:roll:
 

سید ذیشان

محفلین
zeesh بھائی ، ملالہ پر حملہ کے بارے میں ہمدردی اور مخالفت کے نظریات رکھنے والے دونوں گروپ نیٹ کی دنیا پر بہت سے شعبدے دکھا چکے ہیں اور ابھی تک دکھا رہے ہیں لیکن یہاں بات ان چیزوں کی تو ہو ہی نہیں رہی تھی ۔ آپ نے لکھا تھا
میں نے نیٹ کی بات ہی نہیں کی۔ یہ دونوں ٹاپک اسی محفل میں کھولے گئے ہیں: "ملالہ بیوٹی کریم" اور یہی دھاگہ: "دنیا کا آٹھواں عجوبہ"

تو آپ کو صرف یہ بتایا گیا تھا کہ ملالہ کوئی غیر نہیں بلکہ اسی قوم کی فرد ہے۔ اگر قوم بے حس ہے تو ملالہ حساس کیسے ہوئی؟۔ اب آپ اپنی کہی گئی بات میں کہاں کہاں استثناء کی گنجائش پیدا کرتے ہیں یہ آپ جانیں یا آپ کا کام ۔ :)

آپ کو بھی معلوم ہے اور مجھے بھی کہ یہ بات محارورتاً بولی گئی تھی۔ اگر کلیئر نہیں ہوئی تو میں پھر بتاتا ہوں کہ اس مراد اس قوم کے اکثر لوگ ہیں نہ کہ پوری قوم۔

آپ پھر سے ایک ایسی بات کا اعادہ کر رہے ہیں جو فیس بُک کے حوالے سے تو ٹھیک ہو سکتی ہے لیکن محفل پر طالبان کو اپنا اسلامی بھائی کہنے کا رواج نہیں ہے اور آپ اس بے سرو پا بات کو بحث میں شامل کر کے بات اپنی دلیل میں وزن پیدا نہ کریں۔ جو لوگ ملالہ کے بارے میں آپ سے مختلف سوچتے ہیں ان پر طالبان کا حامی ہونے کا الزام لگانا ایسا ہی ہے جیسا کہ 9-11 کے بعد امریکہ نے کہا تھا کہ ”فیصلہ کرو آپ میرے ساتھ ہو یا القاعدہ کے ساتھ“ ۔ یعنی غیر جانبداری کا آپشن ہی ختم کر دیا گیا تھا ۔ پھر ہوا کیا کہ آج وہی امریکہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھا ہوا ہے اور ہم ابھی تک طالبان سے نبرد آزما ہیں۔

میں تو بہت کوشش کرتا ہوں کہ غیر جانبدار رہوں مگر کیا کروں ایسا مجھ سے ہوتا نہیں ہے کیونکہ ایک طرف بڑی بڑی بندوکیں تھامے ہزاروں کا لشکر ہے اور دوسری طرف ایک زخمی بچی جس کے سر میں گولی ماری گئی کیونکہ وہ تعلیم حاصل کرنا اپنا حق سمجھتی تھی۔ میں اس معاملے میں فینس پر بیٹھا نہیں رہ سکتا اور نہ ہی سمجھتا ہوں کہ کوئی غیرت مند پاکستانی فینس پر بیٹھا رہ سکتا ہے۔


یہ بات آپ نے درست کہی کہ ہر بات کا ملبہ یہود و ہنود پر ڈال کر اپنا پلہ جھاڑنا درست نہیں۔ مین بھی یہی کہتا ہوں کہ طالبان اسی پاکستان کے باشندے ہیں اور ہم ہی میں سے ہیں اور ہمیں ان کی شدت پسندی سے اپنی قوم کو چھٹکارہ دلانا ہے ۔ ان سے نپٹنے کے لئے ہمین اپنی قومی مفادات کے تحت ایک پالیسی بنانے کی ضرورت ہے نہ کہ دیگر ممالک کو ان کی دہشت گردی سے اپنے مفادات حاصل کرنے کا موقع دینا چاہئیے۔ لیکن بد قسمتی سے ہم کسی اجتماعی سوچ کی بجائے اپنی اپنی بین بجانا شروع ہو جاتے ہیں۔ ملالہ پر ہونے والی بحثوں میں اختلاف رائے رکھنے والوں پر طالبان پسند ہونے کا الزام عائد کیا جانا اس کا ثبوت ہے ۔ یعنی ہم نے معاملات کو درست تناظر میں دیکھنے کے لئے دوسروں کا مؤقف سن کر حقائق کا کھوج لگانے کی بجائے اپنا فوکس ایک خاص فکر کو اپنانے پر فکس کر لیا ہے ۔ حالانکہ آج کی تیز رفتار دنیا میں اس کی گنجائش نہیں لیکن پھر بھی ہم معاملات کو اپنی مرضی کے رنگ میں دیکھنا چاہتے ہیں اور دیکھتے ہی جا رہے ہیں۔ میڈیا پر گرجتے برستے بھی رہتے ہیں اور اسی میڈیا کا شکار بھی ہوتے جا رہے ہیں۔

سیدھی سی بات ہے ملالہ کو طالبان نے قتل کرنے کی کوشش کی اور بعد میں دھڑلے سے اس کا اعلان کیا اور کہا کہ اگر یہ بچ جائے تو ہم دوبارہ اسے قتل کریں گے۔ اب کوئی ملالہ کو تضحیک کا نشانہ بناتا ہے تو کیا وہ ملالہ کی خدمت کر رہا ہے یا اس کے دشمن کی؟

میں یہ نہیں کہتا کہ ہر کوئی جو ایسا کرتا ہے وہ ضرور طالبان کا حمایتی ہوگا کیونکہ ہمارے ملک میں لوگ اکثر حقیقت کو نہ سمجھنے کی وجہ سے confusion کا شکار ہوتے ہیں اور ان کو سیدھی باتیں بھی سمجھنے میں دقت ہوتی ہے۔
 

ساجد

محفلین
میں نے نیٹ کی بات ہی نہیں کی۔ یہ دونوں ٹاپک اسی محفل میں کھولے گئے ہیں: "ملالہ بیوٹی کریم" اور یہی دھاگہ: "دنیا کا آٹھواں عجوبہ"



آپ کو بھی معلوم ہے اور مجھے بھی کہ یہ بات محارورتاً بولی گئی تھی۔ اگر کلیئر نہیں ہوئی تو میں پھر بتاتا ہوں کہ اس مراد اس قوم کے اکثر لوگ ہیں نہ کہ پوری قوم۔



میں تو بہت کوشش کرتا ہوں کہ غیر جانبدار رہوں مگر کیا کروں ایسا مجھ سے ہوتا نہیں ہے کیونکہ ایک طرف بڑی بڑی بندوکیں تھامے ہزاروں کا لشکر ہے اور دوسری طرف ایک زخمی بچی جس کے سر میں گولی ماری گئی کیونکہ وہ تعلیم حاصل کرنا اپنا حق سمجھتی تھی۔ میں اس معاملے میں فینس پر بیٹھا نہیں رہ سکتا اور نہ ہی سمجھتا ہوں کہ کوئی غیرت مند پاکستانی فینس پر بیٹھا رہ سکتا ہے۔




سیدھی سی بات ہے ملالہ کو طالبان نے قتل کرنے کی کوشش کی اور بعد میں دھڑلے سے اس کا اعلان کیا اور کہا کہ اگر یہ بچ جائے تو ہم دوبارہ اسے قتل کریں گے۔ اب کوئی ملالہ کو تضحیک کا نشانہ بناتا ہے تو کیا وہ ملالہ کی خدمت کر رہا ہے یا اس کے دشمن کی؟

میں یہ نہیں کہتا کہ ہر کوئی جو ایسا کرتا ہے وہ ضرور طالبان کا حمایتی ہوگا کیونکہ ہمارے ملک میں لوگ اکثر حقیقت کو نہ سمجھنے کی وجہ سے confusion کا شکار ہوتے ہیں اور ان کو سیدھی باتیں بھی سمجھنے میں دقت ہوتی ہے۔
zeesh بھائی آپ کی تمام تر باتوں اور سوالات کا جواب یہی ہے کہ معاملے کو میڈیا کے زیر اثر نہ دیکھیں بلکہ طالبان کی تخلیق اور ان کے مذموم مقاصد کی تاریخ کے حوالے سے سمجھیں۔
 

ساجد

محفلین
میں نے نیٹ کی بات ہی نہیں کی۔ یہ دونوں ٹاپک اسی محفل میں کھولے گئے ہیں: "ملالہ بیوٹی کریم" اور یہی دھاگہ: "دنیا کا آٹھواں عجوبہ"
یہ تصاویر فیس بک سے ہی یہاں آئی ہیں ، جہاں دونوں پارٹیاں ہر حد پار کرنے پر تُلی ہوئی ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
zeesh بھائی آپ کی تمام تر باتوں اور سوالات کا جواب یہی ہے کہ معاملے کو میڈیا کے زیر اثر نہ دیکھیں بلکہ طالبان کی تخلیق اور ان کے مذموم مقاصد کی تاریخ کے حوالے سے سمجھیں۔

جہاں میں ہوں وہاں کوئی چینل نہیں آتا۔ اور دوسرا یہ کہ میں کسی حامد میر یا جاوید چودہدری کو سن یا پڑھ کر اپنا opinion نہیں بناتا۔ میں خود چیزوں کا مطالعہ کرتا ہوں اور پھر opinion بناتا ہوں :)
اور طالبان کے بارے میں جتنا مجھے معلوم ہے شائد محفل میں اتنی معلومات کسی اور کو نہ ہوں۔ میں جس علاقے میں رہتا تھا وہ طالبان کے گڑھ سے 20 کلومیٹر دور تھا۔ میں جو چیزیں خود دیکھ چکا ہوں پنجاب میں رہنے والوں نے شائد کہانیوں میں بھی نہ سنا ہو۔ اس لئے مجھے معلوم ہے کہ یہ کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں۔
 

ساجد

محفلین
جہاں میں ہوں وہاں کوئی چینل نہیں آتا۔ اور دوسرا یہ کہ میں کسی حامد میر یا جاوید چودہدری کو سن یا پڑھ کر اپنا opinion نہیں بناتا۔ میں خود چیزوں کا مطالعہ کرتا ہوں اور پھر opinion بناتا ہوں :)
اور طالبان کے بارے میں جتنا مجھے معلوم ہے شائد محفل میں اتنی معلومات کسی اور کو نہ ہوں۔ میں جس علاقے میں رہتا تھا وہ طالبان کے گڑھ سے 20 کلومیٹر دور تھا۔ میں جو چیزیں خود دیکھ چکا ہوں پنجاب میں رہنے والوں نے شائد کہانیوں میں بھی نہ سنا ہو۔ اس لئے مجھے معلوم ہے کہ یہ کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں۔
اس حساب سے تو سوات اور اسلام آباد دونوں شہر ہی طالبان کے گڑھ سے دوری کے سبب ان کے اثرات سے محفوظ رہتے اور لاہور و کراچی میں تو کبھی خود کش حملے ہی نہ ہوتے ۔
اگر طالبان پنجاب اور دیگر علاقوں کی جزئیات تک کی واقفیت رکھتے ہیں تو مان لیجئے کہ پنجاب اور دیگر علاقوں کے لوگ بھی ان کو اتنا ہی جانتے ہیں جتنا کہ آپ ، اور یہ لوگ اپنی رائے حامد میر یا جاوید چوہدری کی باتوں پر قائم نہیں کرتے۔
 
ہماری قوم نہایت ہی insensitive ہے۔ دوسروں کے دکھ درد کا مزاق اڑاتے ہیں اور اس پر ذرا بھی شرمندہ نہیں ہیں۔
جی بالکل زیشان بھائی۔۔۔
N7oL6.png
 
Top