کہتے ہیں کہ سوشل میڈیا کی طاقت سرحدوں سے بالا ہے اور سفارت کاری سے لے کر عسکری سرگرمیوں کے لیے اب اسے ہی استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کی سب سے بڑی مثال بھارت کے سوشل وزیراعظم نریندر مودی ہیں جن کی سیلفیوں اور ٹویٹس نے انھیں روایتی میڈیا کے رحم و کرم پر ہونے کی بجائے انھیں فالو کرنے پر لگا رکھا ہے۔ مودی طاقت کے شیدائی، شہرت کے جادوگر ’نریندر مودی بزدل اور نفسیاتی مریض ہیں‘
تازہ واردات میں نریندر مودی نے بارہ بجتے ہی افغان صدر اشرف غنی کو سالگرہ کی مبارکباد دے ڈالی۔
نریندر مودی کے آفیشل اکاؤنٹ سے کی گئی ٹویٹ میں کہا گیا ’ہیپی برتھ ڈے اشرف غنی، آپ کی لمبی عمر، بہترین صحت اور آنے والے زندگی کے خوش وخرم سفر کے لیے دعا گو۔‘ مگر یہاں بھی لگتا ہے کہ مودی سے اکثر سوشل میڈیا کی بریکنگ سے پہلے نیوز بریک کرنے کے شوقین حضرات والی غلطی سرزد ہوئی۔
بجائے اس کے کہ وہ روایتی طریقے استعمال کرتے لگتا ہے کہ شاید انھوں نے گوگل کیا اور اس پر آنے والے پہلے سرچ رزلٹ پر ٹویٹ داغ دی۔
یہ تو بھلا ہو اشرف غنی کا جنھوں نے شکریہ کے ساتھ تصحیح کی کہ ان کی سالگرہ تو 19 مئی کو ہوتی ہے۔
انھوں نے جواباً ٹویٹ کی ’گو کہ میری سالگرہ 19 مئی کو ہوتی لیکن میں پھر بھی آپ کے ان مہربان الفاظ کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔‘ شکر کریں وزیراعظم نواز شریف کی سالگرہ والے دن کی طرح طیارہ کابل کی جانب نہیں موڑ دیا تاکہ صبح کا ناشتہ وہاں کر سکیں۔
اب یا تو گوگل یا وکیپیڈیا کی خیر نہیں یا اس ریسرچر کی جس نے یہ معلومات کا سکُوپ لیا تھا۔ ماخذ