ملک بھر کے وائس چانسلرز کی صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کی مخالفت

اسلام آباد (آن لائن) ملک بھر کی نجی و سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز نے صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کی مخالفت کر دی،صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن تباہی کا سبب بنے گا،اپنے تحفظات صدر اور وزیراعظم تک پہنچانے کا فیصلہ، ایچ ای سی مرکز میں ہی بہتر ہے، دو سو جامعات کے وائس چانسلرز کی اکثریتی رائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کو اسلام آباد میں ملک بھر کی نجی و سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کا اجلاس ہوا جس میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک بھر کی 200 سے زائد نجی و سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں وائس چانسلرز نے اس تجویز کو مسترد کر دیا کہ ہر صوبے میں الگ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اجلاس میں اکثریتی ارکان کا کہنا تھا کہ ہر صوبے میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا قیام تباہی کا سبب بنے گا۔ لہٰذا ملک میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن مرکز میں ہی ہونا چاہئے، یہی بہتر ہے۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=187512
 

فلک شیر

محفلین
تعلیم کی وزارت کو اٹھارہویں یا شاید انیسویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو سونپ دیا گیا تھا۔ بذات خود ہمارے معروضی حالات میں کوئی اچھا فیصلہ نہ تھا۔ اوپر سے ایچ ای سی میں مسلسل سیاسی مداخلت نے اس کا اپنا بیڑہ غرق کر دیا ہوا تھا قریب قریب۔ اب یہ اسے بھی صوبوں کو عنایت فرما کر کون سا تیر مارنا چاہ رہے ہیں؟
ان اہل علم کا مؤقف بالکل درست معلوم ہوتا ہے، پہلے ڈگریاں تھوڑی بٹ رہی ہیں عام بھی اور ریسرچ کی بھی ، اب اوپر سے ایچ ای سی بھی اپنا اپنا ، اللہ اللہ خیر سلا۔
 
اسلام آباد (آن لائن) ملک بھر کی نجی و سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز نے صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کی مخالفت کر دی،صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن تباہی کا سبب بنے گا،اپنے تحفظات صدر اور وزیراعظم تک پہنچانے کا فیصلہ، ایچ ای سی مرکز میں ہی بہتر ہے، دو سو جامعات کے وائس چانسلرز کی اکثریتی رائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کو اسلام آباد میں ملک بھر کی نجی و سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کا اجلاس ہوا جس میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک بھر کی 200 سے زائد نجی و سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں وائس چانسلرز نے اس تجویز کو مسترد کر دیا کہ ہر صوبے میں الگ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اجلاس میں اکثریتی ارکان کا کہنا تھا کہ ہر صوبے میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا قیام تباہی کا سبب بنے گا۔ لہٰذا ملک میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن مرکز میں ہی ہونا چاہئے، یہی بہتر ہے۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=187512
 
ملک بھر کے وائس چانسلرز نے قومی مفاد اور خاص طور پر قوم کے مستقبل کے لئے بہترین رائے دی ہے۔ خدا کرے کہ ملک بھر کے حکمرانوں کی سمجھ میں یہ بات آجائے۔
 
ملک بھر کے وائس چانسلرز نے قومی مفاد اور خاص طور پر قوم کے مستقبل کے لئے بہترین رائے دی ہے۔ خدا کرے کہ ملک بھر کے حکمرانوں کی سمجھ میں یہ بات آجائے۔
 
تعلیمی نصاب صوبوں کے حوالے کرنے کا مطلب قوم کو مزید تقسیم کرنے کے مترادف ہے۔ ملک بھر میں ایک نصاب کرکے قوم کو متحد کرنے کا ذریعہ بنایا جا سکتا ہے۔
 
Top