موت کی آغوش میں جب تھک کے سو جاتی ہے ماں تب کہیں جا کر تھوڑا سکوں پاتی ہے ماں۔۔۔

موت کی آغوش میں جب تھک کے سو جاتی ہے ماں
تب کہیں جا کر تھوڑا سکوں پاتی ہے ماں

یہ مصرعہ ویسے تو ہر ماں کے لئے ہے لیکن چائنا کی اس ماں پر زیادہ ہی فٹ بیٹھتا ہے جس نے اپنے ذہنی مریض بیٹے کو 11 سال سے آہنی پنجرے میں پابند سلاسل کیا ہوا ہے تاکہ وہ دوبارہ کسی کو قتل نا کرسکے!
article-0-1A05D094000005DC-865_634x419.jpg

74 سالہ Wang Muxing نے یہ پنجرہ اپنے ذہنی مریض بیٹے کے لئے 11 سال پہلے تیار کیا تھا جب Wu Yuanhong نے ایک 13 سالہ لڑکے کو قتل کردیاتھا Wu Yuanhong ایک سال بعد ہی ذہنی مریض ہونے کی بنیاد پررہا ہو گیا تھا۔ تب Wang Muxing نے اس ذمہ داری کو محسوس کیا اور مزید بے گناہ لوگوں کی جان بچانے کے لئے اپنے جگر گوشہ کو آہنی پنجرے میں زنجیروں کے ساتھ قید کردیا۔
article-0-1A05D0AC000005DC-896_306x469.jpg

11 سال پہلے اپنے بیٹے کی جیل سے رہائی کے بعد Wang Muxing نے آہنی پنجرے کی تیاری کے لئے بہت سے لوہاروں سے رابطہ کیا مگر کوئی لوہار اس ڈر سے کہWu Yuanhong انتقاماً انہیں قتل نا کردے تیار نہیں ہوا، پھر Wang Muxing نے خود اپنے ناتواں ہاتھوں سے یہ پنجرہ تیار کیا، وہ اُس وقت کو یاد کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ میں پنجرے کو ویلڈ کررہی تھی اور روتی جارہی تھی اور سوچ رہی تھی "کہ بے شک وہ ذہنی مریض ہے اور قاتل بھی ہے لیکن ہے تو میرا بیٹا میرا دل" اُسے پنجرے میں بند دیکھ کر میرا دل کرچی کرچی ہوگیا تھا۔
article-0-1A05D0CA000005DC-283_306x468.jpg

article-0-1A05D0B8000005DC-186_634x419.jpg

article-0-1A05D0BE000005DC-266_634x963.jpg
 

غدیر زھرا

لائبریرین
تو علاج کیوں نہیں کروایا گیا اور ایسے ذہنی مریضوں کے لیے کیا وہاں کوئی ہسپتال نہیں کہ گھر میں رکھنا پڑا :confused2: اتنے سال کی قید تو اس کے ذہنی مرض میں اضافے کا باعث بنی ہو گی :sad2:
 
Top