موئن جودڑو کی تہذیب مصر سے بھی زیادہ قدیم ہے، تحقیق

فاتح

لائبریرین
نئی دہلی: تازہ تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ وادی سندھ کی تہذیب (جس میں موئن جو دڑو اور ہڑپہ بھی شامل ہیں) ہماری سابقہ معلومات کے مقابلے میں ڈھائی ہزارسال زیادہ یعنی 8,000 سال قدیم ہے!
549262-MoenJoDaro-1467635040-955-640x480.jpg

اس تحقیق کے نتائج ’’سائنٹفک رپورٹس‘‘ نامی تحقیقی جریدے کی ایک حالیہ آن لائن اشاعت میں شائع ہوئے ہیں۔

شمالی ہندوستان میں ’’بھیرانا‘‘ کی ایک کھاڑی سے ملنے والے، وادی سندھ کی قدیم تہذیب سے تعلق رکھنے والے برتنوں اور پالتو جانوروں کے دانتوں اور ہڈیوں کی ’’ریڈیو آکسیجن تاریخ نگاری‘‘ سے یہ دریافت ہوئی۔ اس تحقیق میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا، انسٹی ٹیوٹ آف آرکیالوجی، دکن کالج پونا اور آئی آئی ٹی کھڑگ پور سے ماہرین شریک ہوئے۔

وادی سندھ کی تہذیب (Indus valley civilization) کا شمار قدیم مصر اور میسوپوٹیمیا کے ساتھ، دنیا کی تین قدیم ترین تہذیبوں میں ہوتا ہے۔ لیکن اس حالیہ دریافت کے ساتھ ہی یہ دنیا کی قدیم ترین تہذیب بن گئی ہے جو مصر سے بھی زیادہ قدیم ہے۔

وادی سندھ کی قدیم تہذیب اُن علاقوں میں پھیلی ہوئی تھی جو موجودہ پاکستان، ہندوستان اور افغانستان میں شامل ہیں۔ دنیا کے اوّلین غسل خانے، نکاسی کےلئے ڈھکی ہوئی نالیاں اور شہر کی تعمیر میں شہری منصوبہ بندی کے جدید اصولوں کا اطلاق، وادی سندھ کی قدیم تہذیب کے طرہ ہائے امتیاز ہیں۔

اپنے عروج کے زمانے میں وادی سندھ کی قدیم تہذیب کی مجموعی آبادی 50 لاکھ افراد کے لگ بھگ تھی، جو اُس وقت ساری دنیا کی انسانی آبادی کا 10 فیصد تھی۔

حوالہ
 
آخری تدوین:

لاریب مرزا

محفلین
زبردست!! اب تو ہڑپہ اور موئنجودڑو دیکھنے کا اشتیاق اور بھی بڑھ گیا ہے۔ :daydreaming:
وادی سندھ کی قدیم تہذیب اُن علاقوں میں پھیلی ہوئی تھی جو موجودہ پاکستان، ہندوستان اور افغانستان میں شامل ہیں۔ دنیا کے اوّلین غسل خانے، نکاسی کےلئے ڈھکی ہوئی نالیاں اور شہر کی تعمیر میں شہری منصوبہ بندی کے جدید اصولوں کا اطلاق، وادی سندھ کی قدیم تہذیب کے طرہ ہائے امتیاز ہیں۔
ہم یہی دیکھنا چاہتے ہیں کہ اس زمانے میں لوگوں کا رہن سہن کیسا تھا اور وہ کس قسم کی اشیاء استعمال کرتے تھے۔ :)
 

فاتح

لائبریرین
آپ کا اتفاق ہوا کبھی دیکھنے کا فاتح بھائی؟؟
شرمندہ کر دیا یہ سوال پوچھ کے۔ اب کیا بتاؤں کہ اسلام آباد سے کراچی جاتے ہوئے تقریباً راستے میں ہی پڑتاہے موئن جو دڑو اور کئی مرتبہ سوچا بھی کہ گاڑی اس طرف موڑ لی جائے لیکن تھکن کے باعث ہمیشہ ارادہ ترک دیا۔
اور اس سفر کے علاوہ بھی موئن جو دڑو کے گرد و نواح کے تمام شہروں (لاڑکانہ، سکھر، خیرپور، دادو، وغیرہ) میں تو جانا ہوا ہے لیکن اس کے باوجود موئن جو دڑو نہیں دیکھ پایا آج تک۔ :(
 

لاریب مرزا

محفلین
سکھر، لاڑکانہ، خیر پور اور دادو میں صرف عجائب گھر ہیں یا اسی طرح باقاعدہ تہذیب دکھائی گئی ہے جیسے تصویر میں نظر آ رہی ہے؟؟ :daydreaming:
چلیں کبھی مصروفیت کم ہوئی تو ضرور چکر لگائیے گا۔ اور ڈھیر ساری تصاویر بنا کر محفل میں شریک کیجیے گا۔ :happy: اتنی دور جانا ہمارے لیے تو مشکل ہے۔ :)
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
سکھر، لاڑکانہ، خیر پور اور دادو میں صرف عجائب گھر ہیں یا اسی طرح باقاعدہ تہذیب دکھائی گئی ہے جیسے تصویر میں نظر آ رہی ہے؟؟ :daydreaming:
چلیں کبھی مصروفیت کم ہوئی تو ضرور چکر لگائیے گا۔ اور ڈھیر ساری تصاویر بنا کر محفل میں شریک کیجیے گا۔ :happy: اتنی دور جانا ہمارے لیے تو مشکل ہے۔ :)
سکھر، لاڑکانہ، دادو، خیرپور وغیرہ تو موئن جو دڑو کے گرد و نواح کے شہروں کے نام ہیں۔
یہ تصویر موئن جو دڑو کی ہے جہاں اس قدیم تہذیب کے آثار موجود ہیں گھر، دیواریں، وغیرہ
 

فاتح

لائبریرین
مگر تحقیق انڈیا کے کھنڈرات میں ہوئی ہے۔
تحقیقی مقالے میں تصویر بھرانا، ہریانا کی ہی لگی ہوئی ہے جہاں سے فاسفیٹ کے نمونے لے کر تحقیق کی گئی ہے، اور وہ یہ تصویر ہے:
srep26555-f1.jpg


لیکن میں نے جس اخبار سے اردو خبر کاپی کی تھی وہاں جو تصویر لگی ہوئی تھی اسی کا یو آر ایل میں نے یہاں شامل کر دیا اور وہ تصویر بھرانا کی نہیں بلکہ موئن جو دڑو کی ہے۔ شاید اخبار والوں نے موئن جو دڑو کی تصویر لگانا زیادہ مناسب خیال کیا ہو گا کیوں کہ وادی سندھ کی تہذیب یا ہڑپہ تہذیب کے سب سے زیادہ واضح آثار یہیں موجود ہیں۔
 
آخری تدوین:
Top