نظر لکھنوی منقبت: خليفۂ اول حضرت ابو بکر صديقؓ

آئينہ دل کا ہے پھر چہرہ نمائے صديقؓ
پھر عقيدت کو ہوا شوقِ ثنائے صديقؓ

قابلِ رشک ہے تقديرِ رسائے صديقؓ
ہے نبوت کی زباں مدح سرائے صديقؓ

جو پيمبرؐ کی نوا وہ تھی نوائے صديقؓ
جو پيمبرؐ کی رضا وہ تھی رضائے صديقؓ

تھی سکوں بخش پيمبرؐ کو لقائے صديقؓ
اللہ اللہ وہ کيا ہو گی ادائے صديقؓ

اپنے کاندھوں پہ محمدؐ کو اٹھائے صديقؓ
غار لے جا کے بہ آرام لٹائے صديقؓ

اپنا زانوئے ادب تکيہ بنائے صديقؓ
کاٹ لے سانپ تو ايڑھی نہ ہٹائے صديقؓ

ثبتِ قرآں جو ہوئی گفتگوئے لا تحزن
ہم سمجھتے ہيں اسے مہرِ بقائے صديقؓ

وہ مصدق وہ وفا کيش و فدا کارِ رسولؐ
ايسے دنيا ميں تو بس ايک ہی آئے صديقؓ

بخت ايسا کہ نہيں اور کسی کا ويسا
صدق اتنا کہ کہيں اپنے پرائے صديقؓ

گردِ تشکيک نہيں نورِ يقيں سے بھر پور
روشن آئينہ ہے اک قلبِ صفائے صديقؓ

کل اثاثہ رہِ مولیٰ ميں لٹانے والا
لائقِ ديد ہے معيارِ غنائے صديقؓ

نوعِ انساں ميں نہيں اس کا کوئی ہم رتبہ
اس کے رتبہ کو نہ پہنچے خلفائے صديقؓ

بعدِ مردن بھی ديا ساتھ نبیؐ کا اس نے
وقفِ پہلوئے نبیؐ ايک برائے صديقؓ

طبعِ ناسازِ نبیؐ تارکِ سجادۂ پاک
کر سکا کوئی امامت نہ سوائے صديقؓ

دل نچھاور کئے ديتے ہيں مسلماں اس پر
وہ پيمبرؐ پہ فدا سب ہيں فدائے صديقؓ

راہرو راہِ وفا کے نہ کبھی بھٹکيں گے
رہنما ہيں جو نقوشِ کفِ پائے صديقؓ

ان کو حاصل ہوئی خوشنودیِ شاہِ بطحاؐ
کيوں نہ صديقؓ سے راضی ہو خدائے صديقؓ

ہوں نظرؔ منسلکِ سلسلۂ لاثاني
ميں غلامِ فقراءُ الفقرائے صديقؓ



محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی
 
آخری تدوین:
سبحان اللہ سبحان اللہ
جزاک اللہ
جزاک اللہ
ماشاللہ ۔ تابش بھائی کیا ہی خوبصورت کلام سے نواز ہے۔ سیدنا یارِ غار کا مقام برحق ہے۔
جزاک اللہ، بے شک.
 

اکمل زیدی

محفلین
سبحان الله سبحان الله کیا بات ہے صدیق اکبر کی اور ان کی صاحبزادی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی
اسی صداقت پر منقول ایک حدیث یاد آگئی۔

۔ عَنْ عٰائِشةَ قٰالَتْ:رَأَیْتُ اَبَابَکْرِالصِدِّیْقَ یُکْثِرُ النَّظَرَ اِلٰی وَجْہِ عَلِیِ ابْنِ اَبِیْ طَالِبٍ،فَقُلْتُ یٰا أَبَةَ اِنَّکَ لَتُکْثِرُالنَّظَرَاِلٰی عَلِیِّ ابْنِ اَبِیْ طالِبْ؟ فَقٰالَ لِی:یٰا بُنَیَّةُ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہ وَسَلَّم یَقُوْلُ ”اَلنَّظَرُ اِلٰی وَجْہِ عَلِیٍ عِبَادَة“۔

”حضرتِ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے اپنے باپ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو دیکھا جو علی علیہ السلام کے چہرئہ مبارک کو بکثرت دیکھ رہے تھے۔ میں نے کہا:بابا جان! آج آپ علی علیہ السلام کے چہرئہ مبارک کو کیوں دیکھ رہے ہیں؟ حضرت ابو بکر نے کہا :”اے میری بیٹی! میں نے رسولِ خدا سے سنا ہے جنہوں نے فرمایا ہے:”علی کے چہرے کو دیکھنا عبادت ہے“۔

حوالہ جات
1۔ ابن کثیر، کتاب البدایہ والنہایہ، جلد7،صفحہ358۔
2۔ سیوطی ،کتاب تاریخ الخلفاء میں، صفحہ172۔
3۔ ابن مغازلی، کتاب مناقب میں، صفحہ210،حدیث252،اشاعت ِ اوّل۔
4۔ ابن عساکر، تاریخ دمشق ، باب شرح حالِ امام علی ،جلد2،صفحہ391،حدیث895
(شرح محمودی)و دیگر۔
 
سبحان الله سبحان الله کیا بات ہے صدیق اکبر کی اور ان کی صاحبزادی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی
اسی صداقت پر منقول ایک حدیث یاد آگئی۔

۔ عَنْ عٰائِشةَ قٰالَتْ:رَأَیْتُ اَبَابَکْرِالصِدِّیْقَ یُکْثِرُ النَّظَرَ اِلٰی وَجْہِ عَلِیِ ابْنِ اَبِیْ طَالِبٍ،فَقُلْتُ یٰا أَبَةَ اِنَّکَ لَتُکْثِرُالنَّظَرَاِلٰی عَلِیِّ ابْنِ اَبِیْ طالِبْ؟ فَقٰالَ لِی:یٰا بُنَیَّةُ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہ وَسَلَّم یَقُوْلُ ”اَلنَّظَرُ اِلٰی وَجْہِ عَلِیٍ عِبَادَة“۔

”حضرتِ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے اپنے باپ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو دیکھا جو علی علیہ السلام کے چہرئہ مبارک کو بکثرت دیکھ رہے تھے۔ میں نے کہا:بابا جان! آج آپ علی علیہ السلام کے چہرئہ مبارک کو کیوں دیکھ رہے ہیں؟ حضرت ابو بکر نے کہا :”اے میری بیٹی! میں نے رسولِ خدا سے سنا ہے جنہوں نے فرمایا ہے:”علی کے چہرے کو دیکھنا عبادت ہے“۔

حوالہ جات
1۔ ابن کثیر، کتاب البدایہ والنہایہ، جلد7،صفحہ358۔
2۔ سیوطی ،کتاب تاریخ الخلفاء میں، صفحہ172۔
3۔ ابن مغازلی، کتاب مناقب میں، صفحہ210،حدیث252،اشاعت ِ اوّل۔
4۔ ابن عساکر، تاریخ دمشق ، باب شرح حالِ امام علی ،جلد2،صفحہ391،حدیث895
(شرح محمودی)و دیگر۔
سبحان اللہ

اللہ تعالیٰ ہمیں اصحابِ  نبیؐ کی عزت و تکریم کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
 

نایاب

لائبریرین
سبحان اللہ
بلا شبہ "صدق " سے بھرپور کیا ہی خوب منقبت ہے جناب " ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی " کی
شراکت پر بہت شکریہ
ڈھیروں دعائیں
 
سبحان اللہ، بہت خوبصورت منقبت ہے۔
بے شک حضرتِ ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شانِ والا کسی تعریف کی محتاج نہیں، آپ کے اسلام پر احسانات سے سارا عالمِ اسلام واقف ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
سبحان اللہ
سبحان اللہ
سبحان اللہ
بہت ہی خوب!
ہماری محبت جو ہمیں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی سے ہے۔۔۔اسے ان خوبصورت ترین اشعار میں ہم تک پہنچانے کا شکریہ۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا
 
Top