جاسم محمد
محفلین
ملتان میں پی ڈی ایم جلسے سے آصفہ بھٹو کا خطاب: عوام نے فیصلہ دے دیا، سیلیکٹڈ حکومت کو جانا ہوگا
30 نومبر 2020، 18:43 PKT
اپ ڈیٹ کی گئی 32 منٹ قبل
،تصویر کا ذریعہCOURTESY PMLN
ملتان کے گھنٹہ گھر چوک پر حزب اختلاف کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہمشیرہ آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ آج عوام نے حکومت کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے اور اب سیلیکٹڈ حکومت کو جانا ہو گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے اور اگر ہمارے بھائیوں کو گرفتار کیا تو پیپلز پارٹی کی ہر عورت اپنی گرفتاری دینے اور اس عمل میں جدوجہد کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کی دوسری لہر میں تیزی کے باوجود حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم نے ملتان کے گھنٹہ گھر چوک پر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے کے لیے جلسے کا انعقاد کیا جہاں عوام کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کی اس جلسے میں موجودگی کو ان کے سیاسی کیریئر کا آغاز سمجھا جا رہا ہے۔
2018 کی انتخابی مہم کے بعد پہلی بار سیاسی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آصفہ بھٹو نے جلسے میں موجود عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ 'سلکیٹڈ حکومت' کے ظلم و جبر کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں جمع ہوئے۔
،تصویر کا ذریعہTWITTER
،تصویر کا کیپشن
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کی اس جلسے میں موجودگی کو ان کے سیاسی کریئر کا آغاز سمجھا جا رہا ہے
آصفہ بھٹو نے کہا کہ پی پی پی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے اس پارٹی کی بنیاد عوامی جمہوری اور فلاحی ریاست کے لیے رکھی تھی اور وہ اس مقصد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی والدہ بے نظیر بھٹو نے اپنے والد کا مشن جاری رکھا اور اس راہ میں شہید ہوئی اور ان کے والد سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی 18ویں ترمیم کے ذریعے عوامی جدوجہد جاری رکھی۔
آصفہ بھٹو نے کہا کہ میں وہ ایک ایسے وقت پر عوام کے سامنے آئی ہیں جب پارٹی چیئرمین اور ان کے بھائی بلاول کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔
،تصویر کا ذریعہCOURTESY PMLN
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے یومِ تاسیس کے موقع پر ہونے والے اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز نے پی پی پی کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ اور پی پی پی کے شریک چئیرمین بلاول بھٹو کی بہن آصفہ بھٹو اپنے گھروں سے نکل کر پاکستانیوں کے حقوق کی خاطر باہر نکلیں ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ چند روز قبل اپنی دادی کے انتقال کے باوجود وہ اس جلسے میں شرکت کر رہی ہیں کیونکہ عوام کا درد ان کے ذاتی درد سے زیادہ ہے۔
حکومت کی جانب سے جلسے جلوسوس کی پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا وائرس کے پیچھے چھپ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہمیں دشمن بھی ملا تو کم ظرف ملا۔
مریم نواز نے وزیر اعلی پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے حالیہ بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون وزیر نےکہا کہ نواز شریف نے اپنی ماں کی لاش پاکستان پارسل کردی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پی پی پی کے بانی 'ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد ان کے خاندان کو جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی، اکبر بگٹی کو قتل کیا جاتا ہے اور ان کے اہل خانہ کو جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی جاتی، بےنظیر بھٹو کو شہید کیا جاتا ہے اور قاتلوں کو ملک سے باہر فرار کرا دیا جاتا ہے۔'
مریم نواز نے اپنی تقریر میں سوال اٹھایا کہ ’کیا کوئی مشرف (سابق آمر جنرل پرویز مشرف) کوایک دن بھی جیل میں رکھ سکا؟ کیا کسی میں اتنی جرات ہے کہ مشرف کو پاکستان واپس لاسکے؟'
،تصویر کا ذریعہTWITTER
واضح رہے کہ حکومت نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر پی ڈی ایم کو ملتان کے قاسم باغ سٹیڈیم میں جلسے کی اجازت نہیں دی تھی لیکن پی ڈی ایم جماعتیں ہر حال میں جلسے کرنے پر بضد تھی اور انھوں نے موقف اختیار کہ جلسہ ہر حال میں ہو گا۔
اب تک پی ڈی ایم گوجرانوالہ، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں جلسے کر چکی ہے جبکہ آج ان کا پانچواں جلسہ ہے۔
ملتان شہر کی انتظامیہ نے گھنٹہ گھر چوک پر بھاری تعداد میں پولیس کی نفری تعینات کر کے سٹیڈیم اور گھنٹہ گھر چوک کو سیل کر دیا ہے جبکہ پولیس نے قاسم باغ سٹیڈیم کو تالے لگا دیے ہیں۔
شہر میں ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے گھنٹہ گھر چوک پر دکانیں، کاروباری مراکز اور ملتان میٹرو بس سروس بھی بند رہے گی۔
ملتان شہر کے داخلی راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں جبکہ صرف گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد شہر میں داخلے کی اجازت تھی۔
یاد رہے کہ حکومت نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر جلسے اور جلوسوں پر پابندی لگائی تھی تاہم اس کے باوجود پی ڈی ایم نے اس سے قبل بغیر اجازت پشاور کا جلسہ بھی کیا تھا۔
،تصویر کا ذریعہTWITTER
پی ڈی ایم کیا ہے؟
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ 20 ستمبر کو اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد تشکیل پانے والا 11 سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جو تین مرحلے پر مشتمل حکومت مخالف تحریک چلانے کے ذریعے حکومت کا اقتدار ختم کرنے کی کوشش کرے گی۔
پی ڈی ایم کے ایکشن پلان کے تحت یہ اتحاد رواں ماہ سے ملک گیر عوامی جلسوں، احتجاجی مظاہروں، دسمبر میں ریلیوں اور جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف ایک 'فیصلہ کن لانگ مارچ' کرے گا۔
مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے پہلے صدر ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے راجا پرویز اشرف سینئر نائب صدر ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی اس کے سیکریٹری جنرل ہیں۔
اپوزیشن کی 11 جماعتوں کے اس اتحاد میں بڑی اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت دیگر جماعتیں شامل ہیں، تاہم جماعت اسلامی اس اتحاد کا حصہ نہیں ہے۔
30 نومبر 2020، 18:43 PKT
اپ ڈیٹ کی گئی 32 منٹ قبل
،تصویر کا ذریعہCOURTESY PMLN
ملتان کے گھنٹہ گھر چوک پر حزب اختلاف کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہمشیرہ آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ آج عوام نے حکومت کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے اور اب سیلیکٹڈ حکومت کو جانا ہو گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے اور اگر ہمارے بھائیوں کو گرفتار کیا تو پیپلز پارٹی کی ہر عورت اپنی گرفتاری دینے اور اس عمل میں جدوجہد کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کی دوسری لہر میں تیزی کے باوجود حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم نے ملتان کے گھنٹہ گھر چوک پر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے کے لیے جلسے کا انعقاد کیا جہاں عوام کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کی اس جلسے میں موجودگی کو ان کے سیاسی کیریئر کا آغاز سمجھا جا رہا ہے۔
2018 کی انتخابی مہم کے بعد پہلی بار سیاسی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آصفہ بھٹو نے جلسے میں موجود عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ 'سلکیٹڈ حکومت' کے ظلم و جبر کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں جمع ہوئے۔
،تصویر کا ذریعہTWITTER
،تصویر کا کیپشن
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کی اس جلسے میں موجودگی کو ان کے سیاسی کریئر کا آغاز سمجھا جا رہا ہے
آصفہ بھٹو نے کہا کہ پی پی پی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے اس پارٹی کی بنیاد عوامی جمہوری اور فلاحی ریاست کے لیے رکھی تھی اور وہ اس مقصد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی والدہ بے نظیر بھٹو نے اپنے والد کا مشن جاری رکھا اور اس راہ میں شہید ہوئی اور ان کے والد سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی 18ویں ترمیم کے ذریعے عوامی جدوجہد جاری رکھی۔
آصفہ بھٹو نے کہا کہ میں وہ ایک ایسے وقت پر عوام کے سامنے آئی ہیں جب پارٹی چیئرمین اور ان کے بھائی بلاول کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔
،تصویر کا ذریعہCOURTESY PMLN
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے یومِ تاسیس کے موقع پر ہونے والے اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز نے پی پی پی کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ اور پی پی پی کے شریک چئیرمین بلاول بھٹو کی بہن آصفہ بھٹو اپنے گھروں سے نکل کر پاکستانیوں کے حقوق کی خاطر باہر نکلیں ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ چند روز قبل اپنی دادی کے انتقال کے باوجود وہ اس جلسے میں شرکت کر رہی ہیں کیونکہ عوام کا درد ان کے ذاتی درد سے زیادہ ہے۔
حکومت کی جانب سے جلسے جلوسوس کی پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا وائرس کے پیچھے چھپ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہمیں دشمن بھی ملا تو کم ظرف ملا۔
مریم نواز نے وزیر اعلی پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے حالیہ بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون وزیر نےکہا کہ نواز شریف نے اپنی ماں کی لاش پاکستان پارسل کردی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پی پی پی کے بانی 'ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد ان کے خاندان کو جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی، اکبر بگٹی کو قتل کیا جاتا ہے اور ان کے اہل خانہ کو جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی جاتی، بےنظیر بھٹو کو شہید کیا جاتا ہے اور قاتلوں کو ملک سے باہر فرار کرا دیا جاتا ہے۔'
مریم نواز نے اپنی تقریر میں سوال اٹھایا کہ ’کیا کوئی مشرف (سابق آمر جنرل پرویز مشرف) کوایک دن بھی جیل میں رکھ سکا؟ کیا کسی میں اتنی جرات ہے کہ مشرف کو پاکستان واپس لاسکے؟'
،تصویر کا ذریعہTWITTER
واضح رہے کہ حکومت نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر پی ڈی ایم کو ملتان کے قاسم باغ سٹیڈیم میں جلسے کی اجازت نہیں دی تھی لیکن پی ڈی ایم جماعتیں ہر حال میں جلسے کرنے پر بضد تھی اور انھوں نے موقف اختیار کہ جلسہ ہر حال میں ہو گا۔
اب تک پی ڈی ایم گوجرانوالہ، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں جلسے کر چکی ہے جبکہ آج ان کا پانچواں جلسہ ہے۔
ملتان شہر کی انتظامیہ نے گھنٹہ گھر چوک پر بھاری تعداد میں پولیس کی نفری تعینات کر کے سٹیڈیم اور گھنٹہ گھر چوک کو سیل کر دیا ہے جبکہ پولیس نے قاسم باغ سٹیڈیم کو تالے لگا دیے ہیں۔
شہر میں ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے گھنٹہ گھر چوک پر دکانیں، کاروباری مراکز اور ملتان میٹرو بس سروس بھی بند رہے گی۔
ملتان شہر کے داخلی راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں جبکہ صرف گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد شہر میں داخلے کی اجازت تھی۔
یاد رہے کہ حکومت نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر جلسے اور جلوسوں پر پابندی لگائی تھی تاہم اس کے باوجود پی ڈی ایم نے اس سے قبل بغیر اجازت پشاور کا جلسہ بھی کیا تھا۔
،تصویر کا ذریعہTWITTER
پی ڈی ایم کیا ہے؟
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ 20 ستمبر کو اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد تشکیل پانے والا 11 سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جو تین مرحلے پر مشتمل حکومت مخالف تحریک چلانے کے ذریعے حکومت کا اقتدار ختم کرنے کی کوشش کرے گی۔
پی ڈی ایم کے ایکشن پلان کے تحت یہ اتحاد رواں ماہ سے ملک گیر عوامی جلسوں، احتجاجی مظاہروں، دسمبر میں ریلیوں اور جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف ایک 'فیصلہ کن لانگ مارچ' کرے گا۔
مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے پہلے صدر ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے راجا پرویز اشرف سینئر نائب صدر ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی اس کے سیکریٹری جنرل ہیں۔
اپوزیشن کی 11 جماعتوں کے اس اتحاد میں بڑی اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت دیگر جماعتیں شامل ہیں، تاہم جماعت اسلامی اس اتحاد کا حصہ نہیں ہے۔