منقبت در شانِ امیر المومنین حیدرِ کرار حضرت علی کرم اللہ وجہہ

منقبت
در شانِ امیر المومنین
حیدرِ کرار
حضرت علی
کرم اللہ وجہہ

دنیا کو یاد آج بھی جراَت علیؓ کی ہے
جس کا نہیں جواب وہ ہمّت علیؓ کی ہے

آئی جو حق کے کام وہ طاقت علیؓ کی ہے
لرزا ہے جس سے کفر وہ قوت علیؓ کی ہے

کیا امتزاج رُخ پہ ہے رعب و جمال کا
حق ہے کہ بے مثال وجاہت علیؓ کی ہے

بدر و احد، حنین ہو یا کوئی جنگ ہو
اپنی ہی مثل آپ شجاعت علیؓ کی ہے

چودہ سو سال ہو گئے دورِ علی کو آج
لیکن دلوں پہ آج بھی ہیبت علیؓ کی ہے

قولِ نبیؐ کہ مجھ سے علیؓ میں علیؓ سے ہوں
قلبِ رسولِ پاکؐ میں عظمت علیؓ کی ہے

پیارے نبیؐ کے خلد میں بھی بھائی ہیں علیؓ
کتنی نبیِؐ پاک کو چاہت علیؓ کی ہے

ہیں گھر میں ان کے سیدہؓ اور سید الشبابؓ
پھر کیوں نہ کہیے دوستو جنت علیؓ کی ہے

حُب علیؓ عقیدے کا اک جز ہے دوستو
پہچان مومنوں کی محبت علیؓ کی ہے

اس شخص کو نبیؐ نے منافق دیا قرار
دل میں ذرا بھی جس کے عداوت علیؓ کی ہے

کوئی بھی مرحلہ ہو بقولِ رسولِؐ حق
حق ان کے ساتھ ہے یہ حقیقت علیؓ کی ہے

نسبت کہ جیسی موسیٰؑ سے حارونؑ کی ہوئی
بعثت سوا نبیؐ سے وہ نسبت علیؓ کی ہے

پھر بڑھ رہا ہے حوصلہ باطل کا دم بدم
حاجت جہاں کو آج بھی حضرت علیؓ کی ہے

میرا نہیں ہے قول یہ قولِ رسولؐ ہے
ایمان ہے وہاں، جہاں الفت علیؓ کی ہے

ایماں کا نور پاس مِرے کیوں نہ ہو اُویسؔ
پیوست میرے دل میں مودّت علیؓ کی ہے

علی اُویسؔ جعفری
چاندپور
 
بہت عمد
منقبت
در شانِ امیر المومنین
حیدرِ کرار
حضرت علی
کرم اللہ وجہہ

دنیا کو یاد آج بھی جراَت علیؓ کی ہے
جس کا نہیں جواب وہ ہمّت علیؓ کی ہے

آئی جو حق کے کام وہ طاقت علیؓ کی ہے
لرزا ہے جس سے کفر وہ قوت علیؓ کی ہے

کیا امتزاج رُخ پہ ہے رعب و جمال کا
حق ہے کہ بے مثال وجاہت علیؓ کی ہے

بدر و احد، حنین ہو یا کوئی جنگ ہو
اپنی ہی مثل آپ شجاعت علیؓ کی ہے

چودہ سو سال ہو گئے دورِ علی کو آج
لیکن دلوں پہ آج بھی ہیبت علیؓ کی ہے

قولِ نبیؐ کہ مجھ سے علیؓ میں علیؓ سے ہوں
قلبِ رسولِ پاکؐ میں عظمت علیؓ کی ہے

پیارے نبیؐ کے خلد میں بھی بھائی ہیں علیؓ
کتنی نبیِؐ پاک کو چاہت علیؓ کی ہے

ہیں گھر میں ان کے سیدہؓ اور سید الشبابؓ
پھر کیوں نہ کہیے دوستو جنت علیؓ کی ہے

حُب علیؓ عقیدے کا اک جز ہے دوستو
پہچان مومنوں کی محبت علیؓ کی ہے

اس شخص کو نبیؐ نے منافق دیا قرار
دل میں ذرا بھی جس کے عداوت علیؓ کی ہے

کوئی بھی مرحلہ ہو بقولِ رسولِؐ حق
حق ان کے ساتھ ہے یہ حقیقت علیؓ کی ہے

نسبت کہ جیسی موسیٰؑ سے حارونؑ کی ہوئی
بعثت سوا نبیؐ سے وہ نسبت علیؓ کی ہے

پھر بڑھ رہا ہے حوصلہ باطل کا دم بدم
حاجت جہاں کو آج بھی حضرت علیؓ کی ہے

میرا نہیں ہے قول یہ قولِ رسولؐ ہے
ایمان ہے وہاں، جہاں الفت علیؓ کی ہے

ایماں کا نور پاس مِرے کیوں نہ ہو اُویسؔ
پیوست میرے دل میں مودّت علیؓ کی ہے

علی اُویسؔ جعفری
چاندپور
بہت عمدہ ماشاء اللہ
 

سید رافع

محفلین
منقبت
در شانِ امیر المومنین
حیدرِ کرار
حضرت علی
کرم اللہ وجہہ

دنیا کو یاد آج بھی جراَت علیؓ کی ہے
جس کا نہیں جواب وہ ہمّت علیؓ کی ہے

آئی جو حق کے کام وہ طاقت علیؓ کی ہے
لرزا ہے جس سے کفر وہ قوت علیؓ کی ہے

کیا امتزاج رُخ پہ ہے رعب و جمال کا
حق ہے کہ بے مثال وجاہت علیؓ کی ہے

بدر و احد، حنین ہو یا کوئی جنگ ہو
اپنی ہی مثل آپ شجاعت علیؓ کی ہے

چودہ سو سال ہو گئے دورِ علی کو آج
لیکن دلوں پہ آج بھی ہیبت علیؓ کی ہے

قولِ نبیؐ کہ مجھ سے علیؓ میں علیؓ سے ہوں
قلبِ رسولِ پاکؐ میں عظمت علیؓ کی ہے

پیارے نبیؐ کے خلد میں بھی بھائی ہیں علیؓ
کتنی نبیِؐ پاک کو چاہت علیؓ کی ہے

ہیں گھر میں ان کے سیدہؓ اور سید الشبابؓ
پھر کیوں نہ کہیے دوستو جنت علیؓ کی ہے

حُب علیؓ عقیدے کا اک جز ہے دوستو
پہچان مومنوں کی محبت علیؓ کی ہے

اس شخص کو نبیؐ نے منافق دیا قرار
دل میں ذرا بھی جس کے عداوت علیؓ کی ہے

کوئی بھی مرحلہ ہو بقولِ رسولِؐ حق
حق ان کے ساتھ ہے یہ حقیقت علیؓ کی ہے

نسبت کہ جیسی موسیٰؑ سے حارونؑ کی ہوئی
بعثت سوا نبیؐ سے وہ نسبت علیؓ کی ہے

پھر بڑھ رہا ہے حوصلہ باطل کا دم بدم
حاجت جہاں کو آج بھی حضرت علیؓ کی ہے

میرا نہیں ہے قول یہ قولِ رسولؐ ہے
ایمان ہے وہاں، جہاں الفت علیؓ کی ہے

ایماں کا نور پاس مِرے کیوں نہ ہو اُویسؔ
پیوست میرے دل میں مودّت علیؓ کی ہے

علی اُویسؔ جعفری
چاندپور


ہر ہر مصرعہ بہت خوبصورت ہے۔ جزاک اللہ خیر۔
 
Top