سلمان میاں آپ کیوں بھول رہے ہو آپ مملکتِ پاکستان کے باسی ہیں جہاں قبر سے نکال کر عورتوں کے ساتھ زنا بالمردہ کیا جاتا ہے سر کی چادر تو دور کی بات ہے کفن تک چھین لیے جاتے ہیںیازصاحب میں نے بھی سلمان تاثیر کو قتل کیے جانے کو غلط ہی کہا ہے۔ بہت لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ سلمان تاثیر مذہبی عقائد پر کس قدر شدت سے دل آزارانہ تنقید کرتا تھا۔ اس کی طرف سے اشتعال انگیز بیانات اس کے قتل کا سبب بنے ۔ اور تماش بین لوگوں کو ایک اور "شہید" مل گیا۔ صاحب مذہب کے معاملے میں پازیٹیو یا نیگیٹو شدت پسندی ہمیشہ شدت پسندی کو مذید فروغ ہی دیتی ہے
کسی کے کردار کو جج کرنا اللہ کا کام ہے یا انسان کا ؟؟؟حمیرا آپی لوگ آپ سے ڈرتے ہیں صاحبہ۔ ویسے میری نظر میں سلمان تاثیر اور قادری دونوں غلط سو فیصد غلط اور بس غلط۔ بہت ساروں کا ماما بن کر جو ڈرامہ بازی سلمان تاثیر کر رہا تھا وہ بھی غلط تھی اور جو کچھ قادری نے کیا وہ بھی سوفیصد غلط تھا۔ میں مذہبی بحث نہیں کرتا لیکن سلمان تاثیر کو شراب وراب دو تو درکنار روسٹڈ سور کی فرنچ ڈشز کھاتے تو میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔ لہذا مجھے نفرت اور گھن آتی تھی اس اوور ایکٹنگ شخص سے
حمیرا آپی ۔ پاکستان کی معاشرتی زبوں حالی کا جو کچھ بھی آپ نے جو بتایا وہ بہت کم ہے۔ میں مانتا ہوں پاکستان میں اس سے بھی سو گنا زیادہ جنسی اور اخلاقی جرائم ہوتے ہیں۔ لیکن اس ساری سٹوری کا باعث سلمان تاثیر نے مذہب کے بارے تو اشتعال انگیزی کا ڈرامہ شروع کر رکھا تھا اس کا ہمارے اس پراگندا معاشرے سے تو کوئی تعلق نہیں بنتا۔ آپی جی ! آپ موضوع گفتگو کو خلط ملط کر رہی ہیں۔سلمان میاں آپ کیوں بھول رہے ہو آپ مملکتِ پاکستان کے باسی ہیں جہاں قبر سے نکال کر عورتوں کے ساتھ زنا بالمردہ کیا جاتا ہے سر کی چادر تو دور کی بات ہے کفن تک چھین لیے جاتے ہیں
مسجدوں میں قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے چھوٹی بچیوں کے ساتھ پانچ پانچ افراد میں کر مل کر زیادتی کرتے ہیں اور پھر قتل کر دیتے ہیں اغوا برائے تاوان تو عام سی بات ہے میرا خود کا کزن تاوان کے لیے دو سال پہلے اغوا ہوا تھا جو رقم لے کر بھی قتل کر دیا گیا
صائمہ صاحبہ۔ اللہ جی نے ہی صاف اور دو ٹوک بتا دیا ہے کہ خنزیر خوری حرام ہے۔ اور کوئی بھی مسلمان اس بارے شک و شبہ میں نہیں ہے۔ اللہ نے ہی بتایا کہ قتل اور جنسی درندگی حرام ہے۔ تو پھر قتل اور جنسی جرائم کا فیصلہ بھی عدالتوں کی بجائے اللہ پر ہی چھوڑ دیں؟کسی کے کردار کو جج کرنا اللہ کا کام ہے یا انسان کا ؟؟؟
کوئی اپنے کھانے پینے سے بدکردار ہے یا نہئں اس کا فیصلہ بھی اللہ کو لینے دیجیے ۔
اللہ تعالٰی نے تو شراب نوشی کو حرام کہا ہے لیکن پاکستان کے ہر دس میں سے دو بندے تو شراب نوشی کرتے ہیںصائمہ صاحبہ۔ اللہ جی نے ہی صاف اور دو ٹوک بتا دیا ہے کہ خنزیر خوری حرام ہے۔ اور کوئی بھی مسلمان اس بارے شک و شبہ میں نہیں ہے۔ اللہ نے ہی بتایا کہ قتل حرام ہے۔ تو پھر قتل کا فیصلہ بھی عدالتوں کی بجائے اللہ پر ہی چھوڑ دیں؟
زیادہ نہیں ہوگیااللہ تعالٰی نے تو شراب نوشی کو حرام کہا ہے لیکن پاکستان کے ہر دس میں سے دو بندے تو شراب نوشی کرتے ہیں
تو جو 20 فیصد لوگ شراب نوشی کرتے ہیں۔ وہ تو قانون اور مذہب کے لحاظ سے صاف مجرم اور گناہ گار ہیں۔ اگر قانون پکڑے تو جیل اور اللہ کے پاس جا کر سزا الگ بگھتیں گے ۔ شکر کریں کہ آپ اور میں دونوں بہن بھائی اس گناہ سے پاک ہیں۔ یہ کافی نہیں؟ ثابت ہوگیا کہ پاکستان میں آپ اور مجھ جیسے اچھے لوگ بھی ہیں۔ کیا خیال ہے آپی؟ ہررررراااااااللہ تعالٰی نے تو شراب نوشی کو حرام کہا ہے لیکن پاکستان کے ہر دس میں سے دو بندے تو شراب نوشی کرتے ہیں
چلیں ایک کر لیںزیادہ نہیں ہوگیا
چلیں ایک کر لیں
میرا خیال تو ہے کہ سو میں سے ایک دو ہی مرد ہوں گے کہ شراب نوشی کرتے ہوں گے ۔مردوں میں بھی کوئی 10 میں سے ایک سے کم پیتا ہوگا
خان صاحب۔ یہی حقیقت ہے۔ شدت پسندی مذہبی ہو یا مذہب سے متصادم ہو۔ دونوں صورتوں میں معاشرے میں شدت پسندی کے فروغ اور ایسے پرتشدد واقعات کو جنم دیتی ہے۔ سلمان تاثیر بھی شدت پسند تھا اور قاتل قادری بھی شدت پسند ۔ اور رہی پاکستان کا کمزور اور بیڑہ غرق نظام عدل اور قانون۔ کیا کہنے صاحب۔ قادری پھٹے اتے تے ریمنڈ اینا دا بہنوئیا۔ کتنے جاگیرداروں اور سیاست دانوں کے بگڑے بیٹے گنواؤں جو جنسی درندگی اور بہیمانہ قتل کر کے بھی باعزت بری ہوتے ہیں۔ مذہب اور سیکولرازم کی عینک چڑھا کر کوئی بات ککھ وی سمجھ نہیں آتی سوائے۔ دما دم مست قلندرممتاز قادری کا کیس اور سلمان تاثیر کا کیس کی ایک ہی وجہ ہے پاکستان میں قانون کا نہ ہونا۔ سلمان تاثیر کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ دل ازاری کرے اور قادری یہ کام نہ کرتا اگر قانون پر عمل ممکن ہوتا
دراصل پاکستان میں کوئی قانون نہیں ہے اگر ہے تو وہ کمزور پر چلتا ہے
میرا خیال ہے ہزار میں سے بھی ایک دو ہی پیتے ہوں گے بلکہ اس سے بھی کممیرا خیال تو ہے کہ سو میں سے ایک دو ہی مرد ہوں گے کہ شراب نوشی کرتے ہوں گے ۔
بہر حال شراب نوشی کے ممنوع ہونے کا قانون ہونا ممکن ہے اور شاید ہے بھی سب پر یا کم از کم مسلمانوں پر ۔ واللہ اعلم
عاطف صاحب ۔ ہزار میں سے کوئی میکسیمم دس کہیں صاحب۔ یہاں ستر اسی فیصد آبادی کو تین وقت کا کھانا نہیں ملتا۔ شراب کی کپی کیلیے کہاں سے آوے گا۔میرا خیال تو ہے کہ سو میں سے ایک دو ہی مرد ہوں گے کہ شراب نوشی کرتے ہوں گے ۔
بہر حال شراب نوشی کے ممنوع ہونے کا قانون ہونا ممکن ہے اور شاید ہے بھی سب پر یا کم از کم مسلمانوں پر ۔ واللہ اعلم
خان صاحب۔ یہی حقیقت ہے۔ شدت پسندی مذہبی ہو یا مذہب سے متصادم ہو۔ دونوں صورتوں میں معاشرے میں شدت پسندی کے فروغ اور ایسے پرتشدد واقعات کو جنم دیتی ہے۔ سلمان تاثیر بھی شدت پسند تھا اور قاتل قادری بھی شدت پسند ۔ اور رہی پاکستان کا کمزور اور بیڑہ غرق نظام عدل اور قانون۔ کیا کہنے صاحب۔ قادری پھٹے اتے تے ریمنڈ اینا دا بہنوئیا۔ کتنے جاگیرداروں اور سیاست دانوں کے بگڑے بیٹے گنواؤں جو جنسی درندگی اور بہیمانہ قتل کر کے بھی باعزت بری ہوتے ہیں۔ مذہب اور سیکولرازم کی عینک چڑھا کر کوئی بات ککھ وی سمجھ نہیں آتی سوائے۔ دما دم مست قلندر
دیکھیں بھائی! اشتعال انگیزی بلاشبہ اچھی چیز نہیں ہے۔ لیکن جیسا سلمان تاثیر نے مبینہ طور پہ مذہبی معاملات کے بارے میں اشتعال انگیزی کی، تو کیا اسی کے الٹ والی اشتعال انگیزی بھی ویسی ہی قابلِ مذمت یا قابلِ نفرت ہے اور ان میں سے کوئی بندہ مر جائے یا مار دیا جائے تو کیا اس کی حمایت کیا جانا مستحسن اقدام کہلائے گا۔ میں درج ذیل قسم کی مذہبی اشتعال انگیزیوں کی بات کر رہا ہوں۔حمیرا آپی ۔ پاکستان کی معاشرتی زبوں حالی کا جو کچھ بھی آپ نے جو بتایا وہ بہت کم ہے۔ میں مانتا ہوں پاکستان میں اس سے بھی سو گنا زیادہ جنسی اور اخلاقی جرائم ہوتے ہیں۔ لیکن اس ساری سٹوری کا باعث سلمان تاثیر نے مذہب کے بارے تو اشتعال انگیزی کا ڈرامہ شروع کر رکھا تھا اس کا ہمارے اس پراگندا معاشرے سے تو کوئی تعلق نہیں بنتا۔ آپی جی ! آپ موضوع گفتگو کو خلط ملط کر رہی ہیں۔