گھر میں سبزی پھل اگانا شوق کے طور پر ٹھیک ہے لیکن بچت کا کوئی خاص طریقہ نہیں۔ آپ میں سے اکثر لوگ سبزی پھل اگانے میں جتنا وقت صرف کریں گے اسی وقت میں اور کام کر کے اس سبزی پھل کی قیمت سے کافی زائد کما سکتے ہیں۔ اس لئے اسے میں شوق ہی کہوں گا۔
بچت تو اس سارے کام میں ایک بونس ہے اگر ہو تو۔
باقی باغبانی کے لیے وقت نکالنا ایسا ہی ہے جیسے سائکلنگ، واک ، جوگنگ یا دوسری صحتمند ایکٹیوٹیز کے لیے۔ اور یہ روز آپ سے وقت نہیں مانگتے صرف ہفتے میں ایک بار تھوڑا سا وقت اور روز کے پانچ منٹ کی نگاہِ ناز۔
سب سے بڑا فائدہ اس کا آپ اپنے ہاتھوں سے اگا رہے ہیں اور سو فیصد یقین کے ساتھ کے آپ نے کوئی کیڑے مار دوا اور کیمیکل کھاد استعمال نہیں کی۔ اور سب کچھ آپ کے ہاتھوں کا اور صاف ستھرا ہے۔ یہ احساس زبردست ہے۔
پھر میں نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی متعدد ریسرچز اور رپورٹس میں پڑھا کہ باغبانی جسمانی صحت کے لیے تو مفید ہے ہی لیکن ذہی صحت کے لیے بہت زبردست ہے۔
اور میں خود اس کا تجربہ بھی کر چکا ہوں۔
لیکن اگر پیسے کمانے کی نیت سے کیا جائے تو پھر جیسا میں نے اگلی پوسٹ میں بتایا کہ پنیریاں یعنی سیپلِنگز تیار کر کے بیچے جا سکتے ہیں اور اس کے علاوہ گھر میں سجاوٹ کے لیے لگائے جانے والے مہنگے پودے لگا کر اور ملٹی پلائے اور پروپیگیٹ کر کے اچھی خاصی آمدنی کی جا سکتی ہیں۔ میں بہت سے مرد اور خواتین کو جانتا ہوں جو باقاعدہ کما رہے ہیں گھروں میں پودے بڑھا کر۔