کاشفی
محفلین
ملکہء عصمت سلام اللہ علیہا
(محسن نقوی شہید)
جہانِ انسانیّت میں توحید کا مقدس خیال زہرا
شرف میں وحدت ادا، امامت جبیں، نبوّت جمالِ زہرا
ہو جس پہ نازاں دلِ مصور، وہ نقشِ حُسنِ کمال زہرا
خدائے بےمثل کی خدائی میں تاابَد بے مثال زہرا
یہ شمعِ عرفانِ ایزدی ہے، یہ مرکزِ آلِ مصطفیٰ ہے
حسن سے مہدی تلک امامت کے سلسلے کی یہ ابتدا ہے
یہ "ف" سے فہمِ بشر کا حاصل، "الف " سے الحمد کی کِرن ہے
یہ "ط" سے "طہٰ" کے گھر کی رونق، یہ "م" سے منزلِ محن ہے
یہ "ہ" سے ہردوسرا کے سلطاں کے دیں کی پُرنور انجمن ہے
یہ "ز" سے زینتِ زمیں کی ، "ہ" سے ہدایتوں کا ہرا چمن ہے
یہ "ر" سے رہبر رہِ وفا کی، "الف" سے اوّل نسب ہے اس کا
اسی لیئے نام فاطمہ ہے، جناب زہرا لقب ہے اس کا
یہ مُصحفِ آلِ مصطفیٰ میں مثالِ "یٰسین" محترم ہے
نہ پوچھ اس کی بلندیوں کو آسماں بھی تہہِ قدم ہے
اسی کے جلوؤں سے ہے یہ دنیا اسی کی غیبت رُخ عدم ہے
اسی کی چوکھٹ پہ سجدہ کرنے سے آسماں کی کمر میں خم ہے
کیا ہے دونوں جہاں میں حق نے کچھ اس طرح انتخاب اس کا
کہ مرتضیٰ کے سوا جہاں میں نہیں ہے کوئی جواب اس کا
(جاری ہے۔۔۔۔۔۔)