منطقی انجام

ساجد

محفلین
حکومت کی ایک بڑی کامیابی ۔ اب تحریک طالبان عملی طور پر دو متحارب گروپوں میں تقسیم ہو چکی جس کا اعلان نئے دھڑے کے سربراہ نے پریس کانفرنس میں کر دیا ہے ۔ دنیا بھر کی متشدد تحریکوں کا انجام اسی داخلی لڑائی پر ہوتا رہا ہے اور جب کسی ملک میں ایسی کوئی تحریک چلی تو وہاں کے حکومت نے اسی طرح سے اس تحریک کو تقسیم کر کے ان کا زور توڑا ، بس پاکستان نے کافی سستی دکھائی یہ قدم اٹھانے میں ۔ نئے دھڑے کے سربراہ نے طالبان کے اجرتی قاتل ہونے کے بارے جن باتوں کا انکشاف کیا ہے وہ دراصل انکشاف ہے ہی نہیں بلکہ ایسا سچ ہے جو تاریخ کے اوراق میں ہر ایسی متشدد تحریک کے ساتھ لف ہے ۔
 
حکومت کی ایک بڑی کامیابی ۔ اب تحریک طالبان عملی طور پر دو متحارب گروپوں میں تقسیم ہو چکی جس کا اعلان نئے دھڑے کے سربراہ نے پریس کانفرنس میں کر دیا ہے ۔ دنیا بھر کی متشدد تحریکوں کا انجام اسی داخلی لڑائی پر ہوتا رہا ہے اور جب کسی ملک میں ایسی کوئی تحریک چلی تو وہاں کے حکومت نے اسی طرح سے اس تحریک کو تقسیم کر کے ان کا زور توڑا ، بس پاکستان نے کافی سستی دکھائی یہ قدم اٹھانے میں ۔ نئے دھڑے کے سربراہ نے طالبان کے اجرتی قاتل ہونے کے بارے جن باتوں کا انکشاف کیا ہے وہ دراصل انکشاف ہے ہی نہیں بلکہ ایسا سچ ہے جو تاریخ کے اوراق میں ہر ایسی متشدد تحریک کے ساتھ لف ہے ۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و حافظانِ شرعِ متین از قسم ِ جے یو آئی ف و س و سابق امیر جماعتِ اسلامی سید منور حسن خلد مکانی، بیچ اس مسئلے کے کہ "مجاہدینِ اسلام" میں رونما ہونے والے اس انقلاب میں سے کونسا فریق راہِ صواب پر اور کونسا روشِ عذاب پر قائم ہے اور یہ کہ ان دونوں فریقوں کے ہلاک شدگان پر شہید ہونے کا اطلاق کیا جائے یا بدستور پرانے فتوے کے مطابق ہی عمل کیا جائے۔۔۔بینو وتوجرو۔۔۔۔
 

arifkarim

معطل
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و حافظانِ شرعِ متین از قسم ِ جے یو آئی ف و س و سابق امیر جماعتِ اسلامی سید منور حسن خلد مکانی، بیچ اس مسئلے کے کہ "مجاہدینِ اسلام" میں رونما ہونے والے اس انقلاب میں سے کونسا فریق راہِ صواب پر اور کونسا روشِ عذاب پر قائم ہے اور یہ کہ ان دونوں فریقوں کے ہلاک شدگان پر شہید ہونے کا اطلاق کیا جائے یا بدستور پرانے فتوے کے مطابق ہی عمل کیا جائے۔۔۔ بینو وتوجرو۔۔۔ ۔
ہمیں معاشرتی و سماجی طور پر زندگی سے زیادہ موت سے پیار ہے۔ اسی لئے ساری عمر شہید یا غیر شہید کے فضول بحث و مباحثہ میں گزر جاتی ہے۔ حالانکہ سب جانتے ہیں کہ شہادت کا رتبہ اور درجہ دینے کا اختیار صرف اللہ کے پاس۔ ہم میں سے بعض نے یہ خدائی اختیار بھی اپنے سر لے لیا ہے، دائرہ اسلام سے خروجیت کے اختیار ہتھیانے کے بعد :)
 
Top