محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کا قدیم شہر ’وارانسی‘ بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں صلاحیت رکھتا ہےکیونکہ یہاں کئی قدیم عمارتیں موجود ہیں اور ان ہی میں ایک ’بھارت ماتا‘ نامی مندربھی ہے۔ بھارت ماتا مندر کا افتتاح مہاتما گاندھی نے اکتوبر 1936 میں کیا تھا۔
بھارت ماتا مندر کو نہ صرف بھارت میں بلکہ دنیا بھر میں خاص اہمیت حاصل ہےجس کے سبب پوری دنیا سے زائرین یہاں آتے ہیں۔ دوسری جانب یہ شہر سیاحوں کا بھی پسندیدہ شہر تصور کیا جاتا ہے کیونکہ ہر سال سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں کا رخ کرتی ہے اور اسی لیے وارانسی کو ’بھارت کا روحانی دارالحکومت‘ کہا جاتا ہے۔
عموما مندروں میں دیوتاؤں اور دیویوں کے روایتی مجسمے موجود ہوتے ہیں لیکن اس مندر کی خاصیت یہی ہے کہ یہاں کسی بھی قسم کا کوئی مجسمہ نہیں ہے بلکہ وہاں موجود ’غیر منقسم برصغیر‘ کا نقشہ ہے جوسنگ مرمر سے بنا ہوا ہے۔ یہ نقشہ مندر کی عمارت کے بلکل بیچ و بیچ بنا ہےجس میں بھارت کے علاوہ افغانستان، بلوچستان، پاکستان، بنگلادیش، برما اور سری لنکا کی تفصیلات موجود ہیں۔
مندر کے اندر موجود اس نقشے میں دنیا کی سب سے بڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹوکو بھی نمایاں کیا گیا ہےجبکہ چین کی عظیم دیوار اور برصغیر میں واقع تمام چھوٹے اور بڑے جزیروں کی لیزر ٹارچ کی مدد سے تشکیل دی گئی ہے۔
بھارت ماتا مندر کے نگران ’راجو سنگھ‘ کا کہنا ہے کہ ہر سال نقشے میں موجود تمام ملکوں کے ’ری پبلک ڈے اور آزادی کےدن‘ پر نقشے میں موجود ان ملکوں کو پھولوں کی مدد سے سجایا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت ماتا مندر میں بنے اس نقشے کو ’درگا پراساد‘ نامی خاتون نے اپنی رہنمائی میں تعمیر کروایا تھا۔ 30 مزدوروں اور 25 سنگ تراشوں نے مندر بنانے میں اہم کردار ادا کیا جن کا نام بعد از مندر کی عمارت کے ایک کونے پرلگائی گئی تحتی پر لکھا ہوا ہے۔
لنک