مندر میں موجود سنگ مرمر سے بنا غیر منقسم برصغیر کا نقشہ

528838_8513065_updates.jpg

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر وارانسی میں ایک ایسا انوکھا مندرموجود ہے جہاں دیوتاؤں اور دیویوں کا ایک بھی مجسمہ موجود نہیں ہے بلکہ وہاں کی خاصیت مندر میں بنا غیر منقسم برصغیر کا نقشہ ہے جسے دیکھنے کے لیے سیاحوں کی بڑی تعداد وہاں کا رخ کرتی ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کا قدیم شہر ’وارانسی‘ بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں صلاحیت رکھتا ہےکیونکہ یہاں کئی قدیم عمارتیں موجود ہیں اور ان ہی میں ایک ’بھارت ماتا‘ نامی مندربھی ہے۔ بھارت ماتا مندر کا افتتاح مہاتما گاندھی نے اکتوبر 1936 میں کیا تھا۔
بھارت ماتا مندر کو نہ صرف بھارت میں بلکہ دنیا بھر میں خاص اہمیت حاصل ہےجس کے سبب پوری دنیا سے زائرین یہاں آتے ہیں۔ دوسری جانب یہ شہر سیاحوں کا بھی پسندیدہ شہر تصور کیا جاتا ہے کیونکہ ہر سال سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں کا رخ کرتی ہے اور اسی لیے وارانسی کو ’بھارت کا روحانی دارالحکومت‘ کہا جاتا ہے۔
عموما مندروں میں دیوتاؤں اور دیویوں کے روایتی مجسمے موجود ہوتے ہیں لیکن اس مندر کی خاصیت یہی ہے کہ یہاں کسی بھی قسم کا کوئی مجسمہ نہیں ہے بلکہ وہاں موجود ’غیر منقسم برصغیر‘ کا نقشہ ہے جوسنگ مرمر سے بنا ہوا ہے۔ یہ نقشہ مندر کی عمارت کے بلکل بیچ و بیچ بنا ہےجس میں بھارت کے علاوہ افغانستان، بلوچستان، پاکستان، بنگلادیش، برما اور سری لنکا کی تفصیلات موجود ہیں۔
528838_9022478_updates.jpg
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت ماتا مندر ’بابو شیو پراساد‘ نامی شخص نے 1918 سے 1924 کےعرصے کے دوران تعمیر کروایا تھا جس کا افتتاح 25 اکتوبر 1936 میں مہاتما گاندھی نے کیا تھا۔ نقشےمیں پہاڑی سلسلے اور چوٹیوں کی تفصیلی ترتیب، میدانی علاقوں کی معلومات، دریاؤں اور سمندروں کی پیمائش اور گہرائی کے علاوہ کئی اہم مقامات کی تفصیل اور ان سےمتعلق دلچسپ خصوصیات بیان کی گئی ہیں۔
مندر کے اندر موجود اس نقشے میں دنیا کی سب سے بڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹوکو بھی نمایاں کیا گیا ہےجبکہ چین کی عظیم دیوار اور برصغیر میں واقع تمام چھوٹے اور بڑے جزیروں کی لیزر ٹارچ کی مدد سے تشکیل دی گئی ہے۔
بھارت ماتا مندر کے نگران ’راجو سنگھ‘ کا کہنا ہے کہ ہر سال نقشے میں موجود تمام ملکوں کے ’ری پبلک ڈے اور آزادی کےدن‘ پر نقشے میں موجود ان ملکوں کو پھولوں کی مدد سے سجایا جاتا ہے۔

528838_8576683_updates.jpg

انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت ماتا مندر میں بنے اس نقشے کو ’درگا پراساد‘ نامی خاتون نے اپنی رہنمائی میں تعمیر کروایا تھا۔ 30 مزدوروں اور 25 سنگ تراشوں نے مندر بنانے میں اہم کردار ادا کیا جن کا نام بعد از مندر کی عمارت کے ایک کونے پرلگائی گئی تحتی پر لکھا ہوا ہے۔
لنک
 

م حمزہ

محفلین
528838_8513065_updates.jpg

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر وارانسی میں ایک ایسا انوکھا مندرموجود ہے جہاں دیوتاؤں اور دیویوں کا ایک بھی مجسمہ موجود نہیں ہے بلکہ وہاں کی خاصیت مندر میں بنا غیر منقسم برصغیر کا نقشہ ہے جسے دیکھنے کے لیے سیاحوں کی بڑی تعداد وہاں کا رخ کرتی ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کا قدیم شہر ’وارانسی‘ بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں صلاحیت رکھتا ہےکیونکہ یہاں کئی قدیم عمارتیں موجود ہیں اور ان ہی میں ایک ’بھارت ماتا‘ نامی مندربھی ہے۔ بھارت ماتا مندر کا افتتاح مہاتما گاندھی نے اکتوبر 1936 میں کیا تھا۔
بھارت ماتا مندر کو نہ صرف بھارت میں بلکہ دنیا بھر میں خاص اہمیت حاصل ہےجس کے سبب پوری دنیا سے زائرین یہاں آتے ہیں۔ دوسری جانب یہ شہر سیاحوں کا بھی پسندیدہ شہر تصور کیا جاتا ہے کیونکہ ہر سال سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں کا رخ کرتی ہے اور اسی لیے وارانسی کو ’بھارت کا روحانی دارالحکومت‘ کہا جاتا ہے۔
عموما مندروں میں دیوتاؤں اور دیویوں کے روایتی مجسمے موجود ہوتے ہیں لیکن اس مندر کی خاصیت یہی ہے کہ یہاں کسی بھی قسم کا کوئی مجسمہ نہیں ہے بلکہ وہاں موجود ’غیر منقسم برصغیر‘ کا نقشہ ہے جوسنگ مرمر سے بنا ہوا ہے۔ یہ نقشہ مندر کی عمارت کے بلکل بیچ و بیچ بنا ہےجس میں بھارت کے علاوہ افغانستان، بلوچستان، پاکستان، بنگلادیش، برما اور سری لنکا کی تفصیلات موجود ہیں۔
528838_9022478_updates.jpg
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت ماتا مندر ’بابو شیو پراساد‘ نامی شخص نے 1918 سے 1924 کےعرصے کے دوران تعمیر کروایا تھا جس کا افتتاح 25 اکتوبر 1936 میں مہاتما گاندھی نے کیا تھا۔ نقشےمیں پہاڑی سلسلے اور چوٹیوں کی تفصیلی ترتیب، میدانی علاقوں کی معلومات، دریاؤں اور سمندروں کی پیمائش اور گہرائی کے علاوہ کئی اہم مقامات کی تفصیل اور ان سےمتعلق دلچسپ خصوصیات بیان کی گئی ہیں۔
مندر کے اندر موجود اس نقشے میں دنیا کی سب سے بڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹوکو بھی نمایاں کیا گیا ہےجبکہ چین کی عظیم دیوار اور برصغیر میں واقع تمام چھوٹے اور بڑے جزیروں کی لیزر ٹارچ کی مدد سے تشکیل دی گئی ہے۔
بھارت ماتا مندر کے نگران ’راجو سنگھ‘ کا کہنا ہے کہ ہر سال نقشے میں موجود تمام ملکوں کے ’ری پبلک ڈے اور آزادی کےدن‘ پر نقشے میں موجود ان ملکوں کو پھولوں کی مدد سے سجایا جاتا ہے۔

528838_8576683_updates.jpg

انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت ماتا مندر میں بنے اس نقشے کو ’درگا پراساد‘ نامی خاتون نے اپنی رہنمائی میں تعمیر کروایا تھا۔ 30 مزدوروں اور 25 سنگ تراشوں نے مندر بنانے میں اہم کردار ادا کیا جن کا نام بعد از مندر کی عمارت کے ایک کونے پرلگائی گئی تحتی پر لکھا ہوا ہے۔
لنک
نامکمل نقشہ ہے بھائی۔ اس میں جموں و کشمیر کیوں نہیں۔ کیا جے کے بھارت کا حصہ نہیں۔
 

سید عمران

محفلین
نامکمل نقشہ ہے بھائی۔ اس میں جموں و کشمیر کیوں نہیں۔ کیا جے کے بھارت کا حصہ نہیں۔
موجود ہے دھیان سے دیکھیں

جس میں بھارت کے علاوہ افغانستان، بلوچستان، پاکستان، بنگلادیش، برما اور سری لنکا کی تفصیلات موجود ہیں۔

اب ذرا افغانستان بھی ڈھونڈ کر دکھا دیں!!!
 

محمد وارث

لائبریرین
مذکورہ نقشے میں علاقے تو سارے موجود ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ اسکیل کے مطابق نہیں ہیں۔

ان علاقوں کا ایک نقشہ:

70357601-FCDA-4A15-AB2E-B5741AE9D03B_w1023_r1_s.png
 

م حمزہ

محفلین
Top