عبیداللہ علیم ملے ہو تم تو بچھڑ کے اداس مت کرنا ،،،،،،،،،،، عبیداللہ علیم

خوشی

محفلین
ملے ہو تم تو بچھڑ کے اداس مت کرنا
کسی جدائی کی ساعت کا پاس مت کرنا

محبتیں تو خود اپنی اساس ہوتی ھیں
کسی کی بات کو اپنی اساس مت کرنا

کہ برگ برگ بکھرتا ھے پھول ہوتے ہی
برہنگی کو تم اپنا لباس مت کرنا

بلند ہو کے ہی ملنا جہاں تلک ملنا
اس آسماں کو زمیں پر قیاس مت کرنا

جو پیڑ ہو تو زمیں سے ہی کھینچنا پانی
کہ ابر آئے گا کوئی یہ آس مت کرنا

یہ کون لوگ ھیں کیسے یہ سربراہ ہوئے
خدا کو چھوڑ کے ان کی سپاس مت کرنا
 

فاتح

لائبریرین
یہ کون لوگ ہیں کیسے یہ سربراہ ہوئے
خدا کو چھوڑ کے ان کی سپاس مت کرنا
واہ خوبصورت انٹکاب ہے خوشی صاحبہ! بہت شکریہ!
درج ذیل مصرع میں ایک لفظ ٹائپ ہونے سے رہ گیا ہے:
کسی کی بات کو اپنی اساس مت کرنا
 

خوشی

محفلین
یہ کون لوگ ہیں کیسے یہ سربراہ ہوئے
خدا کو چھوڑ کے ان کی سپاس مت کرنا
واہ خوبصورت انٹکاب ہے خوشی صاحبہ! بہت شکریہ!
درج ذیل مصرع میں ایک لفظ ٹائپ ہونے سے رہ گیا ہے:
کسی کی بات کو اپنی اساس مت کرنا

بہت شکریہ فاتح جی ، غلطی کی نشاندہی کرنے کا شکریہ میں نے درستگی کر دی ھے ، پسندیدگی کا شکیہ بڑی نوازش
بہت عمدہ انتخاب ہے۔ شکریہ خوشی صاحبہ!
بہت شکریہ سخنور جی
 
Top