ملک میں آبادی کا ایک فیصد لوگ بھی ٹیکس نہیں دیتے: ایف بی آر

جاسم محمد

محفلین
گلوبل اکانومی ویب سائیٹ کے مطابق پاکستان میں کاروبار پر 47 قسم کے ٹیکس ہیں۔
کاغذوں میں ہیں اور اتنے پیچیدہ کہ کوئی بھرنے کی زحمت نہیں کرتا۔ اسی لئے حکام کو رشوت دے کر جان چھڑائی جاتی رہی ہے۔ نئی حکومت ان ٹیکسوں کی تعداد کم کر کے 15 پر لے گئی ہے۔ اور بھارت کی طرح کا آسان جی ایس ٹی لا رہی ہے تاکہ کاروبار میں اضافہ ہو۔
 

زیک

مسافر
اس سال ساڑھے 15 لاکھ لوگوں نے ٹیکس ریٹرنز جمع کرائے، ریٹرن فائلرز کی تعداد ایک فیصد سے کم ہے، 50 سے 60 لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا۔
اگر صرف ڈائریکٹ ٹیکس کی بھی بات کی جائے تو یہ کئی لحاظ سے غلط ہے۔ پاکستان کی آبادی بےشک 20 کروڑ سے زیادہ ہے لیکن اگر بوڑھوں اور بچوں کو نکال دیا جائے تو 12 کروڑ سے کم بنتی ہے۔

چونکہ زیادہ تر خواتین کام نہیں کرتیں لہذا لیبر فورس 6 کروڑ کے قریب ہے۔

یعنی اڑھائی فیصد
 
Top