حسیب
محفلین
موبائل چارجنگ کے حوالے صارفین کے 5 غلط خیالات
ٹیکنالوجی کے اس دور میں جہاں آپکے موبائل فون سے لیکر آپکے جوتے تک “سمارٹ” ہو چکے ہیں وہاں کون یہ کہہ سکتا ہے کہ موبائل بیٹریاں آج بھی انہی پرانے ٹوٹکوں اور پرانے قوانین پر چل رہی ہیں؟ ہمارے ارد گرد بہت سے ایسے لوگ موجود ہیں جو ہمیں موبائل چارجنگ کے حوالے سے طرح طرح کے مشورے دیتے ہیں کہ ان پر عمل کرو تو موبائل کی بیٹری اتنے فیصد تک بہتر کام کرے گی جبکہ حقیقت ان مشوروں کے بر عکس ہوتی ہے۔ وہ ٹوٹکے وقت ضائع کرنے کا ایک اور طریقہ ثابت ہوتے ہیں اور آپکے بیٹری پر کسی قسم کا کوئی اثر نہیں پڑتا۔ مثال کے طور پر “لیتھئم آئن” کی بیٹریاں جو آجکل کے موبائل فون میں مشہور ادارے جیسے سام سنگ یا ایپل استعمال کر رہے ہیںوہ تین سے پانچ برس تک چلنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اگر آپ ان کو بہتر طور پر استعمال کریں، نہ کہ یہ کہ آپ چارجنگ کرتے وقت ان پر پہرہ دیں مبادا یہ کہ کوئی خلائی مخلوق اس کی چارجنگ چوری کر کے لے اڑے۔ نیچے کچھ وہ باتیں درج ہیں جو موبائل چارجنگ میں ایک افواہ سے زیادہ کا درجہ نہیں رکھتیں لیکن اکثر صارفین ان باتوں کا بہت خیال رکھتے ہیں جو کہ وقت کے ضیاع کے علاوہ کچھ نہیں۔
1. اصل کے علاوہ دوسرے اداروں کے چارجر استعمال کرنے سے بیٹری خراب ہوتی ہے۔
ایسا کچھ نہیں ہے۔ دوسرے اداروں کے تیار کردہ چارجر بھی ویسے ہی چارج کرتے ہیں، فرق ان کی آؤٹ پُٹ والٹیج کا ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے موبائل فون چارجنگ کی رفتار اصل سے قدرے کم ہو سکتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس سے آپکی بیٹری خراب ہونے کا خطرہ ہو۔ ایک بات جو ذہن میں رکھنی چاہئے وہ یہ کہ خراب کوالٹی کے تیسرے درجے کے انتہائی سستے چارجر آپکے موبائل کی بیٹری کو نقصان پہنچا سکتے ہیں ان سے دور رہیں۔
2. دورانِ چارجنگ اپنے موبائل فون کا استعمال نہ کریں
یہ بھی غلط ہے، آپکا جتنا دل کرتا ہے استعمال کریں جیسے دل کرتا ہے استعمال کریں، بس جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے گھٹیا کوالٹی کے چارجر کا استعمال مت کریں ٓاور آپکے موبائل کو کچھ نہیں ہوگا۔ کچھ ایسی خبریں ہم سب کی نظروں سے گزری ہیں کہ چارجنگ کے دوران استعمال کرتے ہوئے ایک صارف کو کرنٹ لگ گیا یا ایک صارف کا موبائل فون پھٹ گیا لیکن ان خبروں میں ایک بات ایک جیسی تھی کہ دونوں قسم کے صارفین گھٹیا کوالٹی کے چارجر کا استعمال کر رہے تھے۔
3. رات کے وقت یا ضرورت سے زیادہ موبائل چارج کرنے سے بیٹری خراب ہو جاتی ہے
اس مضمون کے شروع میں ہم نے بتایا کہ اب سب کچھ سمارٹ ہو چکا ہے۔ آپکے موبائل فون کو اتنی “عقل” ہے کہ جب بیٹری مکمل چارج ہو جائے تو وہ بجلی کی سپائی منقطع کر دیتا ہے اور بیٹری کی چارجنگ رُک جاتی ہے۔ البتہ صارفین کو خیال رکھنا چاہئے کہ جب ان کے موبائل کی بیٹری 80 فیصد سے لیکر 40 فیصد کے درمیان تک ہو تو چارجنگ سے پرہیز کریں اس طرح بیٹری کی زندگی اور کارکردگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مثال کے طور پر میں آئی فون کا استعمال کرتا ہوں اور آئی فون تین سو بار چارج ہونے کے بعد بیٹری کی زندگی کا بیس فیصد ختم ہو جاتا ہے اسی طرح باقی کے موبائل فونز بھی ہیں۔
4. موبائل کو بند یا “ری بُوٹ” نہیں کرنا چاہئے۔
یہ ایک غلط خیال ہے، جیسے ایک انسان کو تھکاوٹ کے بعد کچھ دیر کی نیند فائدہ دیتی ہے ویسے ہی موبائل کو ہفتے میں ایک آدھی بار کچھ دیر کے لئے بند کر دینا بھی بیٹری ٹائمنگ یا بیٹری کی کارکردگی بڑھانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اگر آپ بہت مصروف رہتے ہیں اور اہم کالیں موصول ہونا ہوتی ہیں اس لئے اپنا موبائل بند نہیں کر سکتے تو ایک بار “ری بُوٹ” کرنا یعنی بند کر کے چلانا جسے عام طور پر ری سٹارٹ کرنا کہتے ہیں بھی بہت فائدہ مند رہتا ہے۔
5. جب تک بیٹری مکمل طور پر ختم ہو کر آپکا موبائل بند نہ کر دے اسے چارج مت کریں۔
بیٹری کے مکمل ختم ہونے کے بعد چارج کرنے کے عمل کو ڈیپ چارج deep charge کہا جاتا ہے لیکن یہ بالکل ضروری ہے۔ آپکو جب ضرورت ہو چارج کر سکتے ہیں بس یہ 80 سے 40 فیصد تک کا خیال رہے کیونکہ اس دوران چارجنگ سے گریز کرنا بیٹری کی کارکردگی کے لئے بہتر رہتا ہے۔
یہ تھیں وہ چند باتیں جو عام طور پر اکثر صارفین کو غلط فہمی میں مبتلا کر کے ان کاموں پر اکساتی ہیں جن کا قطعی کوئی فائدہ نہیں۔ ان پر عمل کر کے دیکھیں اورہمیں بھی بتائیں کہ کیسا تجربہ رہا۔
ماخذ