موجودہ حالات میں جمہوریت کافی نہیں ، قتال فی سبیل اللہ کو عام کرنا ہوگا، منور حسن

ذرا اس تنظیم کے بانی کا فرمان بھی ہو جائے، لگے ہاتھوں

"""جون 1948ء میں جھنگ کے دورے کے دوران مولانا مودودی نے ایک اخبار نویس کو بتایا
"میرے نزدیک کسی کو 'مہاجر' کہنا ازروئے شریعت ناجائز ہے کیونکہ مشرقی پنجاب کے مسلمانوں کا یہ سفر ہجرت نہیں ہے۔ ہجرت اعلائے حکم اللہ کے لئے کی جاتی ہے۔ لیگ کی جنگ کفر و اسلام کی جنگ نہیں تھی۔ مسلم لیگ نے اب تک یہ نہیں کہا کہ پاکستان کا خطہ اس لئے حاصل کیا جا رہا ہے کہ وہاں پر اسلامی خلافت چلائی جائے گی بلکہ یہ قومیت کی جنگ تھی۔ قومیت کی جنگ کو اسلام کی جنگ سے کوئی واسطہ نہیں۔ میرے نزدیک مہاجرین کی جانی و مالی قربانیوں کی کوئی قیمت نہیں۔ وہ بھگوڑے اور بزدل ہیں۔ انہوں نے ایک غلط قدم اٹھایا تھا، قومیت کی جنگ لڑی تھی اور جب اس کی سزا بھگتنے کی باری آئی تو مشکلات سے گھبرا کر راہ فرار اختیار کی"۔
یہ باتیں کرنے والے مولانا خود پٹھان کوٹ سے فرار ہو کر آئے تھے لیکن مہاجرین کو بھگوڑا اور بزدل کہتے وقت اپنے گریبان میں جھانکنے کی توفیق نہ ہوئی۔ """
ربط
 

اوشو

لائبریرین
مذہب کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں اور معصوم لوگوں کی جان لینے والوں، اس کی ترغیب دینے والوں اور تعاون کرنے والوں پر اللہ کی لعنت ہو۔
 
موجودہ حالات میں جمہوریت کافی نہیں ، قتال فی سبیل اللہ کو عام کرنا ہوگا، منور حسن
246594_42534710.jpg

لاہور(دنیا نیوز)جماعت اسلامی کے سابق امیر منور حسن نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ، کہتے ہیں معاشرے میں قتال فی سبیل اللہ کا کلچر عام کرنا ہوگا ، محض جمہوری سیاست کے ذریعے مسائل پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔
لاہور میں جماعت اسلامی کے اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے منور حسن نےکہا کہ موجودہ حالات میں جہاد فی سبیل اللہ اور قتال فی سبیل اللہ کو عام کرنے کی ضرورت ہے ۔ کچھ لوگ ان اصطلاعات کے استعمال سے گریز کرتے ہیں کہ لیکن محض جمہوری سیاست کے ذریعے معاشرے کو درپیش مسائل پر قابو نہیں پایا جا سکتا ۔ منور حسن نے کہا قتال فی سبیل اللہ کے نتیجے میں اچھائی جیت جائے تب ہی جمہوری سیاست کارگر ہو سکتی ہے۔ سابق امیر جماعت اسلامی منورحسن کا کہنا ہے کہ انجینئرڈ انتخابات کے ہوتے ہوئے جمہوریت نہیں آ سکتی ، اس کے لیے طویل جدوجہد کرنا ہوگی۔

یہ تو ہے ہی جاہل آدمی لیکن آپ لوگوں میں سے تو بہت سے خود کو پڑھے لکھے کہتے ہیں، آپ لوگوں کو کیا ہوا؟؟ جس طرح منور حسن مائک کو ترسا ہوا لگ رہا ہے آپ حضرات میں سے بھی کچھ ایک مخصوص فرقے کے خلاف کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اور منور حسن جیسی تشنگی کا مظاہرہ کر ڈالتے ہیں۔

میں نے بیسیوں ایسی ناپسندیدہ خبروں اور مراسلوں کا سورس مانگتے دیکھا ہے آپ لوگوں کو، لیکن اس فرقے کے خلاف بات بڑھانے کے لیے تو آپ کو ثبوت اور سورس کی بھی ضرورت نہیں رہتی۔
حسینی صاحب کا بغض ان کے یک طرفہ مراسلوں سے ظاہر ہے اس پر بات کرنے کی ضرورت نہیں۔ لیکن حیرت اس بات کی ہے کہ یہ شخص کس منہ سے منور حسن کی اس بات کی نفی کرتا ہے جبکہ اس کی اپنی یہ بات اسی محفل پر لکھی موجود ہے کہ اس ملک میں ایرانی طرز کا خونی انقلاب ناگزیر ہے۔ کیا منور حسن نے یہی بات چائنیز میں کہی جو حسینی صاحب کو سمجھ نہیں آئی۔ کیا یہی بات دسیوں بار قادری صاحب اور عمران صاحب نہیں کر چکے کے خون سے تبدیلی آئے گی۔ خونی انقلاب اس قوم کی تقدیر سنوارے گا؟؟حسینی صاحب سمیت یہاں کئی اور لوگ یہاں ان کے اقتباس شائع کر کر کے لبیک نہیں کہتے رہے؟؟

میں منور حسن اور اس کی جہالت پر سو بار لعنت بھیجتا ہوں لیکن آپ لوگ جن میں سے کچھ کی میں تہہ دل سے عزت کرتا ہوں ان پر بھی آفرین ہے۔ کہ دل تو دل آپ لوگ تو معدے اور پِتے کا زہر بھی ایسے موقع پر اگل دیتے ہیں۔

میں اور مجھ جیسے کتنے ہی لوگ بنیاد پرستی میں آنکھ کھولنے کے باوجود تفرقے کو ناپسند کرتے ہیں اور ہر ایک سے گھل مل کر رہنے کی کوشش میں اپنے بزرگوں اور آس پاس کے کئی لوگوں کو ناراض کر چکتے ہیں۔ بین المذہبیت کا پرچار کرتے ہیں اور کردار اور عمل کو تعلقات میں بنیاد بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
لیکن یہ آپ ہی جیسے لوگ ہیں جو ہم جیسے بین المذاہب سوچ اور تفرقے کی نفی کرنے والوں کی عزتِ نفس بھی مجروع کر کے مجبور کرتے ہیں کہ ہم جیسے بھی خاموش تماشائی نہ بنیں اور تفرقے بازی کے اس ننگے ناچ میں آپ لوگوں کے ساتھ شامل ہوں۔
 

اوشو

لائبریرین
ذرا اس تنظیم کے بانی کا فرمان بھی ہو جائے، لگے ہاتھوں

"""جون 1948ء میں جھنگ کے دورے کے دوران مولانا مودودی نے ایک اخبار نویس کو بتایا
"میرے نزدیک کسی کو 'مہاجر' کہنا ازروئے شریعت ناجائز ہے کیونکہ مشرقی پنجاب کے مسلمانوں کا یہ سفر ہجرت نہیں ہے۔ ہجرت اعلائے حکم اللہ کے لئے کی جاتی ہے۔ لیگ کی جنگ کفر و اسلام کی جنگ نہیں تھی۔ مسلم لیگ نے اب تک یہ نہیں کہا کہ پاکستان کا خطہ اس لئے حاصل کیا جا رہا ہے کہ وہاں پر اسلامی خلافت چلائی جائے گی بلکہ یہ قومیت کی جنگ تھی۔ قومیت کی جنگ کو اسلام کی جنگ سے کوئی واسطہ نہیں۔ میرے نزدیک مہاجرین کی جانی و مالی قربانیوں کی کوئی قیمت نہیں۔ وہ بھگوڑے اور بزدل ہیں۔ انہوں نے ایک غلط قدم اٹھایا تھا، قومیت کی جنگ لڑی تھی اور جب اس کی سزا بھگتنے کی باری آئی تو مشکلات سے گھبرا کر راہ فرار اختیار کی"۔
یہ باتیں کرنے والے مولانا خود پٹھان کوٹ سے فرار ہو کر آئے تھے لیکن مہاجرین کو بھگوڑا اور بزدل کہتے وقت اپنے گریبان میں جھانکنے کی توفیق نہ ہوئی۔ """
ربط

پرانی باتوں کو چھوڑیں صاحب ورنہ بات بہت دور تک جائے گی کہ اپنی ابتدا سے ہی کیا کیا گل کھلائےہیں ان لوگوں ۔
 
واقعا اخوان المسلمین کے مسئولین کو پاکستان بلانا۔۔۔ اور اتنی آزادی سے ان کی تقریریں۔۔ بہت بڑا معنی رکھتا ہے۔
دنیا کے اکثر ممالک اخوان کو اچھی نظر سے نہیں دیکھتے۔۔۔ ویسے بھی اخوان المسلمین، جماعت اسلامی کی طرح، اپنے بانی کے افکار سے بہت زیادہ ہٹ چکی ہے۔
البتہ یہاں یہ موقف منور حسن کا ذاتی ہوسکتا ہے۔۔۔ جماعت کے دوسرے لوگ ایسا نظریہ یا تو نہیں رکھتے یا کم از کم اتنا کھل کر اظہار کرنے کی جرات نہیں رکھتے۔
جب ایرانی انقلاب کے قاتلوں کی تصاویر یہاں دیواروں پر چسپاں ہو سکتی ہیں تو اخوان المسلمین کے رہنماؤں کو یہاں کیوں نہیں بلایا جا سکتا؟؟
 
شاید " اخوان المسلمون " کے ہمراہ پاکستان کو پاک کرتے پورے " بلاد اسلامیہ " میں " جہاد وقتال " ہوگا ۔
نایاب بھائی میں اخوان المسلمین کے ماضی کے بارے میں پڑھنا چاہتا ہوں جہاں یہ قتال میں ملوث رہے ہوں ذرا رہنمائی کر سکتے ہیں ؟؟
 
ان لوگوں کو لفظ جہاد اور قتال سے اس قدر ۔۔۔۔۔۔
کہ جب یہ لوگ قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہوں تو پھر ان الفاظ کے ساتھ کیا کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں ابھی بھی جیل کاٹ کے آیا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور مزے کی بات یہ ہے کہ جب جیل میں بھی تھا تو وہاں جیل میں بھی دو تین بیان جہاد پر ہوئے:)
 

فہد10

محفلین
یہ تو ہے ہی جاہل آدمی لیکن آپ لوگوں میں سے تو بہت سے خود کو پڑھے لکھے کہتے ہیں، آپ لوگوں کو کیا ہوا؟؟ جس طرح منور حسن مائک کو ترسا ہوا لگ رہا ہے آپ حضرات میں سے بھی کچھ ایک مخصوص فرقے کے خلاف کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اور منور حسن جیسی تشنگی کا مظاہرہ کر ڈالتے ہیں۔

میں نے بیسیوں ایسی ناپسندیدہ خبروں اور مراسلوں کا سورس مانگتے دیکھا ہے آپ لوگوں کو، لیکن اس فرقے کے خلاف بات بڑھانے کے لیے تو آپ کو ثبوت اور سورس کی بھی ضرورت نہیں رہتی۔
حسینی صاحب کا بغض ان کے یک طرفہ مراسلوں سے ظاہر ہے اس پر بات کرنے کی ضرورت نہیں۔ لیکن حیرت اس بات کی ہے کہ یہ شخص کس منہ سے منور حسن کی اس بات کی نفی کرتا ہے جبکہ اس کی اپنی یہ بات اسی محفل پر لکھی موجود ہے کہ اس ملک میں ایرانی طرز کا خونی انقلاب ناگزیر ہے۔ کیا منور حسن نے یہی بات چائنیز میں کہی جو حسینی صاحب کو سمجھ نہیں آئی۔ کیا یہی بات دسیوں بار قادری صاحب اور عمران صاحب نہیں کر چکے کے خون سے تبدیلی آئے گی۔ خونی انقلاب اس قوم کی تقدیر سنوارے گا؟؟حسینی صاحب سمیت یہاں کئی اور لوگ یہاں ان کے اقتباس شائع کر کر کے لبیک نہیں کہتے رہے؟؟

میں منور حسن اور اس کی جہالت پر سو بار لعنت بھیجتا ہوں لیکن آپ لوگ جن میں سے کچھ کی میں تہہ دل سے عزت کرتا ہوں ان پر بھی آفرین ہے۔ کہ دل تو دل آپ لوگ تو معدے اور پِتے کا زہر بھی ایسے موقع پر اگل دیتے ہیں۔

میں اور مجھ جیسے کتنے ہی لوگ بنیاد پرستی میں آنکھ کھولنے کے باوجود تفرقے کو ناپسند کرتے ہیں اور ہر ایک سے گھل مل کر رہنے کی کوشش میں اپنے بزرگوں اور آس پاس کے کئی لوگوں کو ناراض کر چکتے ہیں۔ بین المذہبیت کا پرچار کرتے ہیں اور کردار اور عمل کو تعلقات میں بنیاد بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
لیکن یہ آپ ہی جیسے لوگ ہیں جو ہم جیسے بین المذاہب سوچ اور تفرقے کی نفی کرنے والوں کی عزتِ نفس بھی مجروع کر کے مجبور کرتے ہیں کہ ہم جیسے بھی خاموش تماشائی نہ بنیں اور تفرقے بازی کے اس ننگے ناچ میں آپ لوگوں کے ساتھ شامل ہوں۔

جب ایرانی انقلاب کے قاتلوں کی تصاویر یہاں دیواروں پر چسپاں ہو سکتی ہیں تو اخوان المسلمین کے رہنماؤں کو یہاں کیوں نہیں بلایا جا سکتا؟؟


حب علی (رض) کی چادر اوڑھ کر بغض معاویہ (رض)
 
نایاب بھائی میں اخوان المسلمین کے ماضی کے بارے میں پڑھنا چاہتا ہوں جہاں یہ قتال میں ملوث رہے ہوں ذرا رہنمائی کر سکتے ہیں ؟؟
امجد میانداد بھائی۔ اخوان المسلمین کے"دہشت گردوں" سے متعلق تو محفل پر ہہی بہت معلومات موجود ہیں۔

http://www.urduweb.org/mehfil/threads/امت-کا-بطل-جلیل،-حسن-البناء.6814/#post-161914


http://www.urduweb.org/mehfil/threads/یہ-تو-خلافت-واپس-چاہتے-ہیں.17952/#post-395466
 
اس وحشت ناک سرخی کی یاد شاید ابھی تک ہمارے ذہن کے دہندلکوں میں موجود ہے جو ہم نے روزنامہ جنگ کے پہلے صفحے پر سید قطب شہید اور دیگر کی شہادت سے متعلق دیکھی تھی۔
 

دیکھ لیں آپ کو اتنی معلوماتی پوسٹ پر دو دو ریٹنگز مل گئیں میری طرف سے :)
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھائی میں اخوان المسلمین کے ماضی کے بارے میں پڑھنا چاہتا ہوں جہاں یہ قتال میں ملوث رہے ہوں ذرا رہنمائی کر سکتے ہیں ؟؟
محترم بھائی
میں اس جماعت اور اس کے قائدین بارے جو کچھ لکھوں گا ۔ وہ صرف میرے مطالعے پر استوار ہوگا ۔ اور مطالعے کو لفظوں میں بیان کرنا بیان کی تصدیق کے لیئے حوالے کا محتاج ۔۔۔۔۔۔
اخوان المسلمین ماضی حال مستقبل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسے سلیکٹ کرتے گوگل چاچا کے سپرد کر دیں ۔ معلومات کا اک جہاں آپ کے سامنے کھل جائے گا ۔ اور آپ بخوبی جان لیں گے کہ اس جماعت کے قیام کا بنیادی مقصد کیا تھا ۔ (عرب کی سیکولر حکومتوں کے خلاف مسلح جدوجہد) ۔ محترم حسن البناء جن کے نظریات اور تعلیمات پر یہ جماعت قائم ہوئی ۔ ان کے بارے کس سے یہ حقیقت چھپی ہے کہ آپ " ہٹلر اور نازی ازم " کے کھلے طور " مداح " رہے ہیں ۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ اس جماعت کے عہدیدار کبھی بھی اپنی جماعت کے نام سے کوئی کاروائی نہیں کرتے اور نہ ہی کسی طور یہ جماعت اپنے نام سے کسی دہشت گردی کی کاروائی کی ذمہ داری قبول کرتی ہے ۔ لیکن اس کے ارکان اپنی ذاتی حیثیت میں دہشتگردی کی مشہور وارداتوں میں ملوث پائے گئے ہیں ۔ سن 1948 میں مصرمیں بم دھماکے سے یہ جماعت منظر عام پر آتی ہے ۔ اور مصری صدر کے قتل کے بعد اس کے اراکین کئی دہشتگردی کی وارداتوں میں مشہور ہوئے ۔ اس کے اراکین کے لیئے فوجی تربیت حاصل کرنا لازم شرط ہے ۔
" حماس اور القاعدہ اور داعش " بھی اسی جماعت کے بطن سے پیدا ہوئی ہیں ۔ الزواہری ۔ اسامہ ۔ البغدادی اسی جماعت کے سرگرم رکن ہیں ۔ اس وقت یہ جماعت قریب تمام اسلامی ممالک میں بین ہے ۔
اس جماعت کے تمام معاملات کو صرف محترم حسن البناء کے ذمے لگا دینا بھی جہالت ہوگی ۔ آپ کا شمار بلاشبہ بلند پایہ عالم دین کی صف میں ہوتا ہے ۔ ۔۔۔
بہت دعائیں
 
محترم بھائی
میں اس جماعت اور اس کے قائدین بارے جو کچھ لکھوں گا ۔ وہ صرف میرے مطالعے پر استوار ہوگا ۔ اور مطالعے کو لفظوں میں بیان کرنا بیان کی تصدیق کے لیئے حوالے کا محتاج ۔۔۔۔۔۔
اخوان المسلمین ماضی حال مستقبل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسے سلیکٹ کرتے گوگل چاچا کے سپرد کر دیں ۔ معلومات کا اک جہاں آپ کے سامنے کھل جائے گا ۔ اور آپ بخوبی جان لیں گے کہ اس جماعت کے قیام کا بنیادی مقصد کیا تھا ۔ (عرب کی سیکولر حکومتوں کے خلاف مسلح جدوجہد) ۔ محترم حسن البناء جن کے نظریات اور تعلیمات پر یہ جماعت قائم ہوئی ۔ ان کے بارے کس سے یہ حقیقت چھپی ہے کہ آپ " ہٹلر اور نازی ازم " کے کھلے طور " مداح " رہے ہیں ۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ اس جماعت کے عہدیدار کبھی بھی اپنی جماعت کے نام سے کوئی کاروائی نہیں کرتے اور نہ ہی کسی طور یہ جماعت اپنے نام سے کسی دہشت گردی کی کاروائی کی ذمہ داری قبول کرتی ہے ۔ لیکن اس کے ارکان اپنی ذاتی حیثیت میں دہشتگردی کی مشہور وارداتوں میں ملوث پائے گئے ہیں ۔ سن 1948 میں مصرمیں بم دھماکے سے یہ جماعت منظر عام پر آتی ہے ۔ اور مصری صدر کے قتل کے بعد اس کے اراکین کئی دہشتگردی کی وارداتوں میں مشہور ہوئے ۔ اس کے اراکین کے لیئے فوجی تربیت حاصل کرنا لازم شرط ہے ۔
" حماس اور القاعدہ اور داعش " بھی اسی جماعت کے بطن سے پیدا ہوئی ہیں ۔ الزواہری ۔ اسامہ ۔ البغدادی اسی جماعت کے سرگرم رکن ہیں ۔ اس وقت یہ جماعت قریب تمام اسلامی ممالک میں بین ہے ۔
اس جماعت کے تمام معاملات کو صرف محترم حسن البناء کے ذمے لگا دینا بھی جہالت ہوگی ۔ آپ کا شمار بلاشبہ بلند پایہ عالم دین کی صف میں ہوتا ہے ۔ ۔۔۔
بہت دعائیں

نایاب بھائی آپ چاہتے ہوئے بھی معاملات کو غیر جانبدار تناظر میں نہیں بتا سکے۔
میرا خیال ہے ہالوکاسٹ ہمارے ایمان کا حصہ نہیں اس لیے نا ہٹلر سے نفرت یا اس سے ملاقات کرنے والوں یا اس کے مداحوں سے ہماری نفرت کی کوئی وجہ بنتی ہے۔اور نہ ہی مغرب اور ہٹلر کی رسہ کشی میں ہمیں کسی ایک کی عینک سے معاملے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم اس معاملے میں ایک تیسرے فریق تھے یا ایک فریق کے غلام تھے۔ اس سے زیادہ حثیت ہماری نہیں تھی۔ ہاں البتہ جس طرح اب مغربی محقق پابندیوں سے آزاد ہو کر آزاد پیرائے میں لکھنا شروع ہو گئے ہیں تو وہ بھی غیر جانبدار ہوتے جا رہے ہیں اس معاملے میں اور اب صرف ہٹلر دشمنی ہی نظر نہیں آتی اس ضمن میں۔ تو ہم تو مغرب والے بھی نہیں۔

جہاں تک مصری لیڈر کے قتل کے فوری بعد حسن البناء کا قتل ہوا اس سے یہ قطعی نہیں ثابت ہوتا کہ حسن البناء اس کے قاتل تھے۔
اسی طرح اگر اخوان المسلمین دہشت گرد جماعت ہوتی تو وہ مرسی کے خلاف غداری اور پھر اس کی گرفتاری پر کافی کچھ کر چکی ہوتی جس طرح ہر جگہ القاعدہ اور باقی جماعتیں کرتی آئی ہیں۔ اخوان کا ایجنڈا خلافت اور بین المسلمین اتحاد کے مطالبے سے شروع ہوتا ہے اور اسی پر ختم ہوتا ہے۔ نہ ہی کبھی وہ دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث رہی۔

خوف کیالقاعدہ، داعش وغیرہ تو خود امریکیوں اور یہودیوں کی پیداوار ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ ان کے کیے دھرے کا الزام اپنے معتوبین پر دھرتے رہتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ دہشت و خوف کی علامت القاعدہ اور اب داعش اور اسی قبیل کی تمام جماعتیں جنہوں نے امتِ مسلمہ پر کاری ضربیں لگائیں اور غیروں کے ایجنڈے پورے کرنے میں ان کی معاون بنیں وہ تو تمام مسلم ممالک میں بین نہیں لیکن اخوان المسلمین اور حزب التحریر پر ہر ملک میں پابندی ہے۔ کیوں ؟؟ صرف اس لیے کہ ان کا مطالبہ کچھ اور نہیں صرف اتحاد اور خلافت ہے۔ کیا ہم میں سے کوئی بھی اس چیز کا مخالف ہے کہ تمام مسلمان ممالک آپس میں متحد ہو جائیں اور ایک اسلامی خلافت قائم کریں بجائے تفرقی بازی اور بلاکس کے؟ جب ہم سب یہ چاہتے ہیں تو پھر حزب التحریر اور اخوان پاکستان بنتے ہی یہاں کیوں بین ہو گئیں؟؟
اس کے بارے میں کوئی بات بھی برداشت کیوں نہیں کی جاتی کوئی چھوٹ کیوں نہیں دی جاتی؟؟
القاعدہ اور اس قبیل کی تمام جماعتیں آزاد ہیں ریکروٹنگ ، پلاننگ، اور ایگزیکیوشن میں جب تک وہ جس جس کا ایجنڈا پورا کر رہی ہیں۔ جہاں انہیں جیسے استعمال کرنا ہے انہیں ویسے ہی استعمال کیا جا رہا ہے۔

لیکن اخوان اور حزب التحریر کسی اور کے ایجنڈے کے لیے نہیں بلکہ مسلمانوں کی خلافت کے ایجنڈے پر ہیں اور وہ بھی بلا تشدد۔ اس لیے ہر ملک میں ان پر پابندی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کو ان کی صفوں میں مدرسوں کے نوجوان طالبعلموں کے بجائے اور ہر طرف سے دھتکارے ہوئے حوروں کے خوابوں میں گم جاہل لڑکوں کے بجائے پڑھا لکھا معزز طبقہ نظر آتا ہے۔ جو کسی کاز پر کاربند ہے نہ کہ کسی ملا کی دکھائی حور کا طلبگار۔
 
آخری تدوین:
جو لوگ الله تعالیٰ سے اور اس کے رسول سے لڑتے ہیں اور ملک میں فساد پھیلاتے پھرتے ہیں ان کی یہی سزاہے کہ قتل کیے جائیں یاسولی دیے جائیں یا ان کے ہاتھ اور پاوٴں مخالف جانب سے کاٹ دئیے جائیں یا زمین پر سے نکال دئیے جائیں یہ ان کے لیے دنیا میں (سخت) رسوائی ہے اور ان کو آخرت میں عذابِ عظیم ہوگا۔ (۳۳)

موجودہ حالات میں یہ آیات ملک اور قوم میں فساد پھیلانے والوں (یعنی ظالمان) پر صادق آتی ہیں یعنی یہ سزائیں ملک کی قضا ان کودے۔
 

نایاب

لائبریرین
خوف کیالقاعدہ، داعش وغیرہ تو خود امریکیوں اور یہودیوں کی پیداوار ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ ان کے کیے دھرے کا الزام اپنے معتوبین پر دھرتے رہتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ دہشت و خوف کی علامت القاعدہ اور اب داعش اور اسی قبیل کی تمام جماعتیں جنہوں نے امتِ مسلمہ پر کاری ضربیں لگائیں اور غیروں کے ایجنڈے پورے کرنے میں ان کی معاون بنیں وہ تو تمام مسلم ممالک میں بین نہیں لیکن اخوان المسلمین اور حزب التحریر پر ہر ملک میں پابندی ہے۔ کیوں ؟؟
میرے محترم بھائی
میں کسی مسلک کے دائرے میں قید " فرد " نہیں ۔ میں صرف انسانیت کو تسلیم کرتے انسان بننے کے سفر میں سلامتی کے دین کی پیروی کرتا ہوں ۔ اس لیئے ناممکن ہے کہ میں " غیر جانبدار " رہ سکوں ۔ میں دہشت پھیلانے والوں کی بجائے اخلاق و محبت سے خدمت کرنے والوں کی جانب جھکاؤ رکھتا ہوں ۔
آپ اگر مندرجہ بالا جماعتوں کی بنیاد رکھنے والے اور دہشت گردی کو ہتھیار بناتے بلا تفریق رنگ و نسل و مسلک و مذہب انسانوں کی جانوں سے کھیلنے والے امت مسلمہ کو فساد کی علامت بنانے والے ان جماعتوں کے سربراہان کے ماضی کی جانب دیکھیں تو یہ سب ہی " اخوان المسلمین " کے سرگرم ترین اراکین ثابت ہوں گے ۔ ہم مسلمانوں کو " یہود و نصاری " کبھی نقصان نہیں پہنچا سکتے ۔ ہم خود ہی " تفرقے" کی آگ جلا کر اس میں پروانوں کی صورت جل مرتے ہیں ۔
محترم حسن البناء " شہید " کے بارے " ہٹلر و نازی ازم " کی مداحی کا ذکر اک استعارہ کے طور ہوا ۔ ہالوکاسٹ کی مزمت یا حمایت مقصود نہ تھی ۔
نازی ازم کی بنیاد اور سوچ کی جانب اشارہ تھا جو کہ انسانیت میں تقسیم و تفرقے کی علامت ہے ۔۔
بہت دعائیں ۔
 

حسینی

محفلین
حسینی صاحب کا بغض ان کے یک طرفہ مراسلوں سے ظاہر ہے اس پر بات کرنے کی ضرورت نہیں۔ لیکن حیرت اس بات کی ہے کہ یہ شخص کس منہ سے منور حسن کی اس بات کی نفی کرتا ہے جبکہ اس کی اپنی یہ بات اسی محفل پر لکھی موجود ہے کہ اس ملک میں ایرانی طرز کا خونی انقلاب ناگزیر ہے۔ کیا منور حسن نے یہی بات چائنیز میں کہی جو حسینی صاحب کو سمجھ نہیں آئی۔ کیا یہی بات دسیوں بار قادری صاحب اور عمران صاحب نہیں کر چکے کے خون سے تبدیلی آئے گی۔ خونی انقلاب اس قوم کی تقدیر سنوارے گا؟؟حسینی صاحب سمیت یہاں کئی اور لوگ یہاں ان کے اقتباس شائع کر کر کے لبیک نہیں کہتے رہے؟؟
محترم بھائی۔۔ نہایت احترام کے ساتھ عرض کروں گا۔۔۔ آپ نے لکھا ہے کہ اسی محفل پر میرا یہ سرخ کیا ہوا جملہ( ایرانی طرز کا خونی انقلاب ناگزیر ہے)وجود ہے۔۔۔
ذرا اس جملے کا لنک تمام لوگوں کو دیں۔۔۔ تاکہ آپ کےسچ اور جھوٹ کا علم سب کو ہوجائے۔۔۔۔
بجائے اس کے کہ آپ منور حسن کے اس جاہلانہ بیان کی مذمت کرتے۔۔۔ میرے اوپر چڑھائی کرنے آئے۔۔۔
اور پھر آپ کی یہ منطق بھی عجیب ہے۔۔ ۔ کہ قادری اور عمران خان نے خون سے انقلاب آنے کی بات کی ہے۔۔۔۔ ارے بھائی۔۔ انہوں نے خون دینے کی بات کی ہے(اور ہم چودہ صدیوں سے خون دیتے آئے ہیں، آج بھی پاکستان میں مظلوم ہیں، لیکن الحمد للہ کسی کے خون کو حلال قرار نہیں دیا، کسی پر خودکش نہیں کیا، کسی فوجی کو نہیں مارا)۔۔۔ خون لینے کی بات ہرگز نہیں کی۔
جبکہ آپ کے منور حسن صاحب جہاد اور قتال کی بات کر کے خون لینے کی بات کررہے ہیں۔۔۔ ان کے اس بیان کی مذمت سے آپ کو غصہ نہیں آنا چاہیے تھا۔۔۔ نہیں معلوم کیاوجہ ہے؟؟؟

آئندہ اگر کسی خبر کو شئیر کرنے سے آپ کو تکلیف ہوتی ہے ۔۔ تو آپ پہلے بتادیں کہ اس طرح کی خبر شئیر نہ کریں۔۔۔ ہم نہیں کریں گے۔۔۔

اب آپ کی یہی بات کہ تفرقے کی آپ نفی کرتے ہیں۔۔۔ تو ذرا یہ بتا دیں کہ منور حسن کے اس بیان سے۔۔ قتال اور جہاد سے۔۔۔تفرقہ آئے گا یا اتحاد ویگانگی؟
وہ جہاد کس کے خلاف کرنے جارہے ہیں؟؟ اتنا ہی اگر شوق ہے تو چلے جائیں افغانستان۔۔۔یا غزہ اور خوب جہاد کریں۔۔۔ پاکستان میں وہ کس کو پکار رہے ہیں؟؟ آیا وہ اپنے سیاسی یا مذہبی مخالفین کو دھمکی تو نہیں دے رہے؟؟
سب سے زیادہ اتحاد، وحدت اور بھائی چارے کے داعی ہم ہیں۔۔۔ اور اس کا عملی مظاہرہ پاکستان میں بارہا کرچکےہیں۔۔ آج بھی پاکستان کے شیعہ، سنی، عیسائی اور دسری اقلیتیں متحد ہیں۔۔ اور اس جہادی وتکفیری کلچر کو اکھاڑ پھیکنا چاہتے ہیں۔
 

منقب سید

محفلین
جہاد جہاد جہاد
جہاد کے حق میں اور اس کے خلاف ہر جگہ بحث دیکھی ہے۔ جہادیوں کے ساتھ بھی وقت گذار کر دیکھا ہے اور اینٹی جہادیوں کے ساتھ بھی۔ جہادیوں کے پاس اپنی پسند کی آیتیں ہیں اور اینٹی جہادیوں کے پاس الگ فتوے اُٹھائے ہوئے ہیں۔ دونوں کی باتیں سُن کر دماغ کا دہی بن جاتا ہے۔ ایک طرف کی سُنو تو لگتا ہے زندگی کا مقصد بس جہاد اور قتال ہے۔ دوسری طرف دیکھو تو پتہ چلتا ہے کہ نہیں اسلام میں اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے۔ خیر نہ تو میں کوئی مولوی ہوں نہ ہی الٹرا موڈ۔۔ میں ایک عام عوام کی حیثیت سے یہ سوال ہر اس جہادی سے کر رہا ہوں جو فورم پر موجود ہے ۔
کسی ایک ایسی تنظیم یا گروپ کا نام بتا دیں جو اقتدار، طاقت، دولت یا اپنی جذباتی تسکین کے لئے نہیں بلکہ مسلکی اختلافات سے ہٹ کر حقیقی معنوں میں جہاد و قتال فی سبیل اللہ کر رہی ہے؟
(واضح کر دوں کہ صحافتی ذمہ داریوں کے دوران جہاد افغانستان و کشمیر میں سرگرم بہت سے لوگوں سے ملاقاتیں بھی رہی ہیں ان کے سیٹ اپ سے بھی آشنائی رہی۔ افغان اور پاکستانی طالبان سے بھی واسطہ رہا۔ ٹریننگ کیمپس یا معسکر میں بھی وقت گذارا۔ جہادیوں کی آپسی لڑائیاں بھی دیکھی ہیں۔ ایجنسیوں کو ان کا ساتھ دیتے بھی دیکھا اور ٹانگ کھینچتے بھی۔ درجنوں شہدا کے گھرانوں کو جانتا ہوں جن کی اولادیں یا والدین کسمپرسی کے حال میں ہیں اور انکی داد رسی متعلقہ تنظیمیں یا تو صرف کاغذات کی حد تک کرتی ہیں یا اس قدر کم کہ اس سے تو نہ ہونا بہتر۔ اس لئے بے جا حمایت کی جگہ حقائق پر مبنی بات کریں)
 

حسینی

محفلین
جہاد جہاد جہاد
جہاد کے حق میں اور اس کے خلاف ہر جگہ بحث دیکھی ہے۔ جہادیوں کے ساتھ بھی وقت گذار کر دیکھا ہے اور اینٹی جہادیوں کے ساتھ بھی۔ جہادیوں کے پاس اپنی پسند کی آیتیں ہیں اور اینٹی جہادیوں کے پاس الگ فتوے اُٹھائے ہوئے ہیں۔ دونوں کی باتیں سُن کر دماغ کا دہی بن جاتا ہے۔ ایک طرف کی سُنو تو لگتا ہے زندگی کا مقصد بس جہاد اور قتال ہے۔ دوسری طرف دیکھو تو پتہ چلتا ہے کہ نہیں اسلام میں اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے۔ خیر نہ تو میں کوئی مولوی ہوں نہ ہی الٹرا موڈ۔۔ میں ایک عام عوام کی حیثیت سے یہ سوال ہر اس جہادی سے کر رہا ہوں جو فورم پر موجود ہے ۔
کسی ایک ایسی تنظیم یا گروپ کا نام بتا دیں جو اقتدار، طاقت، دولت یا اپنی جذباتی تسکین کے لئے نہیں بلکہ مسلکی اختلافات سے ہٹ کر حقیقی معنوں میں جہاد و قتال فی سبیل اللہ کر رہی ہے؟
(واضح کر دوں کہ صحافتی ذمہ داریوں کے دوران جہاد افغانستان و کشمیر میں سرگرم بہت سے لوگوں سے ملاقاتیں بھی رہی ہیں ان کے سیٹ اپ سے بھی آشنائی رہی۔ افغان اور پاکستانی طالبان سے بھی واسطہ رہا۔ ٹریننگ کیمپس یا معسکر میں بھی وقت گذارا۔ جہادیوں کی آپسی لڑائیاں بھی دیکھی ہیں۔ ایجنسیوں کو ان کا ساتھ دیتے بھی دیکھا اور ٹانگ کھینچتے بھی۔ درجنوں شہدا کے گھرانوں کو جانتا ہوں جن کی اولادیں یا والدین کسمپرسی کے حال میں ہیں اور انکی داد رسی متعلقہ تنظیمیں یا تو صرف کاغذات کی حد تک کرتی ہیں یا اس قدر کم کہ اس سے تو نہ ہونا بہتر۔ اس لئے بے جا حمایت کی جگہ حقائق پر مبنی بات کریں)
بہت سارے محققین قائل ہیں۔۔۔ اور میں خود ذاتی طور پر اسی طرف مائل ہوں۔۔۔ کہ جب تک آپ کو دفاع کی ضرورت نہ پڑے اس وقت تک کوئی جہاد نہیں ۔
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں بھی جتنی جنگیں لڑی گئی ہیں۔۔۔ ان سب کا بیک گراونڈ اگر صحیح طرح دیکھا جائے۔۔۔اور درست طریقے سے تحلیل کی جائے۔۔۔ تو معلوم ہوگا۔۔ کہ وہ ساری جنگیں بھی دفاعی تھیں۔
پس اپنا (جان، نفس، آبرو، زمین، ناموس ، وطن) دفاع کرنا انسان کا فطری حق ہے۔۔۔ لیکن کسی پر حملہ کرنا ہرگز جائز نہیں۔۔۔
حضرت امام حسین علیہ السلام کربلا میں اپنی فوج کو روکتے رہے۔۔۔ کہ جب تک ان کی طرف سے حملہ نہیں ہوگا۔۔ ہم بھی کچھ نہیں کریں گے۔
پھر عمر بن سعد نے انعام کی لالچ میں اپنی فوج کو گواہ بناتے ہوئے پہلا تیر پھینکا۔۔ اور کہا تم لوگ کل امیر کے پاس گواہ رہنا کہ پہلا تیر میں نے چلایا ہے۔
 

ظفری

لائبریرین
جہاد جہاد جہاد
جہاد کے حق میں اور اس کے خلاف ہر جگہ بحث دیکھی ہے۔ جہادیوں کے ساتھ بھی وقت گذار کر دیکھا ہے اور اینٹی جہادیوں کے ساتھ بھی۔ جہادیوں کے پاس اپنی پسند کی آیتیں ہیں اور اینٹی جہادیوں کے پاس الگ فتوے اُٹھائے ہوئے ہیں۔ دونوں کی باتیں سُن کر دماغ کا دہی بن جاتا ہے۔ ایک طرف کی سُنو تو لگتا ہے زندگی کا مقصد بس جہاد اور قتال ہے۔ دوسری طرف دیکھو تو پتہ چلتا ہے کہ نہیں اسلام میں اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے۔ خیر نہ تو میں کوئی مولوی ہوں نہ ہی الٹرا موڈ۔۔ میں ایک عام عوام کی حیثیت سے یہ سوال ہر اس جہادی سے کر رہا ہوں جو فورم پر موجود ہے ۔
کسی ایک ایسی تنظیم یا گروپ کا نام بتا دیں جو اقتدار، طاقت، دولت یا اپنی جذباتی تسکین کے لئے نہیں بلکہ مسلکی اختلافات سے ہٹ کر حقیقی معنوں میں جہاد و قتال فی سبیل اللہ کر رہی ہے؟
(واضح کر دوں کہ صحافتی ذمہ داریوں کے دوران جہاد افغانستان و کشمیر میں سرگرم بہت سے لوگوں سے ملاقاتیں بھی رہی ہیں ان کے سیٹ اپ سے بھی آشنائی رہی۔ افغان اور پاکستانی طالبان سے بھی واسطہ رہا۔ ٹریننگ کیمپس یا معسکر میں بھی وقت گذارا۔ جہادیوں کی آپسی لڑائیاں بھی دیکھی ہیں۔ ایجنسیوں کو ان کا ساتھ دیتے بھی دیکھا اور ٹانگ کھینچتے بھی۔ درجنوں شہدا کے گھرانوں کو جانتا ہوں جن کی اولادیں یا والدین کسمپرسی کے حال میں ہیں اور انکی داد رسی متعلقہ تنظیمیں یا تو صرف کاغذات کی حد تک کرتی ہیں یا اس قدر کم کہ اس سے تو نہ ہونا بہتر۔ اس لئے بے جا حمایت کی جگہ حقائق پر مبنی بات کریں)
محترم دوست آپ کی الجھن دیکھ کر میں اپنی ایک پرانی پوسٹ یہاں شئیر کر رہا ہوں ۔ یہ وہ احکامات ہیں جو بہت ہی وضع طریقے سے بیان ہوئے ہیں ۔ مگر ان کی انٹرپیٹشن اسلام دشمن اور اسلام کے ٹھیکداروں نے اپنے مفادات کو مدنظر رکھ کر کی ہوئی ہے ۔ اور جو لوگ قرآن کو سمجھنے سےقاصر ہیں ۔ وہ اس قسم کی انٹر پیٹشنز کو قرآنی آیتوں سے بھی مقدم سمجھ کر شارٹ کٹ راستے سے جنت میں جانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اس شارٹ کٹ کو اپنانے والے ایک دو افراد آپ کو یہاں بھی نظر آگئے ہونگے ۔
 
Top