محمد تابش صدیقی
منتظم
آئينہ دل کا ہے پھر چہرہ نمائے صديقؓ
پھر عقيدت کو ہوا شوقِ ثنائے صديقؓ
قابلِ رشک ہے تقديرِ رسائے صديقؓ
ہے نبوت کی زباں مدح سرائے صديقؓ
جو پيمبرؐ کی نوا وہ تھی نوائے صديقؓ
جو پيمبرؐ کی رضا وہ تھی رضائے صديقؓ
تھی سکوں بخش پيمبرؐ کو لقائے صديقؓ
اللہ اللہ وہ کيا ہو گی ادائے صديقؓ
اپنے کاندھوں پہ محمدؐ کو اٹھائے صديقؓ
غار لے جا کے بہ آرام لٹائے صديقؓ
اپنا زانوئے ادب تکيہ بنائے صديقؓ
کاٹ لے سانپ تو ايڑھی نہ ہٹائے صديقؓ
ثبتِ قرآں جو ہوئی گفتگوئے لا تحزن
ہم سمجھتے ہيں اسے مہرِ بقائے صديقؓ
وہ مصدق وہ وفا کيش و فدا کارِ رسولؐ
ايسے دنيا ميں تو بس ايک ہی آئے صديقؓ
بخت ايسا کہ نہيں اور کسی کا ويسا
صدق اتنا کہ کہيں اپنے پرائے صديقؓ
گردِ تشکيک نہيں نورِ يقيں سے بھر پور
روشن آئينہ ہے اک قلبِ صفائے صديقؓ
کل اثاثہ رہِ مولیٰ ميں لٹانے والا
لائقِ ديد ہے معيارِ غنائے صديقؓ
نوعِ انساں ميں نہيں اس کا کوئی ہم رتبہ
اس کے رتبہ کو نہ پہنچے خلفائے صديقؓ
بعدِ مردن بھی ديا ساتھ نبیؐ کا اس نے
وقفِ پہلوئے نبیؐ ايک برائے صديقؓ
طبعِ ناسازِ نبیؐ تارکِ سجادۂ پاک
کر سکا کوئی امامت نہ سوائے صديقؓ
دل نچھاور کئے ديتے ہيں مسلماں اس پر
وہ پيمبرؐ پہ فدا سب ہيں فدائے صديقؓ
راہرو راہِ وفا کے نہ کبھی بھٹکيں گے
رہنما ہيں جو نقوشِ کفِ پائے صديقؓ
ان کو حاصل ہوئی خوشنودیِ شاہِ بطحاؐ
کيوں نہ صديقؓ سے راضی ہو خدائے صديقؓ
ہوں نظرؔ منسلکِ سلسلۂ لاثاني
ميں غلامِ فقراءُ الفقرائے صديقؓ
محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی
پھر عقيدت کو ہوا شوقِ ثنائے صديقؓ
قابلِ رشک ہے تقديرِ رسائے صديقؓ
ہے نبوت کی زباں مدح سرائے صديقؓ
جو پيمبرؐ کی نوا وہ تھی نوائے صديقؓ
جو پيمبرؐ کی رضا وہ تھی رضائے صديقؓ
تھی سکوں بخش پيمبرؐ کو لقائے صديقؓ
اللہ اللہ وہ کيا ہو گی ادائے صديقؓ
اپنے کاندھوں پہ محمدؐ کو اٹھائے صديقؓ
غار لے جا کے بہ آرام لٹائے صديقؓ
اپنا زانوئے ادب تکيہ بنائے صديقؓ
کاٹ لے سانپ تو ايڑھی نہ ہٹائے صديقؓ
ثبتِ قرآں جو ہوئی گفتگوئے لا تحزن
ہم سمجھتے ہيں اسے مہرِ بقائے صديقؓ
وہ مصدق وہ وفا کيش و فدا کارِ رسولؐ
ايسے دنيا ميں تو بس ايک ہی آئے صديقؓ
بخت ايسا کہ نہيں اور کسی کا ويسا
صدق اتنا کہ کہيں اپنے پرائے صديقؓ
گردِ تشکيک نہيں نورِ يقيں سے بھر پور
روشن آئينہ ہے اک قلبِ صفائے صديقؓ
کل اثاثہ رہِ مولیٰ ميں لٹانے والا
لائقِ ديد ہے معيارِ غنائے صديقؓ
نوعِ انساں ميں نہيں اس کا کوئی ہم رتبہ
اس کے رتبہ کو نہ پہنچے خلفائے صديقؓ
بعدِ مردن بھی ديا ساتھ نبیؐ کا اس نے
وقفِ پہلوئے نبیؐ ايک برائے صديقؓ
طبعِ ناسازِ نبیؐ تارکِ سجادۂ پاک
کر سکا کوئی امامت نہ سوائے صديقؓ
دل نچھاور کئے ديتے ہيں مسلماں اس پر
وہ پيمبرؐ پہ فدا سب ہيں فدائے صديقؓ
راہرو راہِ وفا کے نہ کبھی بھٹکيں گے
رہنما ہيں جو نقوشِ کفِ پائے صديقؓ
ان کو حاصل ہوئی خوشنودیِ شاہِ بطحاؐ
کيوں نہ صديقؓ سے راضی ہو خدائے صديقؓ
ہوں نظرؔ منسلکِ سلسلۂ لاثاني
ميں غلامِ فقراءُ الفقرائے صديقؓ
محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی
آخری تدوین: