شرمین ناز
محفلین
انسان میں شعور ذہانت ہنر ایمانداری کا ہونا اچھی بات ہے اُس کے ساتھ اگر اخلاق بھی ہو تو یہ بہت بڑی بات ہے کیونکہ بہت کم لوگوں میں یہ ساری خوبیاں ایک ساتھ پاٸی جاتی ہیں لیکن دنیا میں ان سب خوبیوں سے اپنا جاٸز حق حاصل کرنا یاں پھر ان کو استمال میں لا کر اپنا مکام بنانا نا ممکن تو نہیں مگر بیحد کٹھن ہے میں اپنے شہر کے ایسے سیکنڑوں لوگو کو جانتا ہو جن میں قابلیت کوٹ کوٹ کر بھری ہوٸی ہے با شعور ذہین لوگ ہیں پر اپنا گزر بسر بھی بہت مشکل سے کر رہے ہیں کیونکہ اُنکے پاس تعلیم کا نہ ہونا کم تعلیم آفتہ ہونا ،ڈگری کا نہ ہونا یاں ڈگری کے ہوتے ہوٸے بھی بڑی پرچی سفارش کا نہ ہونا ہے سرکاری محکموں سے لیکر نجی اداروں چھوٹے موٹے کاروبار تک آپ کی کی خوبیوں کو نہیں دیکھا جاتا اگر کوٸی بندہ اپنی قابلیت پر کہیں لگ بھی جاتا ہے اور اپنی تمام قابلیت وہاں صرف کرنے لگ بھی جاٸے اور اُس ادارے کاروبار محکمے کو اس کا بہت زیادہ فاٸدہ بھی پہنچ رہا ہو اُس بندے کی کاوشوں کی وجہ سے تب بھی اُسے جی حضوری کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے تب وہ انسان جو اپنی محنت کاوش میرٹ کی بنیاد پر کسی جاٸز مکام کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہو وہ یاں تو جی حضوری چاپلوسی کرنے پر عمادہ ہو جاٸے اپنی قابلیت وقار پس پُشت ڈال دے جس کے بدولت وہ اس مقام تک پُہنچا یاں پھر اپنے پیٹ پر پتھر باندھ کر اپنی عزت و وقار سر کو نہ جُکنے دے اور وہاں سے الوداع کر چلے اور پھر یہ معیار صرف رزق حاصل کرنے کے زراع تک محدود نہیں یہ تو عام زندگی میں لاگو ہو چُکا ہے ہر گھر میں خون کے رشتوں میں زندگی کے آل سیگمنٹ پر اور یہاں اسے پسند نا پسند کے القابات جیسےنام دیٸے جاتے ہیں اور یہ سب سے بڑا المیہ ہے جس کے بدولت معاشرے میں تمام خرابیاں جنم لے رہی ہیں
مصنف : نامعلوم
زریعہ: وٹس ایپ
مصنف : نامعلوم
زریعہ: وٹس ایپ