موجودہ مہنگائی میں بچت اور نئے روزگار کے طریقے

جاسمن

لائبریرین
مہنگائی کی لہر ابھی کچھ ماہ پہلے بھی اٹھی تھی اور لوگ بہت متاثر ہوئے تھے لیکن حالیہ مہنگائی نے واقعتاً غریب تو غریب درمیانے سفید پوش طبقے کی کمر بھی توڑ دی ہے۔ اب تو جس محفل میں جائیں، مہنگائی پہ ضرور بات ہوتی ہے۔ بجلی کے بلوں نے بلبلانے پہ مجبور کر دیا ہے۔ سفر مہنگا ترین ہو گیا ہے۔ باورچی خانہ چلانا انتہائی مشکل ہے۔ آٹے کے لیے لمبی قطاریں دیکھ کے دل دکھتا ہے۔ پہلے جو لوگ دوسرے مستحق لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے، اب کنی کترانے لگے ہیں کہ اپنا گزارا مشکل ہو گیا ہے۔ کپڑے بنانے، دیگر چیزوں پہ پیسے خرچ کرنا عیاشی لگتی ہے۔
ایسے میں حکمرانوں کو کوسنے سے باورچی خانہ نہیں چلے گا، نہ ہی سوشل میڈیا پہ ایک خاص طبقے کے اللوں تللوں کو ختم کرنے، فلاں کلب، ججوں، بیوروکریسی جیسی اشرافیہ کی تنخواہیں اور مراعات ختم کرانے کی مہم سے آپ کے بجلی کے بل ادا ہوں گے۔ مہم کے ساتھ ہمیں بچت کے گر سیکھنے ہوں گے اور اپنی موجودہ روزی کے ساتھ کسی اور راہ کے بارے میں بھی غور کرنا ہو گا۔ مسلمان ہونے کے ناطے رزق میں برکتوں کی تراکیب دہرانی ہوں گی۔
بچت اور کم سرمائے سے شروع ہونے والے روزگار کے بارے آپ کے پاس تجاویزہوں تو ضرور بتائیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
1. سبزی اگاؤ مہم:
جن لوگوں کے گھر تھوڑا صحن کی جگہ ہو تو وہ اپنے صحن میں، جن کے پاس صحن نہیں وہ گملوں وغیرہ میں سبزیاں اگا سکتے ہیں۔ اس طرح تھوڑی بہت سبزی گھر میں ملتی رہے گی۔
 

جاسمن

لائبریرین
2. سوہانجنا، کچنار اور پھلوں کے درخت
اگر گھر میں کہیں تھوڑی بہت جگہ ہو کہ جہاں ایسے پودے لگائے جا سکیں تو ضرور لگانے چاہئیں۔ لیموں کے لیے زیادہ جگہ نہیں چاہیے۔ گملوں میں بھی لگا لیتے ہیں۔
نیٹ پہ سب تراکیب مل جاتی ہیں۔
 
اس موضوع پر ابھی اور گفتگو ہونے کی ضرورت ہے ۔ تاکہ اور آئیڈیاز جنریٹ ہوں اور جس کو جو آئیڈیا پسند ہو وہ اپنا لے۔
 

جاسمن

لائبریرین
کل میں امی جی کے گھر سے درزی کی دکان تک پیدل گئی۔ وہاں سے ایک سہیلی کے گھر جانا تھا۔ رکشے والے نے سو روپیہ مانگا۔ میں نے پیدل چلنے کو ترجیح دی۔ جانے اور آنے کے دو سو روپے بچا لیے۔
بظاہر یہ دو سو روپے بہت کم معلوم ہوتے ہیں لیکن نہ صرف یہ کہ بچت ہوتی ہے چاہے تھوڑی ہو بلکہ پیدل چلنا صحت کے لیے بھی بہت اچھا ہے۔
 

سید رافع

محفلین
آجکل گھر بیٹھے ڈالرز کمائے جا سکتے ہیں اگر آپکے پاس فون یا لیپ ٹاپ ہے۔ یوٹیوب سے اپنا مند پسند طریقہ منتخب کریں اور کمائیں۔ ایسا طریقہ اختیار کریں جس میں آپکو ایک روپیہ کسی کو نا دینا ہو ورنہ فراڈ ہو جائے گا۔
 
1. سبزی اگاؤ مہم:
جن لوگوں کے گھر تھوڑا صحن کی جگہ ہو تو وہ اپنے صحن میں، جن کے پاس صحن نہیں وہ گملوں وغیرہ میں سبزیاں اگا سکتے ہیں۔ اس طرح تھوڑی بہت سبزی گھر میں ملتی رہے گی۔
میرے پاس بہت محدود جگہ ہے لیکن میں اس میں جنگل بنانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہوں۔ چھت پر مختلف اقسام کی سلاد اور سبزیاں اگانے کی ہر سال کوشش ہوتی ہے۔ پچھلے کئی سال سے رمضان المبارک میں ٹماٹر وغیرہ بازار سے خرید کر نہیں لانے پڑتے۔

یہاں میں نیچے اپنی چھت پر مٹی سیمنٹ اور فیبرک کے گملوں اور کیاریوں میں کی گئی اپنی باغبانی کے ثمرات شئیر کر رہا ہوں۔ جس میں مختلف اوقات میں اگائے گئے کئی طرح کے ٹماٹر، کئی طرح کے سلاد، ساگ وغیرہ ہیں۔
ان کے علاوہ مجھے سکولنٹس، کیکٹس اور ایرائڈ یعنی بارانی پودے بہت پسند ہیں اور میرے پاس ایک وسیع کلیکشن موجود ہے۔ جس میں سے اکثر نئی پود میں بیچتا بھی رہتا ہوں ڈیمانڈ پر۔










 
آخری تدوین:
یہ تو تھیں گھریلو استعمال کی سبزیاں۔
لیکن اگر کاروبار کی نیت سے سوچا جائے تو اس میں بھی کئی طریقے ایسے اختیار کیے جا سکتے ہیں جو آمدنی کا باعث بن سکیں۔ مثلاً استعمال شدہ ٹوکریوں یا باسکِٹس میں کچن کی روز مرہ استعمال کی مختلف چیزوں کے بیج لگا کر اچھی پنیری تیار کر کے بیچی جائے جو استعمال کے لیے تیار ہو، بس لوگ لے جائیں اور حسبِ ضرورت اس میں سے توڑتے اور استعمال کرتے رہیں۔
کچن کے استعمال کی چیزوں کے علاوہ مختلف دیگر پھول پودے تقسیم کر کے بیچے جا سکتے ہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
امجد میانداد کی طویل عرصے بعد دھماکہ دار انٹری۔:):):)
آپ نے تو رشک میں مبتلا کر دیا۔ پہلے ہی آپ کے کارناموں پہ ہم پھولے نہیں سما رہے۔۔۔ اب آپ نے پھولے نہ سمانے کا اور بڑا موقع دے دیا۔ :D
ماشاءاللہ۔
ہمارے لیے تحریک کا بہت بڑا ذریعہ۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا۔
 

جاسمن

لائبریرین
ثابت ہوا کہ باورچی خانے میں سبزیوں کی مد میں ہم بہت حد تک خود کفیل ہو سکتے ہیں۔
ان شاءاللہ مزید کوشش کرتے ہیں۔
 
میرے پاس بہت محدود جگہ ہے لیکن میں اس میں جنگل بنانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہوں۔ چھت پر مختلف اقسام کی سلاد اور سبزیاں اگانے کی ہر سال کوشش ہوتی ہے۔ پچھلے کئی سال سے رمضان المبارک میں ٹماٹر وغیرہ بازار سے خرید کر نہیں لانے پڑتے۔

یہاں میں نیچے اپنی چھت پر مٹی سیمنٹ اور فیبرک کے گملوں اور کیاریوں میں کی گئی اپنی باغبانی کے ثمرات شئیر کر رہا ہوں۔ جس میں مختلف اوقات میں اگائے گئے کئی طرح کے ٹماٹر، کئی طرح کے سلاد، ساگ وغیرہ ہیں۔
ان کے علاوہ مجھے سکولنٹس، کیکٹس اور ایرائڈ یعنی بارانی پودے بہت پسند ہیں اور میرے پاس ایک وسیع کلیکشن موجود ہے۔ جس میں سے اکثر نئی پود میں بیچتا بھی رہتا ہوں ڈیمانڈ پر۔










بہت اچھی کوشش ہے ۔ مستقل مزاجی سے لگے رہیں۔
 

زیک

مسافر
گھر میں سبزی پھل اگانا شوق کے طور پر ٹھیک ہے لیکن بچت کا کوئی خاص طریقہ نہیں۔ آپ میں سے اکثر لوگ سبزی پھل اگانے میں جتنا وقت صرف کریں گے اسی وقت میں اور کام کر کے اس سبزی پھل کی قیمت سے کافی زائد کما سکتے ہیں۔ اس لئے اسے میں شوق ہی کہوں گا۔
 

زیک

مسافر
رکشے والے نے سو روپیہ مانگا۔ میں نے پیدل چلنے کو ترجیح دی۔ جانے اور آنے کے دو سو روپے بچا لیے۔
بظاہر یہ دو سو روپے بہت کم معلوم ہوتے ہیں لیکن نہ صرف یہ کہ بچت ہوتی ہے چاہے تھوڑی ہو بلکہ پیدل چلنا صحت کے لیے بھی بہت اچھا ہے۔
کتنی دیر یا دور چلیں؟
 

جاسمن

لائبریرین
گھر میں سبزی پھل اگانا شوق کے طور پر ٹھیک ہے لیکن بچت کا کوئی خاص طریقہ نہیں۔ آپ میں سے اکثر لوگ سبزی پھل اگانے میں جتنا وقت صرف کریں گے اسی وقت میں اور کام کر کے اس سبزی پھل کی قیمت سے کافی زائد کما سکتے ہیں۔ اس لئے اسے میں شوق ہی کہوں گا۔
کچھ لوگوں کے لیے کوئی دوسرا کام ممکن نہیں ہو سکتا تو ایسے میں وہ باورچی خانے کی سبزی کی ضروریات پوری کر لیا کریں تو اچھی بات ہے۔
 
میرا خیال ہے کہ شاید تین کلومیٹر ہو گا۔ میری رفتار تیز ہے لیکن میں نے وقت نہیں دیکھا۔
اگر پیسے نا ہوں تو ٹھیک ہے اتنی محنت کرنا ۔
اگر پیسے بھی ہوں پاس اور پھر بھی ہم پیدل چلیں یہ ٹھیک نہیں لگتا۔
اب تو دور جدید ہورہا ہے ہمیں وقت کے ساتھ چلنا چاھئیے پیدل چلنے میں وقت بھی بہت ضائع ہوا اور بیچارے رکشے والے کی روزی بھی چھن گئی۔
 
Top