فاتح
لائبریرین
نئی دہلی: تازہ تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ وادی سندھ کی تہذیب (جس میں موئن جو دڑو اور ہڑپہ بھی شامل ہیں) ہماری سابقہ معلومات کے مقابلے میں ڈھائی ہزارسال زیادہ یعنی 8,000 سال قدیم ہے!
اس تحقیق کے نتائج ’’سائنٹفک رپورٹس‘‘ نامی تحقیقی جریدے کی ایک حالیہ آن لائن اشاعت میں شائع ہوئے ہیں۔
شمالی ہندوستان میں ’’بھیرانا‘‘ کی ایک کھاڑی سے ملنے والے، وادی سندھ کی قدیم تہذیب سے تعلق رکھنے والے برتنوں اور پالتو جانوروں کے دانتوں اور ہڈیوں کی ’’ریڈیو آکسیجن تاریخ نگاری‘‘ سے یہ دریافت ہوئی۔ اس تحقیق میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا، انسٹی ٹیوٹ آف آرکیالوجی، دکن کالج پونا اور آئی آئی ٹی کھڑگ پور سے ماہرین شریک ہوئے۔
وادی سندھ کی تہذیب (Indus valley civilization) کا شمار قدیم مصر اور میسوپوٹیمیا کے ساتھ، دنیا کی تین قدیم ترین تہذیبوں میں ہوتا ہے۔ لیکن اس حالیہ دریافت کے ساتھ ہی یہ دنیا کی قدیم ترین تہذیب بن گئی ہے جو مصر سے بھی زیادہ قدیم ہے۔
وادی سندھ کی قدیم تہذیب اُن علاقوں میں پھیلی ہوئی تھی جو موجودہ پاکستان، ہندوستان اور افغانستان میں شامل ہیں۔ دنیا کے اوّلین غسل خانے، نکاسی کےلئے ڈھکی ہوئی نالیاں اور شہر کی تعمیر میں شہری منصوبہ بندی کے جدید اصولوں کا اطلاق، وادی سندھ کی قدیم تہذیب کے طرہ ہائے امتیاز ہیں۔
اپنے عروج کے زمانے میں وادی سندھ کی قدیم تہذیب کی مجموعی آبادی 50 لاکھ افراد کے لگ بھگ تھی، جو اُس وقت ساری دنیا کی انسانی آبادی کا 10 فیصد تھی۔
حوالہ
اس تحقیق کے نتائج ’’سائنٹفک رپورٹس‘‘ نامی تحقیقی جریدے کی ایک حالیہ آن لائن اشاعت میں شائع ہوئے ہیں۔
شمالی ہندوستان میں ’’بھیرانا‘‘ کی ایک کھاڑی سے ملنے والے، وادی سندھ کی قدیم تہذیب سے تعلق رکھنے والے برتنوں اور پالتو جانوروں کے دانتوں اور ہڈیوں کی ’’ریڈیو آکسیجن تاریخ نگاری‘‘ سے یہ دریافت ہوئی۔ اس تحقیق میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا، انسٹی ٹیوٹ آف آرکیالوجی، دکن کالج پونا اور آئی آئی ٹی کھڑگ پور سے ماہرین شریک ہوئے۔
وادی سندھ کی تہذیب (Indus valley civilization) کا شمار قدیم مصر اور میسوپوٹیمیا کے ساتھ، دنیا کی تین قدیم ترین تہذیبوں میں ہوتا ہے۔ لیکن اس حالیہ دریافت کے ساتھ ہی یہ دنیا کی قدیم ترین تہذیب بن گئی ہے جو مصر سے بھی زیادہ قدیم ہے۔
وادی سندھ کی قدیم تہذیب اُن علاقوں میں پھیلی ہوئی تھی جو موجودہ پاکستان، ہندوستان اور افغانستان میں شامل ہیں۔ دنیا کے اوّلین غسل خانے، نکاسی کےلئے ڈھکی ہوئی نالیاں اور شہر کی تعمیر میں شہری منصوبہ بندی کے جدید اصولوں کا اطلاق، وادی سندھ کی قدیم تہذیب کے طرہ ہائے امتیاز ہیں۔
اپنے عروج کے زمانے میں وادی سندھ کی قدیم تہذیب کی مجموعی آبادی 50 لاکھ افراد کے لگ بھگ تھی، جو اُس وقت ساری دنیا کی انسانی آبادی کا 10 فیصد تھی۔
حوالہ
آخری تدوین: