Arshad khan
محفلین
میں تو کب کا ہوں مر گیا مرے دوست
مرگ کے بعد پیار کیا مرے دوست؟
مسکراتے ہو جا بجا مرے دوست
موت کو یاد کر ذرا مرے دوست
در بدر ڈهونڈ تا پهرا مرے دوست
نہیں ملتا ہے آپ سا مرے دوست
موت سے کون ہے ڈرا مرے دوست
ڈر گیا جو وہ مر گیا مرے دوست
ہم غریبوں سے ربط کوئی نہیں
خط رقیبوں کو بارہا مرے دوست
تم سے ملنے کی خاک کرتے طلب
جب تعلق نہیں رہا مرے دوست
درد جب حد سے بڑھ گیا مرے دوست
ارشد ابلیس سے ملا مرے دوست
ارشد خان خٹک ؔ
مرگ کے بعد پیار کیا مرے دوست؟
مسکراتے ہو جا بجا مرے دوست
موت کو یاد کر ذرا مرے دوست
در بدر ڈهونڈ تا پهرا مرے دوست
نہیں ملتا ہے آپ سا مرے دوست
موت سے کون ہے ڈرا مرے دوست
ڈر گیا جو وہ مر گیا مرے دوست
ہم غریبوں سے ربط کوئی نہیں
خط رقیبوں کو بارہا مرے دوست
تم سے ملنے کی خاک کرتے طلب
جب تعلق نہیں رہا مرے دوست
درد جب حد سے بڑھ گیا مرے دوست
ارشد ابلیس سے ملا مرے دوست
ارشد خان خٹک ؔ