خوش آمدید
انوار گوندل؎ یہ لام کے آگے نمبر کی علامت کیوں ہے؟
نظم میں روانی تو ہے، اگرچہ کچھ مصرع بحعر سے خارج ہو گئے ہیں۔
کس کے دامن سے باندھا گیا ہے پلّو تیرا
÷÷درست یوں ہو گا۔
کس کے دامن سے ہے باندھا گیا پلّو تیرا
۔۔ اس سے قطع نظر، ابھی تو پلو نہیں بندھا ہے، یہ محاورہ ہی کیوں۔ یہ ہندو تہذیب کا محاورہ ہے، جب دولہا دلہن کے پھیرے ہوتے ہیں تو ان کے پلو باندھے جاتے ہیں۔ یعنی محاورتاً بھی استعمال کیا جائے تو نکاح کے بعد کہا جا سکتا ہے۔ محض منگنی پر نہیں۔
کس سے تقدیر نہیں وابستہ کیا ہے تجھ کو
÷÷نہیں کی جگہ ’نے‘ کا محل ہے۔ شاید ٹائپو ہے۔
میں تو آوارہ شاعر ہوں میری کیا وقعت
اک دو گیت پریشاں سے گا لیتا ہوں
÷÷آوارہ سا شاعر‘ وزن میں آتا ہے۔
مری۔ میری نہیں
ایک دو گیت۔۔۔ اک دو گیت نہیں۔
پریشان، پریشاں نہیں، ویسے گیت پریشاں کیسے ہوتے ہیں؟
گلی گلی کسی ناکام شرابی کی طرح
دو زہر کے ساغر بھی چڑھا لیتا ہوں
۔۔گلی گلی بحر میں بھی نہیں آتا اور نہ گلی گلی شراب بکتی ہے۔
دو زہر ۔۔۔۔ بھی وزن میں نہیں ، ایک دو زہر کے ساغر کہو۔
تو کے اک وعدہ اےگل رنگ کی شہزادی ہے
دیکھ بےکار سے انسان کے لئےوقف نہ ہو
÷÷وعدہ اے گل رنگ؟؟؟؟ سمجھ میں نہیں آیا
سوچ ابھی وقت ہے حالات بدل سکتے ہیں
ورنہ اس رشتہ بربط پہ پچتائے گی
پہلا مصرع تو درست، لیکن بربط؟؟؟
توڑ ان رسومات کے بندھن ورنہ
جیتے جی موت کے زندان میں اتر جائے گی