یومِ پاکستان کی مناسبت سے پیشِ خدمت ہے دادا مرحوم کا لکھا ہوا ایک ملی نغمہ

ملّی نغمہ

نظر نواز طرب آفریں جمیل و حسیں
خوشا اے مملکتِ پاک رشکِ خلدِ بریں
سلام تجھ کو کریں جھک کے مہر و ماہِ مبیں
تو دینِ مصطفویؐ کا ہے پاسبان و امیں
ترے وجود پہ نازاں ہیں آسمان و زمیں

ستارہ اوجِ مقدر کا زینتِ پرچم
ہلالِ نو ہے نویدِ خوشی لیے ہر دم
ہے سبز رنگ سے باغ و بہار کا عالم
سکونِ روح یہیں ہے قرارِ دل ہے یہیں
ترے وجود پہ نازاں ہیں آسمان و زمیں

بنائے پاک وطن لا الٰہ الّا اللہ
نگاہِ قوم پہ روشن ہے اس کی منزل و راہ
خدا گواہ فرشتے گواہ قوم گواہ
ترا ضمیر ہے زندہ دمک رہی ہے جبیں
ترے وجود پہ نازاں ہیں آسمان و زمیں

ترا پیام محبت خلوص امن و اماں
ترے نظامِ حکومت میں عدل روحِ رواں
تری نظر میں برابر ہیں شہری و دہقاں
ترا شعور ہے تنظیم و اتحاد و یقیں
ترے وجود پہ نازاں ہیں آسمان و زمیں

ترے سپوت جیالے سدا رہیں دل شاد
زمیں زماں ہیں یہ جب تک کہ تو رہے آباد
ترے عدو ترے بد خواہ سب رہیں برباد
جو تجھ سے برسرِ پیکار ہو ہو زیرِ نگیں
ترے وجود پہ نازاں ہیں آسمان و زمیں


محمد عبد الحمید صدیقی نظر لکھنوی
 

فاتح

لائبریرین
واہ واہ واہ کیا ہی خوبصورت نغمہ ہے۔ کلاسیکی رچاؤ لیے حب الوطنی کی حسین مثال۔ شاملِ محفل کرنے پر شکریہ تابش بھائی
 
واہ واہ واہ کیا ہی خوبصورت نغمہ ہے۔ کلاسیکی رچاؤ لیے حب الوطنی کی حسین مثال۔ شاملِ محفل کرنے پر شکریہ تابش بھائی
بہت شکریہ فاتح بھائی۔ محبت ہے آپ کی۔
ایک خوبصورت اور عمدہ اشتراک:)
شکریہ بہن۔ پسند فرمانے پر
بہت شاندار شاعری اور خوبصورت ترانہ۔
پسندیدگی پر ممنون ہوں یاز بھائی
واہ جی واہ بہت ہی خوب رہی شاعری آپ جناب کی۔
شکریہ بلال بھائی۔ ویسے میری نہیں میرے دادا مرحوم کی ہے۔ :)
 

تجمل حسین

محفلین
یومِ پاکستان کی مناسبت سے پیشِ خدمت ہے دادا مرحوم کا لکھا ہوا ایک ملی نغمہ

ملّی نغمہ

نظر نواز طرب آفریں جمیل و حسیں
خوشا اے مملکتِ پاک رشکِ خلدِ بریں
سلام تجھ کو کریں جھک کے مہر و ماہِ مبیں
تو دینِ مصطفویؐ کا ہے پاسبان و امیں
ترے وجود پہ نازاں ہیں آسمان و زمیں

ستارہ اوجِ مقدر کا زینتِ پرچم
ہلال تو ہے نویدِ خوشی لئے ہر دم
ہے سبز رنگ سے باغ و بہار کا عالم
سکونِ روح یہیں ہے قرارِ دل ہے یہیں
ترے وجود پہ نازاں ہیں آسمان و زمیں

بنائے پاک وطن لا الٰہ الّا اللہ
نگاہِ قوم پہ روشن ہے اس کی منزل و راہ
خدا گواہ فرشتے گواہ قوم گواہ
تری ضمیر ہے زندہ دمک رہی ہے جبیں
ترے وجود پہ نازاں ہیں آسمان و زمیں

ترا پیام محبت خلوص امن و اماں
ترے نظامِ حکومت میں عدل روحِ رواں
تری نظر میں برابر ہیں شہری و دہقاں
ترا شعور ہے تنظیم و اتحاد و یقیں
ترے وجود پہ نازاں ہیں آسمان و زمیں

ترے سپوت جیالے سدا رہیں دل شاد
زمیں زماں ہیں یہ جب تک کہ تو رہے آباد
ترے عدو ترے بد خواہ سب رہیں برباد
جو تجھ سے برسرِ پیکار ہو ہو زیرِ نگیں
ترے وجود پہ نازاں ہیں آسمان و زمیں


محمد عبد الحمید صدیقی نظر لکھنوی
ریکارڈنگ نہیں کی اس کی؟
 
واہ، بہت خوبصورت!
بہت ہی عمدہ!
پسندیدگی پر ممنون ہوں آپی۔
ریکارڈنگ نہیں کی اس کی؟
ابھی تک تو نہیں۔ :)
خوبصورت ملی نغمہ شریک کرنے پر اظہارِ تشکر!!!
بہت شکریہ ابنِ رضا بھائی آپ کی محبت کا۔
 
Top