جب تک مسلم ممالک ایک مقصد یا نظریے پر اکھٹے نہیں ہوں گے تب تک مظالم کا یہ سلسلہ جاری رہے گا اور برابر جاری رہے گا۔ او آئی سی کو اپنی قوت کا احساس نہیں؛ پچاس سے زائد مسلم ممالک کے اس نام نہاد ادارے کو بند کر دیا جائے تب بھی شاید زیادہ فرق نہ پڑے؛ بدقسمتی کی بات ہے۔ یہ بات درست ہے کہ دو طرفہ جھڑپیں ہوتی ہوں گی تاہم ان کے اسباب پر توجہ دی جائے تو مناسب رہے گا۔ مغربی میڈیا تو انہیں دو طرفہ جھڑپیں قرار دے گا اور مغربی اذہان اس سے 'مطمئن' بھی ہو جاتے ہوں گے تاہم اصل معاملہ تو اپنی جگہ موجود رہے گا۔ مسلم ممالک میں بسنے والے عوام کو اپنی اپنی حکومتوں پر زور دینے کی ضرورت ہے کہ وہ سب مل کر اسرائیل اور اس کے حواریوں کا معاشی مقاطعہ کریں۔ یہ ایک خواب ہے جو شاید فرقہ واریت اور مسلم ممالک کے آپسی تنازعات کے باعث شاید کبھی پورا نہ ہو سکے تاہم یقین کیجیے کہ اگر پچاس سے زائد مسلم ممالک کسی ایک مقصد کے لیے اکھٹے ہو جائیں تو پھر بھی کچھ بھی ناممکن نہیں رہے گا۔