احمد ندیم قاسمی منتخب اشعار

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
زخم بَھر جاتے ہیں
ذہنوں سے اُتر جاتے ہیں
دِن گُزرتا ہے تو پھر شب بھی گُزر جاتی ہے
پُھول جس شاخ سے جَھڑ جاتے ہیں
مَر جاتے ہیں!!!

 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
اور میں مٹّی سے ہُوں
اور مٹّی میں مُجھ کو بدلنا بھی ہے
اے خیالو!
اُسی مہرباں کی وہ خُوشبو بھی ہمراہ لانا
جو اِنساں کو اِنساں بناتی ہے
عزّت سے جینا تو غیرت سے مَرنا سِکھاتی ہے
اور آخرکار ماں بَن کے، اپنے تَھکے ماندے بچوں کو آغوش میں
لے کے گردش کا جُھولا جُھلاتی ہے!!!

 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
اِس کے با وَصف میں زندہ تھا، کہ تُو زندہ تھا
تُو مِری رُوح کے بَنجر میں وہ چَھتنار تھا
جو پیار کے پُھولوں سے لَدا رہتا تھا
 
Top