خوشی
محفلین
ملے ہو تم تو بچھڑ کے اداس مت کرنا
کسی جدائی کی ساعت کا پاس مت کرنا
محبتیں تو خود اپنی اساس ہوتی ھیں
کسی کی بات کو اپنی اساس مت کرنا
کہ برگ برگ بکھرتا ھے پھول ہوتے ہی
برہنگی کو تم اپنا لباس مت کرنا
بلند ہو کے ہی ملنا جہاں تلک ملنا
اس آسماں کو زمیں پر قیاس مت کرنا
جو پیڑ ہو تو زمیں سے ہی کھینچنا پانی
کہ ابر آئے گا کوئی یہ آس مت کرنا
یہ کون لوگ ھیں کیسے یہ سربراہ ہوئے
خدا کو چھوڑ کے ان کی سپاس مت کرنا
کسی جدائی کی ساعت کا پاس مت کرنا
محبتیں تو خود اپنی اساس ہوتی ھیں
کسی کی بات کو اپنی اساس مت کرنا
کہ برگ برگ بکھرتا ھے پھول ہوتے ہی
برہنگی کو تم اپنا لباس مت کرنا
بلند ہو کے ہی ملنا جہاں تلک ملنا
اس آسماں کو زمیں پر قیاس مت کرنا
جو پیڑ ہو تو زمیں سے ہی کھینچنا پانی
کہ ابر آئے گا کوئی یہ آس مت کرنا
یہ کون لوگ ھیں کیسے یہ سربراہ ہوئے
خدا کو چھوڑ کے ان کی سپاس مت کرنا