فیصل عظیم فیصل
محفلین
زینب بس ہن ناں پچھیں ۔ من لے ضد نہ کر
پتہ نہیں میں تو شارجہآفس میں ہوں ۔ اور باہر کی طرف گیا ہی نہیں نہ دیکھا نہ کسی کو پوچھا
جس نفس کو دنیا میں آنا ہے اسے کوئی روک نہیں سکتا اور جسے نہیں آنا اسے کوئی لا نہیں سکتا ۔ سب مارکیٹنگ کے طریقے ہیں
" انفرادی عادات ہی اجتماعی عادات میں تبدیل ہوتی ہیں" کیا خیال ہے؟ہمیں تو منصوبے کے نام سے ہی چِڑ ہے۔ ہر کام اور کروبار حکومت منصوبہ بندی کے بغیر ہی چل رہا ہے ۔پھر خاندانی منصوبہ بندی چہ معنی دارد؟