موت کے دروازے پر

ہم میں سے کسی کو بھی اپنی موت کی خبر نہیں ہے کہ وہ کب کہاں اور کس حالت میں اس کی موت واقع ہوگئی، لیکن ہر ایک چاہتا ہے کہ جب اس کی موت کا وقت قریب آئے تو وہ اپنے تمام گناہوں کی معافی مانگ رہا ہو اور اللہ عزوجل کی بڑھائی بیان کر رہا ہو.
میری بھی دلی خواہش ہے کہ جب میری موت آئے تو میں اللہ تعالٰی سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ رہی ہوں کلمہ شہادت میری زبان پر ہو.
آہ کاش
اے اللہ تو رحم فرمانا مجھے پر میری اولاد پر اور میرے گھر والوں پر اور تمام مسلمانوں پر.

میں کچھ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور کچھ مشہور شخصیات کے آخری الفاظ نقل کرنے جا رہی ہوں

حضرت عمر فاروق رضی اللہ کے آخری الفاظ
میں نے اپنی جان پر ظلم کئے، مگر اتنا ہے کہ؛ مسلمان ہوں، نماز پڑھتا ہوں روزے رکھتا ہوں.
اے اللہ! مجھے مغفرت سے ڈھانپ لے، اگر ایسا نہ ہوا تو افسوس مجھ پر اور میری ماں پہ جس نے مجھے جنم دیا
 
حضرت عثمان غنی رضی اللہ کے آخری الفاظ.

اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں، میرا اسی پر توکل ہے، وہ ہمارے لیے کافی ہے، وہ ذات سب کچھ سنتی اور خوب علم رکھتی ہے.

حضرت علی المرتضٰی رضی اللہ کے آخری الفاظ.

میں تم دونوں ( حضرت امام حسن اور امام حسین رضی اللہ) کو تقوی الہی کی وصیت کرتا ہوں، یتیموں پر رحم کھانا، بے کس کی مدد کرنا، آخرت کے لیے نیک اعمال کا خیال رکھنا، ظالم کے دشمن بننا، اور مظلوم کے دوست.
 
جارج پنجم کے آخری الفاظ (1865 - 1932)

اس کے آخری وقت میں پریوی کونسل کے اراکین منتظر تھے، ذرا حالت سنبھالے تو بعض اہم دستاویزات پر دستخط لئیے جا سکیں.

صاحبان مجھے افسوس ہے کہ میں نے اتنی دیر تک آپ کو انتظار میں رکھا، اس وقت میں اپنے آپ کو قائم نہیں رکھ سکتا تھا
 
سیدنا عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ کے آخری الفاظ ،

وحدہ لا شریک، وحدہ لا شریک ، توحید توحید

حضرت ابو سلمان رحمتہ اللہ کے آخری الفاظ.

میں اپنے اللہ کے یہاں جا رہا ہوں، جو گناہ صغیرہ پر حساب لیتا ہے، اور گناہ کبیرہ پر عذاب دیتا ہے
 
حوالے نہیں ہیں اس بک میں جہاں سے میں لکھ رہی ہوں
ویسے انٹرنیٹ پر تلاش کئیے جا سکتے ہیں
چلیں ٹھیک ہے۔ اس موضوع پر مولانا ابوالکلام آزاد کی کتاب"انسانیت موت کے دروازے پر" بہت اچھی ہے۔ شاید آپ نے پڑھی ہو۔
 
وارن ہیسٹنگز (1758 - 1805)
ہندوستان میں انگریز حکومت کے قیام کے لیے اس کے کارنامے کلائیو سے بھی بڑے ہوئے تھے، مہاراجہ چیت سنگھ والیء بنارس اور بیگمات اودھ وغیرہ پر اس کے مظالم سیاہ داغ ہیں.
آخری وقت وہ کہہ رہا تھا؛ تم میری زندگی کی آرزو کر کے یہ کیوں چاہتے ہو کہ میں اسی طرح اذیت میں رہوں، جو اذیت میری جان پر ہے تم میں سے کوئی بھی نہیں سمجھ سکتا
 
انڈریوز جیکسن امریکہ کے تیسرے صدر کے آخری الفاظ.

اس نے یہ کہہ کر آخری سانس لی اور ختم ہو گیا،
میرے لیے آہ زاری مت کرو، اچھے انسان بنو، ہم سب پھر بہشت میں ملیں گے

برنارڈشا (1952 - 1950)

نامور ڈرامہ نگار، نقاد، ناول نویس نے زندگی کی آخری سانسیں لیتے ہوئے اپنی نرس سے کہا،
خاتون! تم مجھے قدیم عہد کی ایک عجوبہ چیز بنا کر کیوں زندہ رکھنے کی کوشش کر رہی ہو، میں ختم ہو چکا ہوں تمام ہو چکا ہوں.
 
ابراہام لنکن (1809 - 1865)
امریکہ کے سولہویں صدر کے آخری الفاظ.
بیوی کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لیے بیٹھا تھیٹر دیکھ رہا تھا، بیوی نے شرماتے ہوئے کہا دیکھنے والے کیا کہتے ہوں گے، لنکن نے ہنس کر جواب دیا؛ کچھ بھی نہیں کہتے ہوں گے،
جملہ ختم ہوا ہی تھا کہ گولی آ کر لگی اور ہمیشہ کے لیے ختم ہو گیا؟
 
سر اسحاق نیوٹن کے آخری الفاظ.
انگریز ماہر طبیعیات ، فلاسفر، جس نے مسلئہ کشش دریافت کر کے قدیم نظام بطلیموس کو غلط ثابت کر دیا،
اس کے آخری کلمات یہ تھے؛
میں نہیں جانتا دنیا میرے متعلق کیا خیال کرتی ہے لیکن میرا اپنا خیال یہ ہے کہ میری حالت اس بچے کی سی ہے جو سمندر کے کنارے بیٹھا ہوا گھونگوں اور سیپیوں سے اپنا جی بہلا رہا ہو. جب کہ قدرت کا اتھاہ سمندر عجائبات سے بھرا ہوا ہے
 
Top