عرفان سرور
محفلین
شام، خوف، رنگ
`
بجلی کڑک کے تیغ شرر بار سی گری
جیسے گھٹا میں رنگ کی دیوار گری
دیکھا نہ جائے گا وہ سماں شام کا منیر
جب بامِ غم سے خوشبو کوئی ہار سی گری
`
بجلی کڑک کے تیغ شرر بار سی گری
جیسے گھٹا میں رنگ کی دیوار گری
دیکھا نہ جائے گا وہ سماں شام کا منیر
جب بامِ غم سے خوشبو کوئی ہار سی گری